خوش رہیے مسرت آپ کے اپنے اختیار میں ہے

مسکراتا چہرہ نگاہوں کو بھلا لگتا ہے اور دوسروں کو اپنا گرویدہ کرلیتا ہے۔

مسکراتا چہرہ نگاہوں کو بھلا لگتا ہے اور دوسروں کو اپنا گرویدہ کرلیتا ہے۔ (فوٹو : ایکسپریس)

مسکراتا چہرہ نگاہوں کو بھلا لگتا ہے اور دوسروں کو اپنا گرویدہ کرلیتا ہے۔ یقیناً آپ بھی ایسی خواتین سے ملی ہوں گی جو آپ ہی کی طرح روزمرّہ کے کاموں میں مصروف ہونے اور مسائل سے نبرد آزما ہونے کے باوجود بھی ہر دم خوش رہتی ہیں، اس کے برعکس کچھ لوگ دنیا جہاں کی نعمتیں اور آسائشیں ہونے کے باوجود ناخوش، زمانے سے شاکی، اداس اور مایوس نظر آتے ہیں۔ درحقیقت یہ صرف سوچ کا فرق ہے۔ آسائشیں، روپیہ پیسہ، اچھی صحت یہ سب نعمتیں آپ کے پاس ہوں، لیکن سوچ مثبت نہ ہو تو زندگی اجیرن ہوجاتی ہے۔ سوچیے زندگی کتنی مختصر ہے۔ اِس کے ہر لمحے کو بھرپور انداز میں لطف اندوز ہو کر گزارنا چاہیے۔ ہر لمحے سے خوشیوں کو کشید کرنا سیکھیں۔ خود بھی خوش رہیں اور دوسروں میں بھی خوشیاں بانٹیں۔

-1 مثبت سوچ اپنائیں:
آدھا گلاس پانی دیکھ کر یہ نہ سوچیں کہ آدھا گلاس خالی ہے، بل کہ یہ سوچ کر خوش ہوں کہ آدھا گلاس بھرا ہوا ہے۔ زندگی کو مثبت انداز میں گزارنے کے لیے ہمیشہ روشن پہلو پر نظر رکھیں اور بہتر کی امید رکھیں۔ فکر کرنا اور پریشانیوں کے بارے میں سوچنا چھوڑ دیں، یعنی انہیں اپنی زندگی سے دور بھگادیں۔ اگر حالات ناموافق ہیں تو افسردہ نہ ہوں کہ آخر یہ زندگی کا حصّہ ہے۔ کبھی اچھے اور کبھی برے حالات سب کی زندگی میں آتے ہیں۔

-2 شکر گزار رہیے:
عموماً ہم ان چیزوں کا شکوہ کرتے ہیں اور ان کی کمی کا رونا روتے ہیں جو ہمارے پاس نہیں ہیں، لیکن خدا کی ان نعمتوں کا شکر ادا نہیں کرتے جو بن مانگے ہمیں مل گئی ہیں۔ دیکھنے کی صلاحیت، سونگھنے کی صلاحیت، کھانے پینے کی صلاحیت وغیرہ وغیرہ۔ اگر ہم خدا کی عطا کردہ ان لاتعداد نعمتوں کا شکر ادا کریں تو ناخوش رہنے کی کوئی وجہ ہی نہیں۔

-3 خواہشات پر قابو پائیں:

ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے، ہر خواہش کا پورا ہونا ممکن نہیں ہوتا۔ لہٰذا اپنی خواہشات کو قابو میں رکھیں اور اپنے سے نیچے دیکھنے کی عادت ڈالیں۔ یعنی ان کی طرف دیکھیں جن کو وہ بھی میسر نہیں جو آپ کو میسر ہے۔ بہ صورتِ دیگر آپ ہمیشہ ناخوش رہیں گی۔ اپنی خواہشات کی تکمیل کے لیے سخت محنت ضرور کریں۔ عزم اور ہمت سے کام لیں۔ لیکن غیرحقیقت پسندانہ خواہشات نہ ہوں، ورنہ آپ ناخوش ہی رہیں گے۔

-4 سادگی اپنائیں:
دورِ حاضر میں زندگی روز بروز مشکل ہوتی چلی جارہی ہے۔ منہگائی بڑھتی جارہی ہے، لیکن ہمارا معیارِ زندگی سادہ ہونے کے بجائے مزید پرتعیش ہوتا چلا جارہا ہے اور جب ہم قلیل تن خواہ میں حسبِ منشا معیارِ زندگی میں کوئی کمی پاتے ہیں تو ناخوش ہوجاتے ہیں، لہٰذا سادہ طرزِ زندگی اپنائیے۔

-5 اپنی پسند کے کام کریں:
کوشش کریں کہ وہ ملازمت تلاش کریں جو آپ کی پسند کے مطابق ہو۔ آپ کے رجحان سے میل کھاتی ہو، لیکن اگر ایسا ممکن نہیں تو کم از کم چوبیس گھنٹوں میں کچھ وقت ایسا ضرور نکالیں جس میں آپ اپنی پسند کا کوئی مشغلہ اپنائیں، جو آپ کی خوشی کا باعث ہو۔

-6 چھوٹی چھوٹی باتوں پر خوش ہونا سیکھیں:
خوشی کسی کی میراث نہیں۔ زندگی کے ہر لمحے سے آپ کو خوشی محسوس کرنی پڑتی ہے۔ اگر آپ گہری نظر سے دیکھیں تو کائنات میں ہونے والا ہر عمل آپ کا بیتا ہر لمحہ آپ کو خوشی عطا کرسکتا ہے، مثلاً صبح طلوع آفتاب کا منظر، پھولوں کا کِھلنا، پرندوں کی چہچہاہٹ، معصوم بچّوں کی ہنسی، ابّا کی پیار بھری ڈانٹ، امّی کا مصنوعی غصّہ، بارش کی پھوار، ٹھنڈی ہوا کے جھونکے، ساتھیوں سے ہنسی مذاق، گرمی کی دوپہر میں ٹھنڈی ٹھنڈی آئس کریم اور یخ بستہ ہوائوں میں گرما گرم کافی کا مگ، غرض خوشیاں تو ہر لمحے میں موجود ہیں۔ پھر اس مختصر سی زندگی میں بھلا کوئی کیسے ناخوش رہ سکتا ہے۔ سوچیے گا ضرور!
Load Next Story