پاکستانی بکیز کی تلاش بنگلہ دیش کا انٹرپول سے رابطہ
آئی سی سی نے ساجد خان کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کر دی
بنگلہ دیش نے 2 مبینہ پاکستانی بکیز کی تلاش کیلیے انٹرپول سے رابطہ کرلیا، آئی سی سی نے بھی ساجدخان کے بارے میں بنگلہ دیش بورڈ کو مزید تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ برس بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کے پہلے ایڈیشن کے دوران بی سی بی کی سیکیورٹی نے کراچی کے رہائشی ساجد خان کو مشکوک سرگرمیوں پر پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا تھا، اس کے موبائل فون کے ان باکس سے پولیس کو پاکستانی کرکٹر ناصرجمشید کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اور رانا نوید الحسن کا ای میل ایڈریس ملا تھا۔
بعد ازاں ساجد خان کو ضمانت پر رہا کردیا گیا مگر بی پی ایل فکسنگ کیس کی تحقیقات کرنے والے آئی سی سی کے اینٹی کرپشن و سیکیورٹی یونٹ نے اس کے بارے میں بنگلہ دیشی بورڈ سے مزید تفصیلات مانگ لی ہیں۔
بی سی بی کے قائمقام چیف ایگزیکٹیو نظام الدین چوہدری نے کہا کہ یہ معاملہ کونسل کے سالانہ اجلاس کے موقع پر سامنے آیا، ہمیں جلد ہی ساجد خان کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنا ہیں، ابھی تک خود ہمیں یہ معلوم ہوا کہ وہ ضمانت پر رہا ہوچکا اور اس کے خلاف ٹرائلز رواں ماہ شروع ہوئے ہیں، اس کے سوا اور کوئی تفصیل معلوم نہیں ہے۔
ادھر اس کیس کے تفتیشی آفیسر معین الاسلام کا کہنا ہے کہ ہم ایف آئی آر میں درج مزید 2 ناموں کے حوالے سے مدد کیلیے انٹرپول سے رابطے میں ہیں، ہمیں ان کی شناخت معلوم نہیں ہے، ہمیں انٹرپول کے جواب کا انتظار ہے، ساجد خان نے آصف علی اور واحد صمد کا نام لیا جو مبینہ طور پر سٹے بازی میں ان کے ساتھ ملوث تھے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ برس بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کے پہلے ایڈیشن کے دوران بی سی بی کی سیکیورٹی نے کراچی کے رہائشی ساجد خان کو مشکوک سرگرمیوں پر پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا تھا، اس کے موبائل فون کے ان باکس سے پولیس کو پاکستانی کرکٹر ناصرجمشید کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اور رانا نوید الحسن کا ای میل ایڈریس ملا تھا۔
بعد ازاں ساجد خان کو ضمانت پر رہا کردیا گیا مگر بی پی ایل فکسنگ کیس کی تحقیقات کرنے والے آئی سی سی کے اینٹی کرپشن و سیکیورٹی یونٹ نے اس کے بارے میں بنگلہ دیشی بورڈ سے مزید تفصیلات مانگ لی ہیں۔
بی سی بی کے قائمقام چیف ایگزیکٹیو نظام الدین چوہدری نے کہا کہ یہ معاملہ کونسل کے سالانہ اجلاس کے موقع پر سامنے آیا، ہمیں جلد ہی ساجد خان کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنا ہیں، ابھی تک خود ہمیں یہ معلوم ہوا کہ وہ ضمانت پر رہا ہوچکا اور اس کے خلاف ٹرائلز رواں ماہ شروع ہوئے ہیں، اس کے سوا اور کوئی تفصیل معلوم نہیں ہے۔
ادھر اس کیس کے تفتیشی آفیسر معین الاسلام کا کہنا ہے کہ ہم ایف آئی آر میں درج مزید 2 ناموں کے حوالے سے مدد کیلیے انٹرپول سے رابطے میں ہیں، ہمیں ان کی شناخت معلوم نہیں ہے، ہمیں انٹرپول کے جواب کا انتظار ہے، ساجد خان نے آصف علی اور واحد صمد کا نام لیا جو مبینہ طور پر سٹے بازی میں ان کے ساتھ ملوث تھے۔