بجلی گیس چوروں کیخلاف کارروائی کے حامی ہیں سی این جی سیکٹر

چوروں کے ساتھ معاون سرکاری اہلکاروں کو بھی سزادی جائے ورنہ حکومتی غیرجانبداری متاثر ہو گی


Numainda Express July 19, 2013
کارروائی سے لوڈ شیڈنگ کم اور کاروباری برادری کوترقی کے یکساں مواقع ملیں گے،غیاث پراچہ۔ فوٹو: فائل

چیئرمین سپریم کونسل آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن غیاث عبداللہ پراچہ نے حکومت کی جانب سے بجلی اور گیس چوروں کے خلاف کارروائی کی بھرپور اور غیر مشروط حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے لوڈ شیڈنگ میں کمی اور کاروباری برادری کوترقی کے یکساں مواقع ملیں گے۔

آپریشن سے وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے توانائی کے بحران کے خاتمے کے عزم کا پتا چلتا ہے جس کے لیے سالانہ ڈھائی سو ارب کی چوری روکنا ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ توانائی چوری کرنے والوں کو عبرت ناک سزائیں دی جائیں مگر ساتھ ہی انکی مدد کرنے والے سرکاری اہلکاروں و افسران کے خلاف بھی کارروائی کی جائے ورنہ حکومت کی غیر جانبداری متاثر ہو گی۔



غیاث پراچہ نے کہا کہ ملک بھر میں گیس سے چلنے والے جنریٹرز کی مکمل بندش سے گیس کا 30 فیصد بحران حل ہو جائے گا جبکہ قدرتی گیس سے بجلی بنا کر غیرقانونی فروخت کرنیوالے کارخانہ داروں کے خلاف کارروائی سے گیس بحران تقریباً ختم ہو جائے گا۔ غیاث پراچہ نے کہا کہ سالانہ 30 ارب کی گیس چوری ہو رہی ہے جس میں سے صارفین اور گیس کمپنی کی ملی بھگت 16 فیصد ہے جبکہ باقی 84 فیصد گیس کے ضیاع اور چوری کے ذمے دار صرف گیس کمپنیوں کے ارباب اختیار ہیں جن کے خلاف فوری کارروائی سے صورتحال بہتر ہوسکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ گیس اور بجلی چوروں کی حوصلہ شکنی کے ذریعے چوری کی لعنت کا خاتمہ کیے بغیرملک کبھی ترقی کر ہی نہیں سکتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں