یاسین آباد میں 100 سے زائد جھگیاں جل کر خاکستر
کچرے کے ڈھیرمیں لگنے والی آگ نے پہلے ایک جھگی کواپنی لپیٹ میں لیا۔
یاسین آباد قبرستان کے قریب دوست محمد گوٹھ میں خوفناک آتشزدگی کے نتیجے میں 100سے زائد جھگیاں ،مویشی اور گھریلوسامان جل گیا۔
اتوار کی صبح ساڑے 11بجے یاسین آباد قبرستان کے قریب دوست محمد گوٹھ میں نامعلوم افراد نے کچرے کو لگائی آگ پھیلتے ہوئے ایک جونپڑی تک پہنچی اورجونپڑی کواپنی لپیٹ میں لے لیا، جھگیوں میں رہائش پذیرافرادنے پانی پھینک کر آگ کوبجھانے کی کوشش کی تاہم تیز ہواکے باعث آگ مزید پھیل گئی اوراس نے دیگرجھگیوں کواپنی لپیٹ میں لے لیا،جب آگ کے شعلے آسمان سے باتیں کرنے لگے تو جھگیوں کے رہائشی اپنے بچوں اورسامان کوجھونپڑیوں سے نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کرنے لگے اس موقع پرخواتین اوربچے چیخ وپکارکرتے رہے۔
آتشزدگی کی اطلاع پر فائر بریگیڈ ناظم آبادکی ایک گاڑی موقع پرپہنچی،فائر بریگیڈکے ڈرائیورنے کنٹرول روم کواطلاع دی کہ آگ کی شدت زیادہ ہے جس کے بعد فائر بریگیڈ اور واٹر ٹینکر موقع پرپہنچے جنھوں نے ڈیڑھ گھنٹے میں آگ پر قابو پالیا ،پولیس نے موقع پر پہنچ کر جھونپڑیوں میں رہائش پذیر متاثرین کو آگ سے دور رکھا تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہوسکے۔
گلستان جوہر فائر اسٹیشن کے انچارج مبین احمد نے ایکسپریس کو بتایا آگ بجھانے میں ناظم آباد ، نیو کراچی ، صدر اور گلستان جوہر کی فائر اسٹیشنوں نے حصہ لیا ،آتشزدگی سے 100سے زائد جھگیوں میں رکھا ہوا تمام سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔
متاثرین کا کہنا تھا وہ کئی دہائیوں سے مذکورہ پلاٹ پر رہائش پذیر تھے اس سے قبل اس طرح کو کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، فائر بریگیڈ کا عملہ بروقت پہنچ جاتا توہماری جھگیاں،مرغیاں،بکریاں اور دیگر مویشی جل کرنہیں مرتے ان کا کہنا تھا آتشزدگی میں مویشوں کے ساتھ ساتھ ہماری رقم ، کپڑے اورتمام گھریلوں سامان جل گیاہے اب ہم اس سردی میں کہاں جا کر سر چھپائیں گے، حکومت ہمیں متبادل جگہ اور کھانے پینے کی اشیا فراہم کرے۔
جوہر آباد پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہے واقعہ اتفاقی ہے یہ پھر کسی نے شرارت کی ہے اس سلسلے میں ہر پہلو سے تفتیش کی جارہی ہے ،اس سلسلے میں متاثرین کے بیانات بھی لیے جائیں گے ۔
اتوار کی صبح ساڑے 11بجے یاسین آباد قبرستان کے قریب دوست محمد گوٹھ میں نامعلوم افراد نے کچرے کو لگائی آگ پھیلتے ہوئے ایک جونپڑی تک پہنچی اورجونپڑی کواپنی لپیٹ میں لے لیا، جھگیوں میں رہائش پذیرافرادنے پانی پھینک کر آگ کوبجھانے کی کوشش کی تاہم تیز ہواکے باعث آگ مزید پھیل گئی اوراس نے دیگرجھگیوں کواپنی لپیٹ میں لے لیا،جب آگ کے شعلے آسمان سے باتیں کرنے لگے تو جھگیوں کے رہائشی اپنے بچوں اورسامان کوجھونپڑیوں سے نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کرنے لگے اس موقع پرخواتین اوربچے چیخ وپکارکرتے رہے۔
آتشزدگی کی اطلاع پر فائر بریگیڈ ناظم آبادکی ایک گاڑی موقع پرپہنچی،فائر بریگیڈکے ڈرائیورنے کنٹرول روم کواطلاع دی کہ آگ کی شدت زیادہ ہے جس کے بعد فائر بریگیڈ اور واٹر ٹینکر موقع پرپہنچے جنھوں نے ڈیڑھ گھنٹے میں آگ پر قابو پالیا ،پولیس نے موقع پر پہنچ کر جھونپڑیوں میں رہائش پذیر متاثرین کو آگ سے دور رکھا تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہوسکے۔
گلستان جوہر فائر اسٹیشن کے انچارج مبین احمد نے ایکسپریس کو بتایا آگ بجھانے میں ناظم آباد ، نیو کراچی ، صدر اور گلستان جوہر کی فائر اسٹیشنوں نے حصہ لیا ،آتشزدگی سے 100سے زائد جھگیوں میں رکھا ہوا تمام سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔
متاثرین کا کہنا تھا وہ کئی دہائیوں سے مذکورہ پلاٹ پر رہائش پذیر تھے اس سے قبل اس طرح کو کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، فائر بریگیڈ کا عملہ بروقت پہنچ جاتا توہماری جھگیاں،مرغیاں،بکریاں اور دیگر مویشی جل کرنہیں مرتے ان کا کہنا تھا آتشزدگی میں مویشوں کے ساتھ ساتھ ہماری رقم ، کپڑے اورتمام گھریلوں سامان جل گیاہے اب ہم اس سردی میں کہاں جا کر سر چھپائیں گے، حکومت ہمیں متبادل جگہ اور کھانے پینے کی اشیا فراہم کرے۔
جوہر آباد پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہے واقعہ اتفاقی ہے یہ پھر کسی نے شرارت کی ہے اس سلسلے میں ہر پہلو سے تفتیش کی جارہی ہے ،اس سلسلے میں متاثرین کے بیانات بھی لیے جائیں گے ۔