بلوچستان کے مفاد کے خلاف کوئی چیز قبول نہیں کریں گے وزیراعلیٰ بلوچستان

ريكوڈک منصوبہ خود چلانے کیلئے جو بھی فيصلہ ہوگا اس پرپوری اسمبلی اورتمام افراد كواعتماد ميں ليں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان


ویب ڈیسک July 18, 2013
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ وفاقی حكومت سےاين ايچ اے كی 4 سڑكيں 2 سال ميں مكمل كرنے كے ليے بھی کہا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

وزيراعلیٰ بلوچستان ڈاكٹر عبدالمالک بلوچ نے كہا ہے كہ بلوچستان اور اس کے عوام کے مفاد کے خلاف کوئی بھی چیز قبول نہیں کریں گے۔

وزيراعلیٰ بلوچستان نے کوئٹہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے كہا كہ ريكوڈک منصوبہ خود چلانے كے ليے جو بھی فيصلہ ہوگا اس پر پوری اسمبلی اورتمام افراد كو اعتماد ميں ليں گے۔ انہوں نے كہا كہ ہم نے وفاقی حكومت پر زور دیا ہے كہ ڈيرہ غازی خان سے لورالائی اوردادو سے خضدار تک بجلی کی ٹرانس ميشن لائنيں جلد مكمل كی جائيں، اس منصوبے کی تکمیل سے صوبے کو 600سے 700 میگا واٹ اضافی بجلی حاصل ہوسکے گی اوربجلی کی لوڈ شیڈنگ پرقابو پانے میں کافی حد تک مدد ملے گی ، وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ وفاقی حكومت سےاين ايچ اے كی 4 سڑكيں 2 سال ميں مكمل كرنے كے ليے بھی کہا گیا ہے۔

ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے كہا كہ گوادر كو بذريعہ ريل اور سڑک كاشغر سے ملانے کے لئے چين كے ساتھ ايک مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ہيں، ابھی اس كا جائزہ ليا جارہا ہے كہ كا شغر كو ريل يا سڑک كے ذريعے گوادر سے ملايا جاسكتا ہے یا نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں