مشاورت سے مشترکہ صدارتی امیدوار لائینگےامین فہیم

40 سال سے نافذ کوٹا سسٹم اگست میں ختم ہورہا ہے،حکومت قانون سازی کرے، رضاربانی

سندھ میں گورنر راج کا فیصلہ کیا گیا تو سب کا مینڈیٹ چیلنج ہو گا،ن لیگ نے روش نہیں بدلی۔ فوٹو: فائل

پیپلز پارٹی کے رہنما مخدوم امین فہیم نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کو اپنا صدارتی امیدوار لانے کی جلدی نہیں ہے، مشترکہ صدارتی امیدوار لانے کیلیے اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت شروع کردی ہے۔

وہ بدھ کومقامی کلب میں پی پی رہنما مخدوم فضل کی جانب سے دیے گئے افطار ڈنر میں میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ افطار ڈنر میں پیپلزپارٹی کے رہنما میاں رضاربانی ، وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، صوبائی وزرا اویس مظفر، شرجیل انعام میمن، پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے اراکین سندھ اسمبلی اور دیگرصوبائی وزرا نے بھی شرکت کی۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے امین فہیم نے کہا کہ ن لیگ سے خیرکی توقع نہیں ہے، ن لیگ اپنی پرانی روش پر چل رہی ہے، اپوزیشن نے حکومت کو جو تجاویز دی ہیں، حکومت نے ان تجاویز پر عمل درآمد نہیں کیا اور من مانے فیصلے کررہی ہے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت کو عوامی مسائل کے حل میں کوئی دلچسپی نہیں۔




سندھ میں گورنر راج کے نفاذ کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو گورنر راج لگانے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں، گورنر راج لگانے کے حوالے سے سوال کا جواب ن لیگ کی قیادت ہی دے سکتی ہے۔ مخدوم امین فہیم نے کہا کہ صدارتی انتخابات سے قبل الیکٹورل کالج کو مکمل کرانا الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے ، اس لیے صدارتی انتخابات سے قبل ضمنی انتخابات کرائے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کوئی غیر آئینی اقدام نہیں کریں گے۔

پیپلز پارٹی کے ایڈیشنل سیکریٹری جنرل میاں رضاربانی نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد گورنر راج لگانا اتنا آسان نہیں ہے، اگر سندھ میں گورنر راج لگانے کا فیصلہ کیاگیا تو سب کا مینڈیٹ چیلنج ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں نافذ40 سالہ کوٹا سسٹم اگلے مہینے (اگست) میں ختم ہورہا ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ اس حوالے سے قانون سازی کرے، حکومت جو قانون سازی کرے گی ہم اس کی آئین کے مطابق حمایت کریں گے، اگر حکومت نے کوٹا سسٹم کے حوالے سے قانون سازی نہیں کی توپھر پیپلز پارٹی اس حوالے سے قومی اسمبلی میں پرائیویٹ ممبرکے طور پر بل پیش کرے گی۔
Load Next Story