فوجی عدالتوں کو توسیع دینے کے حق میں نہیں ہیں شاہد خاقان عباسی
سانحہ ساہیوال افسوسناک اور قابل مذمت ہے، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ فوجی عدالتوں کو توسیع دینے کے حق میں نہیں ہیں۔
گوجرخان میں میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے فوجی عدالتوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ فوجی عدالتوں کی پاکستان میں کوئی ضرورت نہیں، فوجی عدالتوں کو توسیع دینے کے حق میں نہیں ہیں جب کہ اپوزیشن کا اتحاد کرپشن کیسوں کی وجہ سے نہیں ملکی مفاد میں ہوا، نااہل حکومت نے ملک کا ستیاناس کردیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : پیپلزپارٹی کا فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی حمایت نہ کرنے کا اعلان
رہنما مسلم لیگ (ن) شاہد خاقان عباسی نے ساہیوال میں سی ٹی ڈی کی فائرنگ سے جاں بحق افراد کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ساہیوال افسوسناک اور قابل مذمت ہے، حقائق سامنے لا کر ذمہ داروں کو نشان عبرت بنایا جائے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : سی ٹی ڈی کی فائرنگ سے ماں، باپ اور بیٹی سمیت 4 جاں بحق
واضح رہے کہ اس سے قبل پیپلزپارٹی بھی فوجی عدالتوں کی مخالفت کرچکی ہے، پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ملک میں ہونے والی دہشت گردی میں کمی آئی ہے، اب فوجی عدالتوں کی کوئی ضرورت نہیں، فوجی عدالتوں کی حمایت ہوگی نہ اٹھارویں ترمیم پرکوئی سمجھوتہ ہوگا۔
گوجرخان میں میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے فوجی عدالتوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ فوجی عدالتوں کی پاکستان میں کوئی ضرورت نہیں، فوجی عدالتوں کو توسیع دینے کے حق میں نہیں ہیں جب کہ اپوزیشن کا اتحاد کرپشن کیسوں کی وجہ سے نہیں ملکی مفاد میں ہوا، نااہل حکومت نے ملک کا ستیاناس کردیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : پیپلزپارٹی کا فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی حمایت نہ کرنے کا اعلان
رہنما مسلم لیگ (ن) شاہد خاقان عباسی نے ساہیوال میں سی ٹی ڈی کی فائرنگ سے جاں بحق افراد کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ساہیوال افسوسناک اور قابل مذمت ہے، حقائق سامنے لا کر ذمہ داروں کو نشان عبرت بنایا جائے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : سی ٹی ڈی کی فائرنگ سے ماں، باپ اور بیٹی سمیت 4 جاں بحق
واضح رہے کہ اس سے قبل پیپلزپارٹی بھی فوجی عدالتوں کی مخالفت کرچکی ہے، پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ملک میں ہونے والی دہشت گردی میں کمی آئی ہے، اب فوجی عدالتوں کی کوئی ضرورت نہیں، فوجی عدالتوں کی حمایت ہوگی نہ اٹھارویں ترمیم پرکوئی سمجھوتہ ہوگا۔