ساہیوال مبینہ مقابلہ نئی ویڈیو نے سی ٹی ڈی کے جھوٹ کا پول کھول دیا
سی ٹی ڈی اہلکاروں نے گاڑی کو ٹکر مارکر روکا اور گاڑی سے بچوں کو اتارنے کے بعد فائرنگ کردی۔
ساہیوال میں کاؤنٹرٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی کارروائی کی نئی ویڈیو منظر عام پر آگئی جس نے اہلکاروں کے جھوٹ کا پول کھول دیا۔
ایکسپریس نیوز کو انسداد محکمہ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی ساہیوال میں کارروائی کی نئی فوٹیج موصول ہوگئی جو مبینہ مقابلے کے وقت سڑک پر پیچھے کھڑی ایک گاڑی میں بیٹھے شہری نے موبائل سے بنائی۔
موبائل سے بنائی گئی ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ سی ٹی ڈی اہلکاروں نے گاڑی کو ٹکر مار کر روکا اور پہلے گاڑی سے بچوں کو اتارا جس کے چند سیکنڈز بعد اہلکاروں نے سیدھی فائرنگ کردی جب کہ گاڑی میں ذیشان اور مہرخلیل کی جانب سے جوابی فائرنگ نہیں کی گئی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ ساہیوال میں سی ٹی ڈی کا مبینہ مقابلہ؛ مقتولین کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری
فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اہلکاروں نے گاڑی سے کوئی سامان نہیں نکالا اور نہ ہی سی ٹی ڈی ٹیم پر کسی موٹرسائیکل سوار کی جانب سے فائرنگ کی گئی جب کہ فائرنگ کرنے کے بعد سی ٹی ڈی اہلکاروں نے گاڑی سے پہلے تینوں بچوں کو اتار کر سرکاری گاڑی میں منتقل کیا اور پھر ساتھ لے گئے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ سی ٹی ڈی مبینہ مقابلہ؛ بچوں کی کفالت ریاست کی ذمہ داری ہے، وزیراعلیٰ پنجاب
واضح رہے گزشتہ روز ساہیوال میں کارروائی کے بعد سی ڈی ٹی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ انہوں نے دہشت گردی کا بہت بڑا منصوبہ ناکام بنادیا اور گاڑی میں موجود ذیشان سمیت نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کی جانب سے فائرنگ کی گئی تھی جب کہ چاروں افراد کی ہلاکت بھی ان کے ساتھیوں کی فائرنگ کا نتیجہ قرار دی گئی۔
ایکسپریس نیوز کو انسداد محکمہ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی ساہیوال میں کارروائی کی نئی فوٹیج موصول ہوگئی جو مبینہ مقابلے کے وقت سڑک پر پیچھے کھڑی ایک گاڑی میں بیٹھے شہری نے موبائل سے بنائی۔
موبائل سے بنائی گئی ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ سی ٹی ڈی اہلکاروں نے گاڑی کو ٹکر مار کر روکا اور پہلے گاڑی سے بچوں کو اتارا جس کے چند سیکنڈز بعد اہلکاروں نے سیدھی فائرنگ کردی جب کہ گاڑی میں ذیشان اور مہرخلیل کی جانب سے جوابی فائرنگ نہیں کی گئی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ ساہیوال میں سی ٹی ڈی کا مبینہ مقابلہ؛ مقتولین کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری
فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اہلکاروں نے گاڑی سے کوئی سامان نہیں نکالا اور نہ ہی سی ٹی ڈی ٹیم پر کسی موٹرسائیکل سوار کی جانب سے فائرنگ کی گئی جب کہ فائرنگ کرنے کے بعد سی ٹی ڈی اہلکاروں نے گاڑی سے پہلے تینوں بچوں کو اتار کر سرکاری گاڑی میں منتقل کیا اور پھر ساتھ لے گئے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ سی ٹی ڈی مبینہ مقابلہ؛ بچوں کی کفالت ریاست کی ذمہ داری ہے، وزیراعلیٰ پنجاب
واضح رہے گزشتہ روز ساہیوال میں کارروائی کے بعد سی ڈی ٹی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ انہوں نے دہشت گردی کا بہت بڑا منصوبہ ناکام بنادیا اور گاڑی میں موجود ذیشان سمیت نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کی جانب سے فائرنگ کی گئی تھی جب کہ چاروں افراد کی ہلاکت بھی ان کے ساتھیوں کی فائرنگ کا نتیجہ قرار دی گئی۔