سود پر قرض دینے والی کمپنی کی شرٹ پہننے سے انکار مسلمان فٹبالر ٹیم سے باہر

28 سالہ پاپس نے ٹیم کو پیشکش کی تھی کہ وہ ان برانڈڈ یا چیریٹی لوگو والی شرٹ پہننے کو تیار ہیں۔

پاپس نے آفیشلز کو بتایا کہ وہ وونگا نامی کمپنی کی تشہیر کا باعث نہیں بن سکتے کیونکہ وہ سودی کاروبار سے منسلک اور یہ چیز ہمارے دین میں حرام ہے۔ فوٹو: فائل

انگلش پریمیئر کلب نیوکیسل کے مسلمان فٹبالر پاپس سائیسے نے سود پر قرض دینے والی کمپنی کے لوگو والی شرٹ پہننے سے انکار کردیا جسں پر انھیں کلب کے پری سیزن دورہ پرتگال سے ڈراپ کردیا گیا۔


سینیگال سے تعلق رکھنے والے پاپس نے آفیشلز کو بتایا کہ وہ وونگا نامی کمپنی کی تشہیر کا باعث نہیں بن سکتے کیونکہ وہ سودی کاروبار سے منسلک اور یہ چیز ہمارے دین میں حرام ہے۔ 28 سالہ پاپس نے ٹیم کو پیشکش کی تھی کہ وہ ان برانڈڈ یا چیریٹی لوگو والی شرٹ پہننے کو تیار ہیں۔

یاد رہے کہ جنوبی افریقی کرکٹر ہاشم آملا بھی شراب کے لوگو والی شرٹ نہیں پہنتے جس کی وجہ سے انھیں ہر سال ایک مخصوص رقم سے محروم ہونا پڑتا ہے۔ پاپس کے دیگر 2 مسلم ساتھی کھلاڑیوں شیخ توئیت اور موسیٰ سسوکو نے کلب کو بتایا کہ انھیں مذکورہ لوگو والی شرٹ پہننے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
Load Next Story