24 قیراط سونے کی ایکسپورٹ پر عائد پابندی کے خاتمے کا مطالبہ
جیم اینڈجیولری انڈسٹری وفدکی سیکریٹری تجارت سے ملاقات، برآمدات بڑھانے کیلیے تجاویز دیں
جیم اینڈ جیولری انڈسٹری نے ملک سے 24 قیراط سونے کی ایکسپورٹ پر عائد پابندی کے خاتمے کی تجویز وفاقی وزارت تجارت کو پیش کردی ہے جس پر عمل کی صورت میں ملک سے جیولری کی برآمدات میں نمایاں اضافہ کرتے ہوئے قیمتی زرمبادلہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔
جیم اینڈ جیولری انڈسٹری کے ایک وفد نے سیکریٹری تجارت قاسم ایم نیاز سے ملاقات کی، وفد کی قیادت آل پاکستان جیم مرچنٹس اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے قائم مقام چیئرمین کاشف الرحمٰن کررہے تھے، 9 رکنی وفد میں کراچی کے 4، لاہور کے 2 اور راولپنڈی اسلام آباد کے 3 معروف ایکسپورٹرز شامل تھے۔ وفد کے اراکین نے جیم اینڈ جیولری سیکٹر کی موجودہ صورتحال، برآمدات میں اضافے کے لیے کیے جانے والے اقدامات اور درپیش مسائل کے بارے میں بریفنگ دی اور انڈسٹری کی برآمدات بڑھانے کے لیے تجاویز پیش کیں۔
قائم مقام چیئرمین کاشف الرحمٰن نے سیکریٹری تجارت کو بریفنگ میں بتایا کہ گزشتہ 4سال سے جیم اینڈ جیولری کی ایکسپورٹ میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور مجموعی برآمدات 1ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی ہیں، پاکستان میں 250 سے زائد ایکسپورٹرز اس صنعت سے منسلک ہیں، سونے چاندی کے زیورات اور جیمز امریکا، برطانیہ، دبئی کینیڈا سمیت متعدد ملکوں کو برآمد کیے جارہے ہیں۔ ایسوسی ایشن نے جیم اینڈ جیولری سیکٹر کی برآمدات میں اضافے کیلیے اپنی تجاویز میں برآمدات کے عوض پاکستان لائے جانے والے سونے کی فوری طور پر کلیئرنس، ایس آر او 266/2001 میں ترمیم، اہل ایکسپورٹرز کیلیے الاؤنس کی سہولت، ایک فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کے خاتمے، 24 قیراط سونے کی برآمدات میں اضافے کی اجازت، برآمدات سے حاصل ہونے والا زرمبادلہ ٹیکس فری پاکستان لانے کی اجازت پر زور دیا۔ ایسوسی ایشن کے وفد نے 5 سے 8 ستمبر میں لاہور اور 26 تا 29 نومبر کراچی میں ایکسپو پاکستان نمائش میں جیم اینڈ جیولری پویلین کے بارے میں بھی بریفنگ پیش کی۔ سیکریٹری تجارت قاسم ایم نیاز نے ملک سے وفدکومسائل کے حل کیلیے بھی معاونت کی یقین دہانی کرائی۔
جیم اینڈ جیولری انڈسٹری کے ایک وفد نے سیکریٹری تجارت قاسم ایم نیاز سے ملاقات کی، وفد کی قیادت آل پاکستان جیم مرچنٹس اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے قائم مقام چیئرمین کاشف الرحمٰن کررہے تھے، 9 رکنی وفد میں کراچی کے 4، لاہور کے 2 اور راولپنڈی اسلام آباد کے 3 معروف ایکسپورٹرز شامل تھے۔ وفد کے اراکین نے جیم اینڈ جیولری سیکٹر کی موجودہ صورتحال، برآمدات میں اضافے کے لیے کیے جانے والے اقدامات اور درپیش مسائل کے بارے میں بریفنگ دی اور انڈسٹری کی برآمدات بڑھانے کے لیے تجاویز پیش کیں۔
قائم مقام چیئرمین کاشف الرحمٰن نے سیکریٹری تجارت کو بریفنگ میں بتایا کہ گزشتہ 4سال سے جیم اینڈ جیولری کی ایکسپورٹ میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور مجموعی برآمدات 1ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی ہیں، پاکستان میں 250 سے زائد ایکسپورٹرز اس صنعت سے منسلک ہیں، سونے چاندی کے زیورات اور جیمز امریکا، برطانیہ، دبئی کینیڈا سمیت متعدد ملکوں کو برآمد کیے جارہے ہیں۔ ایسوسی ایشن نے جیم اینڈ جیولری سیکٹر کی برآمدات میں اضافے کیلیے اپنی تجاویز میں برآمدات کے عوض پاکستان لائے جانے والے سونے کی فوری طور پر کلیئرنس، ایس آر او 266/2001 میں ترمیم، اہل ایکسپورٹرز کیلیے الاؤنس کی سہولت، ایک فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کے خاتمے، 24 قیراط سونے کی برآمدات میں اضافے کی اجازت، برآمدات سے حاصل ہونے والا زرمبادلہ ٹیکس فری پاکستان لانے کی اجازت پر زور دیا۔ ایسوسی ایشن کے وفد نے 5 سے 8 ستمبر میں لاہور اور 26 تا 29 نومبر کراچی میں ایکسپو پاکستان نمائش میں جیم اینڈ جیولری پویلین کے بارے میں بھی بریفنگ پیش کی۔ سیکریٹری تجارت قاسم ایم نیاز نے ملک سے وفدکومسائل کے حل کیلیے بھی معاونت کی یقین دہانی کرائی۔