کاشف کا روز گار کیلیے بیرون ملک جانے کا خواب ادھورا رہ گیا

چار روز قبل جناح اسپتال کی حدود میں مزاحمت پر کاشف کو گولیاں ماری گئیں

قاتلوں کو فوری گرفتارکیا جائے،مقتول کے بھائی اورکزن کی صدر اور دیگر سے اپیل ۔ فوٹو : ایکسپریس

4روز قبل جناح اسپتال کی حدود میں ڈکیتی کی واردات کے دوران ملزمان کی فائرنگ سے ہلاک ہونے نوجوان کا روز گار کیلیے بیرون ملک جانے کا خواب ادھورا رہ گیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ پیر اور منگل کی درمیانی شب جناح اسپتال کی حدود دھوبی گھاٹ برزٹہ لائن بی ایریا شعبہ حادثات کے عقب میں واقع المصطفیٰ میڈیکل سینٹر پر ڈاکوؤں نے دھاوا بول دیا اور اسلحے کے زور پر لوٹ مار شروع کر دی، اسی دوران اسی محلہ کا رہائشی22سالہ کاشف ولد دریا خان موقع پر پہنچ گیا اور ڈکیتی کی واردات ناکام بنانے کی کوشش کی، ڈاکوؤں کے دیگر ساتھیوں نے کاشف کو پکڑ لیا اور مزاحمت کرنے پر کاشف پر فائرنگ کرکے ملزمان باآسانی فرار ہوگئے، فائرنگ کے نتیجے میں کاشف زخمی ہوگیا جسے تشویشناک حالت میں جناح اسپتال کے شعبہ حادثات میں داخل کرا دیا گیا ۔




جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوران علاج دم توڑ گیا، مقتول کے بھائی آصف اور کزن محمد نذیر نے بتایا کہ مقتول5بہن بھائیوں جن میں2بھائی اور 3 بہنیں شامل ہیں ان میں بھائیوں میں چھوٹا تھا، انھوں نے بتایا کہ مقتول کاشف مقامی ہوٹل میں ویٹر کا کام کیا کرتا تھا اور ایک ماہ سے بیروزگار تھا۔

انھوں نے بتایا کہ مقتول کو عید کے بعد روز گار کے لیے دبئی روانہ ہونا تھا اور اس سلسلے میں تمام ضروری دستاویزات بھی مکمل تھے تاہم اس افسوسناک واقعے کے بعد کاشف کا بیرون ملک جانے کا خواب ادھورا رہ گیا، مقتول کے اہل خانہ نے صدر مملکت ، چیف جسٹس سپریم کورٹ، گورنر سندھ اور آئی جی پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ کاشف کے قتل میں ملوث ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔
Load Next Story