پٹرول 321 ڈیزل 440 اور مٹی کا تیل 352 روپے فی لیٹر مہنگا
اطلاق آج سے ہوگا، ناجائز منافع خوری کیلیے کراچی میں بیشتر پٹرول پمپوں پر سپلائی روک دی گئی
NORTH SOUND/ANTIGUA & BARBUDA:
حکومت نے پٹرولیم مصنوعات قیمتوں کی مصنوعات میں4 روپے 85 فی لیٹر تک اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ پٹرول کی قیمت میں3 روپے21 پیسے فی لیٹر ، ہائی اوکٹین کی قیمت میں 4 روپے 85 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 4 روپے 40 پیسے ، لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 19 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے 52 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے ۔ اطلاق آج ( جمعرات) سے ہوگا۔
نئی قیمتوں کے تحت پٹرول 96 روپے 78 پیسے ، ہائی اوکٹین 125 روپے ، ہائی اسپیڈ ڈیزل106 روپے 19 پیسے ، لائٹ ڈیزل 93 روپے 30 پیسے اور مٹی کا تیل 96 روپے 35 پیسے فی لیٹر ہوگیا ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باعث سی این جی کی قیمتوں میں بھی 2 روپے 59 پیسہ فی کلو اضافہ ہوگیا ہے کیونکہ حکومت نے سی این جی کی قیمتیں خودکار نظام کے تحت پٹرول کی قیمتوں سے منسلک کر رکھی ہیں۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے اعلان کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں پیٹرول پمپوں نے زیادہ منافع کمانے کے لالچ میں شہریوں کو پٹرول دینا بند کر دیا جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور جن پٹرول پمپوں پر پٹرول کی فراہمی جاری تھی وہاں صارفین کی طویل قطاریں لگ گئیں،شہر کے مختلف علاقوں کورنگی ، نارتھ ناظم آباد ، نارتھ کراچی ، ناظم آباد ، شارع فیصل ، ایم اے جناح روڈ ، یونیورسٹی روڈ ، گلستان جوہر ، گلشن اقبال ، بفرزون ، سائٹ ، شیر شاہ ، ماڑی پور اور لانڈھی سمیت دیگر علاقوں میں پیٹرول پمپ مالکان نے شہریوں کو پیٹرول کی فراہمی بند کر دی جس کے باعث شہریوں خصوصاً بیوی بچوں کے ہمراہ موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں میں اپنے رشتے داروں کے گھر عید ملنے کے لیے جانے والوں کو شدید مشکلات اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اس موقع پر شہریوں اور پیٹرول پمپ کے ملازمین میں تلخ کلامی اور ہاتھا پائی کے واقعات بھی رونما ہوئے ۔
0شہریوں کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں اضافے کی اعلان سنتے ہی پٹرول پمپ مالکان نے پرانی قیمت پر خریدے گئے پیٹرول پر مزید منافع کمانے کے لالچ میں اپنے پٹرول پمپوں کو بند کر دیا جبکہ نئی قیمتوں کا اطلاق رات بارہ بجے کے بعد ہونا تھا تاہم زیادہ سے زیادہ منافع کمانے کی ہوس میں رات ساڑھے نو بجے کے بعد ہی پیٹرول پمپ مالکان نے اپنے پمپ بند کر دیے ، شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پمپ مالکان کی جانب سے پیٹرول کی فراہمی بند کیے جانے کا سختی سے نوٹس لیا جائے تاکہ شہریوں کو پریشانی سے بچایا جا سکا ۔
حکومت نے پٹرولیم مصنوعات قیمتوں کی مصنوعات میں4 روپے 85 فی لیٹر تک اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ پٹرول کی قیمت میں3 روپے21 پیسے فی لیٹر ، ہائی اوکٹین کی قیمت میں 4 روپے 85 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 4 روپے 40 پیسے ، لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 19 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے 52 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے ۔ اطلاق آج ( جمعرات) سے ہوگا۔
نئی قیمتوں کے تحت پٹرول 96 روپے 78 پیسے ، ہائی اوکٹین 125 روپے ، ہائی اسپیڈ ڈیزل106 روپے 19 پیسے ، لائٹ ڈیزل 93 روپے 30 پیسے اور مٹی کا تیل 96 روپے 35 پیسے فی لیٹر ہوگیا ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باعث سی این جی کی قیمتوں میں بھی 2 روپے 59 پیسہ فی کلو اضافہ ہوگیا ہے کیونکہ حکومت نے سی این جی کی قیمتیں خودکار نظام کے تحت پٹرول کی قیمتوں سے منسلک کر رکھی ہیں۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے اعلان کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں پیٹرول پمپوں نے زیادہ منافع کمانے کے لالچ میں شہریوں کو پٹرول دینا بند کر دیا جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور جن پٹرول پمپوں پر پٹرول کی فراہمی جاری تھی وہاں صارفین کی طویل قطاریں لگ گئیں،شہر کے مختلف علاقوں کورنگی ، نارتھ ناظم آباد ، نارتھ کراچی ، ناظم آباد ، شارع فیصل ، ایم اے جناح روڈ ، یونیورسٹی روڈ ، گلستان جوہر ، گلشن اقبال ، بفرزون ، سائٹ ، شیر شاہ ، ماڑی پور اور لانڈھی سمیت دیگر علاقوں میں پیٹرول پمپ مالکان نے شہریوں کو پیٹرول کی فراہمی بند کر دی جس کے باعث شہریوں خصوصاً بیوی بچوں کے ہمراہ موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں میں اپنے رشتے داروں کے گھر عید ملنے کے لیے جانے والوں کو شدید مشکلات اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اس موقع پر شہریوں اور پیٹرول پمپ کے ملازمین میں تلخ کلامی اور ہاتھا پائی کے واقعات بھی رونما ہوئے ۔
0شہریوں کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں اضافے کی اعلان سنتے ہی پٹرول پمپ مالکان نے پرانی قیمت پر خریدے گئے پیٹرول پر مزید منافع کمانے کے لالچ میں اپنے پٹرول پمپوں کو بند کر دیا جبکہ نئی قیمتوں کا اطلاق رات بارہ بجے کے بعد ہونا تھا تاہم زیادہ سے زیادہ منافع کمانے کی ہوس میں رات ساڑھے نو بجے کے بعد ہی پیٹرول پمپ مالکان نے اپنے پمپ بند کر دیے ، شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پمپ مالکان کی جانب سے پیٹرول کی فراہمی بند کیے جانے کا سختی سے نوٹس لیا جائے تاکہ شہریوں کو پریشانی سے بچایا جا سکا ۔