بدین اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں من مانا اضافہ روزہ داروں کو مشکلات
انتظامیہ گراں فروشوں کے سامنے بے بس، پھل ، سبزیاں، دودھ، گوشت، مچھلی اور دیگر اشیا غریبوں کی پہنچ سے دور ہو گئیں
رمضان مبارک کے دوران ضلع بھر میں ناجائز منافع خوروں نے اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں من مانا اضافہ کر دیا، غریب روزہ داروں کے لیے افطار کا بندوبست کرنا مشکل ہوگیا۔
ضلعی انتظامیہ اور حکومت سندھ قیمتوں پر کنٹرول میں مکمل طور ناکام ہو گئی ہیں۔ بدین، ٹنڈوباگو، گولارچی، ماتلی، تلہار سمیت ضلع کے دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں کریانہ تاجروں، سبزی و پھل فروشوں، فلور ملوں اور ڈیری مالکان نے اشیاء خور و نوش کی قیمتوں میں من مانا اضافہ کر دیا ہے، ان کی دیکھا دیکھی ماہی گیروں نے بھی مچھلی کی فی کلو قیمت 100روپے بڑھا دی ہے جس کے بعد اب مچھلی 340 روپے فی کلو فروخت کی جا رہی ہے۔
مرغی کا گوشت 290 روپے فی کلو فروخت کیا جا رہا ہے۔ من مانے نرخوں پر اشیائے خور ونوش کی فروخت پر دکانداروں اور خریداروں میں تلخ کلامی کے واقعات بھی معمول بن چکے ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ نرخ پر بحث کرنے پر اکثر دکاندار ہتک آمیز رویہ اختیار کرتے ہیں۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ناجائز منافع خوروں کو لگام دے اور شہریوں کو ریلیف فراہم کرے۔
ضلعی انتظامیہ اور حکومت سندھ قیمتوں پر کنٹرول میں مکمل طور ناکام ہو گئی ہیں۔ بدین، ٹنڈوباگو، گولارچی، ماتلی، تلہار سمیت ضلع کے دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں کریانہ تاجروں، سبزی و پھل فروشوں، فلور ملوں اور ڈیری مالکان نے اشیاء خور و نوش کی قیمتوں میں من مانا اضافہ کر دیا ہے، ان کی دیکھا دیکھی ماہی گیروں نے بھی مچھلی کی فی کلو قیمت 100روپے بڑھا دی ہے جس کے بعد اب مچھلی 340 روپے فی کلو فروخت کی جا رہی ہے۔
مرغی کا گوشت 290 روپے فی کلو فروخت کیا جا رہا ہے۔ من مانے نرخوں پر اشیائے خور ونوش کی فروخت پر دکانداروں اور خریداروں میں تلخ کلامی کے واقعات بھی معمول بن چکے ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ نرخ پر بحث کرنے پر اکثر دکاندار ہتک آمیز رویہ اختیار کرتے ہیں۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ناجائز منافع خوروں کو لگام دے اور شہریوں کو ریلیف فراہم کرے۔