شیعوں کو بس سے اتار کر قتل کرنیوالے پاکستان کے دشمن ہیں الطاف حسین
شیعہ یاکسی غیرمذہب سے تعلق کی بنیادپرمعصوم شہریوں کوقتل کرنا سراسرظلم ہے۔ الطاف حسین سے فون پر گفتگو
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطا ف حسین نے کہاہے کہ جولوگ شیعوں کوبسوں سے اتاراتارکرانہیںشناخت کرکرکے سفاکی سے قتل کررہے ہیں وہ شیعوں کونہیں بلکہ پاکستان کوقتل کرنے کی سازش کررہے ہیں اورتمام سچے پاکستانی ایسے سفاک عناصر کا بائیکاٹ کریں ۔
انھوں نے یہ بات آج وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اوروفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک سے فون پر گفتگوکرتے ہوئے کہی۔ الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان چاروں طرف سے خطرات میں گھراہوا ہے اورایسے میں آئے دن شیعہ کمیونٹی کے لوگو ں کوبسوں سے اتاراتارکرانھیں شناخت کرکرکے قتل کیاجارہاہے ، یہ ظلم ہے اورپاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح خودخوجہ اثنائے عشری شیعہ تھے اورجب ان کاانتقال ہواتوان کی دو نماز جنازہ پڑھائی گئیں ۔
ایک نمازجنازہ علامہ شبیراحمدعثمانی نے پڑھائی جبکہ دوسری نماز جنازہ شیعہ عالم دین نے پڑھائی ۔کوئی ان تاریخی حقائق سے انکار نہیںکرسکتا، الطاف حسین نے کہاکہ شیعہ بھی پاکستانی ہیں ، حتیٰ کہ وہ پاکستانی شہری جوہندو، عیسائی، سکھ یاکسی بھی دوسرے مذہب سے تعلق رکھتے ہیں وہ بھی برابرکے پاکستانی ہیں اور جولوگ ہندوؤں، عیسائیوں یادیگرغیرمسلموں کو ظلم وزیادتی کانشانہ بناکرانھیں پاکستان چھوڑنے پر مجبورکررہے ہیں وہ ان غیرمسلموں پرظلم نہیں کررہے ہیںبلکہ اس طرح وہ پاکستان پر سراسرظلم کررہے ہیں، اگرتمام سچے پاکستانیوں نے اس ظلم کاسلسلہ بندنہیں کرایا توملک کی تقدیرتاریک راہوں میں کھوجائے گی۔
انھوں نے کہاکہ تمام پڑھے لکھے،روشن خیال اوراعتدال پسند سچے پاکستانیوںکو چاہیے کہ وہ ایسے تمام سفاک عناصر کابائیکاٹ کریں، وزیراعظم راجہ پرویزاشرف نے الطاف حسین کی باتوں سے مکمل اتفاق کرتے ہوئے کہاکہ شیعہ یاکسی غیرمذہب سے تعلق کی بنیادپرمعصوم شہریوں کوقتل کرنا سراسرظلم اورحیوانیت ہے۔ وزیرداخلہ رحمن ملک نے الطا ف حسین سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کواس وقت یکجہتی کی اشدضرورت ہے ، ہمیں شیعہ یاسنی ، یاہندومسلمان کی بنیادپرنہیں بلکہ پاکستانی بنکرسوچنا چاہیے اورکسی بھی شہری کے ساتھ امتیازنہیں برتناچاہیے۔ وزیرداخلہ نے کہاکہ جولوگ ملک میںفرقہ وارانہ فسادکی آگ بھڑکاناچاہتے ہیں وہ پاکستان کے دوست نہیں ہیں۔
انھوں نے یہ بات آج وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اوروفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک سے فون پر گفتگوکرتے ہوئے کہی۔ الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان چاروں طرف سے خطرات میں گھراہوا ہے اورایسے میں آئے دن شیعہ کمیونٹی کے لوگو ں کوبسوں سے اتاراتارکرانھیں شناخت کرکرکے قتل کیاجارہاہے ، یہ ظلم ہے اورپاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح خودخوجہ اثنائے عشری شیعہ تھے اورجب ان کاانتقال ہواتوان کی دو نماز جنازہ پڑھائی گئیں ۔
ایک نمازجنازہ علامہ شبیراحمدعثمانی نے پڑھائی جبکہ دوسری نماز جنازہ شیعہ عالم دین نے پڑھائی ۔کوئی ان تاریخی حقائق سے انکار نہیںکرسکتا، الطاف حسین نے کہاکہ شیعہ بھی پاکستانی ہیں ، حتیٰ کہ وہ پاکستانی شہری جوہندو، عیسائی، سکھ یاکسی بھی دوسرے مذہب سے تعلق رکھتے ہیں وہ بھی برابرکے پاکستانی ہیں اور جولوگ ہندوؤں، عیسائیوں یادیگرغیرمسلموں کو ظلم وزیادتی کانشانہ بناکرانھیں پاکستان چھوڑنے پر مجبورکررہے ہیں وہ ان غیرمسلموں پرظلم نہیں کررہے ہیںبلکہ اس طرح وہ پاکستان پر سراسرظلم کررہے ہیں، اگرتمام سچے پاکستانیوں نے اس ظلم کاسلسلہ بندنہیں کرایا توملک کی تقدیرتاریک راہوں میں کھوجائے گی۔
انھوں نے کہاکہ تمام پڑھے لکھے،روشن خیال اوراعتدال پسند سچے پاکستانیوںکو چاہیے کہ وہ ایسے تمام سفاک عناصر کابائیکاٹ کریں، وزیراعظم راجہ پرویزاشرف نے الطاف حسین کی باتوں سے مکمل اتفاق کرتے ہوئے کہاکہ شیعہ یاکسی غیرمذہب سے تعلق کی بنیادپرمعصوم شہریوں کوقتل کرنا سراسرظلم اورحیوانیت ہے۔ وزیرداخلہ رحمن ملک نے الطا ف حسین سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کواس وقت یکجہتی کی اشدضرورت ہے ، ہمیں شیعہ یاسنی ، یاہندومسلمان کی بنیادپرنہیں بلکہ پاکستانی بنکرسوچنا چاہیے اورکسی بھی شہری کے ساتھ امتیازنہیں برتناچاہیے۔ وزیرداخلہ نے کہاکہ جولوگ ملک میںفرقہ وارانہ فسادکی آگ بھڑکاناچاہتے ہیں وہ پاکستان کے دوست نہیں ہیں۔