ممتازطبلہ نوازخلیل احمد کئی ماہ سے کام نہ ملنے پر پریشانی کاشکار
80 کی دہائی میں کئی پاکستانی نغموں کو صرف میرے فن ہی کی وجہ سے مقبولیت ملی، طبلہ نوازخلیل۔
NEW YORK:
برسا برس پاکستان میوزک انڈسٹری میں اپنی خدمات انجام دینے والے ممتاز طبلہ نوازخلیل احمدبننے گزشتہ کئی ماہ سے کام نہ ملنے کے باعث پریشانی کاشکارہی۔
ریڈیوپاکستان ،پاکستان ٹیلی وژن اوردیگرثقافتی اداروں میں کئی برس اپنے فن کامظاہرہ کرنے والے ممتازطبلہ نوازخلیل احمدان دنوں شدیدعلیل ہیں۔ ان کاکہنا ہے کہ انھیں ساتھی فنکاروں سمیت تمام حکومتی اداروں نے بھی ردکردیا ہے، انھوں نے بتایا کہ 80کی دہائی میں مقبول ہونے والے کئی پاکستانی گانوں میں انکا طبلہ بھرا ہوا ہے ممتازموسیقارسہیل راناکے ساتھ کافی عرصے تک کام کیاجب کہ گلوکارہ ٹیاثانی،سلامت علی خان،غلام عباس،بلقیس خانم سمیت کئی پاکستانی گلوکاروں کے ساتھ سنگت میں کام کیاہے۔
مگرآج کوئی پرسان حال نہیں ایسالگتاہے کہ جیسے میں نے اپنی زندگی اپنے ہاتھوں سے تباہ کی ہے ایک سوال کے جواب میں طبلہ نوازخلیل احمدبننے کاکہنا تھا کہ حکومت کے کسی بھی محکمے نے مجھے نہیں پوچھا۔محکمہ ثقافت سندھ یوں کوفنکاروں کی امدادکے لیے فنڈملتاہے مگرنہ جانے وہ کون سے خوش نصیب فنکارہیں جنھیں وہ فنڈمیسرہے انھوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیاہے کہ وہ انکیمددکریں یاپھران کی سرکاری نوکری کے لیے اقدامات کریں ۔انھوں نے مزیدکہاکہ پاکستان سے باہرفنکاروں کوقدرکی نگاہ سے دیکھاجاتاہے کاش ہمارے ہاں بھی ایساہی ہوتا۔
برسا برس پاکستان میوزک انڈسٹری میں اپنی خدمات انجام دینے والے ممتاز طبلہ نوازخلیل احمدبننے گزشتہ کئی ماہ سے کام نہ ملنے کے باعث پریشانی کاشکارہی۔
ریڈیوپاکستان ،پاکستان ٹیلی وژن اوردیگرثقافتی اداروں میں کئی برس اپنے فن کامظاہرہ کرنے والے ممتازطبلہ نوازخلیل احمدان دنوں شدیدعلیل ہیں۔ ان کاکہنا ہے کہ انھیں ساتھی فنکاروں سمیت تمام حکومتی اداروں نے بھی ردکردیا ہے، انھوں نے بتایا کہ 80کی دہائی میں مقبول ہونے والے کئی پاکستانی گانوں میں انکا طبلہ بھرا ہوا ہے ممتازموسیقارسہیل راناکے ساتھ کافی عرصے تک کام کیاجب کہ گلوکارہ ٹیاثانی،سلامت علی خان،غلام عباس،بلقیس خانم سمیت کئی پاکستانی گلوکاروں کے ساتھ سنگت میں کام کیاہے۔
مگرآج کوئی پرسان حال نہیں ایسالگتاہے کہ جیسے میں نے اپنی زندگی اپنے ہاتھوں سے تباہ کی ہے ایک سوال کے جواب میں طبلہ نوازخلیل احمدبننے کاکہنا تھا کہ حکومت کے کسی بھی محکمے نے مجھے نہیں پوچھا۔محکمہ ثقافت سندھ یوں کوفنکاروں کی امدادکے لیے فنڈملتاہے مگرنہ جانے وہ کون سے خوش نصیب فنکارہیں جنھیں وہ فنڈمیسرہے انھوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیاہے کہ وہ انکیمددکریں یاپھران کی سرکاری نوکری کے لیے اقدامات کریں ۔انھوں نے مزیدکہاکہ پاکستان سے باہرفنکاروں کوقدرکی نگاہ سے دیکھاجاتاہے کاش ہمارے ہاں بھی ایساہی ہوتا۔