سانحہ ساہیوال جے آئی ٹی کا جائے وقوعہ کا دورہ گواہوں کے بیانات ریکارڈ

وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر جے آئی ٹی کے ممبران کی تعداد میں اضافہ کر دیا گیا

ڈی ایس پی انویسٹیگیشن برانچ پنجاب خالد ابوبکر اور ایس ڈی پی او صدر ساہیوال فلک شیر شامل فوٹو:فائل

سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی نے جائے وقوعہ کا دورہ کرکے گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے ہیں جبکہ جے آئی ٹی کے ممبران کی تعداد میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔

سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے ساہیوال میں جی ٹی روڈ پر اڈا قادرآباد کے قریب جائے وقوعہ کا دورہ کرکے باریک بینی سے مشاہدہ کیا۔ تحقیقات کاروں نے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کیے اور مقامی لوگوں کے بیانات بھی قلم بند کیے۔

جے آئی ٹی تمام عینی شاہدین اور آپریشن میں شریک سی ٹی ڈی اہلکاروں کے بیانات ریکارڈ کرے گی اور تین دن میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ مرتب کرے گی۔


ٹیم میں 2 نئے ممبر شامل کیے گئے ہیں جن میں ڈی ایس پی انویسٹیگیشن برانچ پنجاب خالد ابو بکر اور ایس ڈی پی او صدر ساہیوال فلک شیر شامل ہیں۔ جے آئی ٹی کا سربراہ ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ پنجاب پولیس اعجاز شاہ کو لگایا گیا ہے۔ حساس ادارہ آئی ایس آئی اور آئی بی کے نمائندے بھی جے آئی ٹی کے ممبرز ہیں۔

تفتیش کاروں کی جانب سے سی ٹی ڈی کا بھی ریکارڈ چیک کیا جائے گا کہ پولیس گاڑیاں اور اہلکار کس کی اجازت سے آپریشن کے لئے گئے، جاں بحق افراد کے رہائشی علاقوں میں محلے داروں کے بیانات بھی لیے جائیں گے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس واقعہ کے حوالے سے تمام فوٹیج اور دیگر ریکارڈ بھی چیک کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ تیار کرکے وزیر اعلی پنجاب کو دی جائے گی جو اسے وزیراعظم عمران خان کو پیش کریں گے۔
Load Next Story