امن و امان کی مخدوش صورتحال شہریوں کا ہوٹلوں اور کھلے مقامات پر سحری کرنے سے گریز

ریسٹورینٹس اورفوڈاسٹریٹ پرگہما گہمی نہ ہونےکےبرابر،امسال سحری میں ہوٹلنگ کےرجحان میں60 فیصدکمی آئی ہے،ہوٹل مالکان.


Staff Reporter July 18, 2013
لیاقت آباد میں شہری ریسٹورینٹ سے سحری کے لیے کھانااور پراٹھے خرید نے میں مصروف ہیں (فوٹو ایکسپریس)

کراچی میں امن وامان کی مخدوش صورتحال کے سبب رواں برس رمضان المبارک میں ریسٹورینٹس اور کھلے مقامات پر سحری کرنے کے رجحان میں ماضی کی نسبت کافی حد تک کمی واقع ہوئی۔

شہری ریسٹورینٹس کے بجائے اپنے گھروںمیں سحری کرنے کو ترجیح دیتے ہیں، ایکسپریس کے سروے کے مطابق کراچی میں امسال رمضان میں ماضی کی طرح سحری کے اوقات میں روایتی گہما گہمی دیکھنے میں نہیں آرہی، امن وامان کی خراب صورت حال کی وجہ سے شہر کے بیشتر ریسٹورینٹ، باربی کیو ، فوڈسینٹرز اور دیگر کھانے پینے کی اشیا کی دکانوں پر رات کے اوقات میں رش نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے،کراچی کی مشہور فوڈ اسٹریٹ برنس روڈ پر بھی رواں رمضان میں گہما گہمی نہ ہونے کے برابر ہے اور بڑے ریسٹورنٹس سحری کے اوقات میں بند رہتے ہیں ۔

تاہم چھوٹے کیفیز اور باربی کیو کی دکانیں کھلی ہوتی ہیں، برنس روڈ پر موجود ایک مقامی ریسٹورنٹ کے مالک کے مطابق کراچی میں امن وامان کی خراب صورت حال خصوصاً اولڈ سٹی ایریا میں بھتہ خوری کی وجہ سے برنس کی فوڈ اسٹریٹ کا کاروبار کم ہوگیا ہے اور گزشتہ رمضان کی نسبت امسال سحری کے اوقات میں ہوٹلنگ کے رجحان میں60فیصد کمی آئی ہے، انھوںنے بتایا کہ برنس روڈ کی فوڈ اسٹریٹ پر اب مقامی لوگ ہی سحری کے اوقات میں کھانا کھاتے ہیں اور عام دنوں دیگر علاقوں سے یہاں پر سحری کرنے کیلیے آنیوالے شہریو ںکی تعدادکم ہوتی ہے اور جمعہ، ہفتہ اور اتوار کی شب یہاں رش ہو تاہے۔



رنچھوڑلائن کے علاقے میں سحری کے اوقات میں روایتی گہماگہمی دیکھنے میںآئی، رنچھورلائن لکھ پتی ہوٹل کے اطراف علاقے میں سحری کے اوقات میں مختلف ریسٹورینٹس کھلے ہوئے تھے، رنچھوڑ لائن کے علاقہ میں سحری کے اوقات میں حلوہ پوری اور حلیم کی دکانوں پر عوام کا جم غفیر نظر آیا، ان دکانوں پر موجود شہریوں کا کہنا تھا کہ رنچھورلائن میں اگر سحری میں حلوہ پوری اور حلیم نہ ہو تو کھانے کا مزہ ہی نہیں آتا، سروے کے دوران یہ بھی دیکھنے میں آیا کہ سحری کے اوقات میں خواتین کی بڑی تعداد بھی مختلف دکانوں سے کھانے پینے کی اشیا خرید رہی تھیں، سروے کے مطابق سحری کے اوقات میں بوٹ بیسن فوڈاسٹریٹ پر ہوٹل اور باربی کیو کی دکانیں کھلی ہوئی تھیں اور ان پر شہری کم تعداد میں موجود تھے، بعض فوڈ سینٹر اورریسٹورینٹس پر نوجوان ٹولیوں کی شکل میں کھانا کھا رہے تھے۔

جبکہ کچھ مقامات پر فیملی بھی نظر آئیں، بوٹ بیسن پر واقع ایک فوڈ سینٹر پر کام کرنے والے کاریگر نے بتایا کہ امن وامان کی صورت حال خراب ہونے کی وجہ سے امسال رمضان المبارک میں سحری کے اوقات میں لوگوں کی کم تعداد یہاں آرہی ہے، انھوں نے بتایا کہ سحری میں یہاں تکہ، بروسٹ، ملائی بوٹی، بہاری بوٹی، سجی، گولہ کباب، بہاری کباب، بریانی، چکن کڑائی، مٹن کڑائی اور دیگر کھانے پینے کی اشیا دستیاب ہوتی ہیں،سروے کے مطابق سحری میں روایتی گہما گہمی حسین آباد فوڈاسٹریٹ میں دیکھنے میں آئی اور یہاں ریسٹورینٹس اور باربی کیوز کی دکانوں پر روایتی رش دیکھنے میں آیا، مکینوں کے مطابق حسین آباد کا علاقہ کراچی کا پررونق علاقہ ہے اور اس علاقے میں میمن کمیونٹی کی بڑی تعداد آباد ہیں جس کی وجہ سے یہاں پر80 فیصد دکانیں کھانے پینے کی اشیا کی ہیں،اس فوڈ اسٹریٹ پر سحری میں زیادہ تر لوگ پلائو اور چائنیز رائز کا استعمال زیادہ کرتے ہیں اور یہاں سحری کے اوقات میں لسی، دودھ، ٹھنڈی بوتل اور میٹھی دہی کا استعمال بے تحاشہ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں