وزیر اعلیٰ سمیت تمام ارکان سندھ اسمبلی ’’ کنٹریکٹ ملازم‘‘ ہیں رپورٹ میں انکشاف

اے جی سندھ ریکارڈ کے مطابق اراکین اسمبلی ’’کنٹریکٹ ایمپلائی‘‘ ہیں۔


عبدالرزاق ابڑو January 23, 2019
اے جی نے اپنی آسانی کیلیے یہ کیٹیگری بنادی ہے، ایڈیشنل سیکریٹری سندھ اسمبلی۔ فوٹو : پی پی آئی

وزیر اعلیٰ سندھ سمیت تمام ارکان سندھ اسمبلی کا '' کنٹریکٹ ملازم'' ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

پارلیمنٹ کی بالادستی کے طور پر سندھ اسمبلی کی اہمیت سے کسی کو بھی انکار نہیں، یہ ایک قانون ساز ادارہ ہے جہاں عوام کے منتخب کردہ اراکین قانون سازی کرتے ہیں، اس لحاظ سے نہ صرف تمام صوبائی ادارے بلکہ خود صوبائی حکومت بھی سندھ اسمبلی کے ایوان کو جوابدہ ہوتی ہے، اسی ایوان کے ذریعے صوبے کا چیف ایگزیکٹیو یعنی وزیر اعلیٰ اور صوبائی حکومت بھی وجود میں آتے ہیں۔

اسی ایوان کے اراکین میں سے بعض لوگ وزیر اور مختلف محکموں کے سربراہ بنتے ہیں، لیکن دلچسپ حقیقت سامنے آئی ہے کہ یہ تمام اراکین بشمول وزیراعلیٰ سندھ اور صوبائی وزرا اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ کے رکارڈ میں صوبائی اسمبلی کے ''کنٹریکٹ ملازمین'' ہیں جنھیں سندھ اسمبلی 5 سال کے لیے کنٹریکٹ پر بھرتی کرتی ہے اورکنٹریکٹ کی مدت ختم ہوجانے کے بعد انھیں ملازمتوں سے برخاست کردیا جاتا ہے۔

یہ دلچسپ انکشاف سندھ اسمبلی کے ملازمین سے متعلق اے جی سندھ کے رکارڈ میں درج تفصیلات میں ہوا ہے جن میں سندھ اسمبلی کے تمام معزز اراکین کو ''کنٹریکٹ ملازم'' ظاہر کیا گیا ہے، اے جی سندھ کی جانب سے ان کی تنخواہوں اور دیگر مراعات کے بل حکومت سندھ کے ''کنٹریکٹ ملازمین'' کے طور پر منظور کیے جاتے ہیں۔

اے جی سندھ کے حکام کا کہنا ہے کہ ان کے پاس سندھ اسمبلی کے ملازمین کے دستیاب تمام کوائف صوبائی اسمبلی کی جانب سے فراہم کیے گئے ہیں، جبکہ سندھ اسمبلی کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سندھ اسمبلی کے رکارڈ میں وہ معزز اراکین اسمبلی ہیں، اے جی سندھ نے انھیں اپنی کاغذی کارروائی کے پیش نظر اپنے رکارڈ میں ''کنٹریکٹ ملازمین'' کا درجہ دے دیا ہے۔ اے جی سندھ کے رکارڈ میں سرکاری محکموں یا اداروں کے مالیاتی کھاتے ''کاسٹ سینٹر'' کی کیٹیگری کے طور پر کھلے ہوئے ہیں۔

اسی طرح کاسٹ سینٹر کے کالم میں ''صوبائی اسمبلی'' کے نام سے بھی ایک کھاتہ بنایا گیا ہے جس میں اس کے ملازمین کی تفصیلات درج کی ہوئی ہیں، ان میں ملازمین کا نام، ان کے پرسنل نمبر، کاسٹ سینٹر (صوبائی اسمبلی) میں ان کا KQ نمبر، ملازمین کا عہدہ، ان کی تقرری کی تاریخ اور دیگر تفصیلات شامل ہیں، اے جی سندھ کے رکارڈ میں سندھ اسمبلی کے ملازمین کے لیے الگ الگ ''ایمپلائی سب گروپ'' بھی بنے ہوئے ہیں جن میں ہر ایک ملازم کا سروس گریڈ دیا گیا ہے۔

مثال کے طور پر سندھ اسمبلی کے پرائیویٹ سیکریٹری اور اسسٹنٹ سیکریٹریز کے ''ایمپلائی سب گروپ''میں ان کے گریڈ ترتیب وار گریڈ 18 اور گریڈ 17 درج کیے گئے ہیں، جبکہ اسسٹنٹ پروٹوکول آفیسرز اور اسسٹنٹ لائبریرین کے سب گروپ میں گریڈ 16 لکھا گیا ہے، لیکن اراکین اسمبلی کے سب گروپ میں انھیں ''کنٹریکٹ ایمپلائی'' ظاہر کیا گیا ہے۔

ایکسپریس کی جانب سے رابطہ کرنے پر ایڈیشنل اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ عزیز احمد زئی نے بتایا کہ دیگر سرکاری اداروں کی طرح اے جی سندھ کو صوبائی اسمبلی کے ملازمین سے متعلق مذکورہ تفصیلات سندھ اسمبلی کی جانب سے ارسال کیے گئے ہیں جن میں اراکین صوبائی اسمبلی کو ''کنٹریکٹ ملازمین'' کی کیٹیگری میں شمار کیا گیا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ ہر سرکاری محکمہ ایک پروفارما کے تحت اے جی سندھ کو اپنے ملازمین، ان کے گریڈز، ان کی تنخواہوں اور الاؤنسز سے متعلق تفصیلات ارسال کرتا ہے جنھیں اے جی سندھ اپنے سسٹم یا رکارڈ میں شامل کرلیتا ہے۔

عزیز احمد زئی نے بتایا کہ اے جی سندھ کے سسٹم میں ایک قسم مستقل ملازمین کی ہوتی ہے جو 60 سال کی عمر میں رٹائر ہوتے ہیں، جبکہ دوسری قسم عارضی ملازمین کی ہوتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی کے اراکین کیونکہ ایک مخصوص مدت کے لیے آتے ہیں۔ اس وجہ سے ان کا شمار عارضی ملازمین میں ہوتا ہے اور انھیں ''کنٹریکٹ ملازمین'' کی کیٹیگری یا سب گروپ میں رکھا جاتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی بھرتیوں اور ان کے نومینکلیچر (ملازمت کی نوعیت) سے متعلق فیصلہ متعلقہ ادارہ ہی کرتا ہے جبکہ اے جی سندھ ان ہی کی فراہم کردہ تفصیلات کو اپنے رکارڈ میں شامل کرتا ہے۔

اس سلسلے میں ایکسپریس کی جانب سے جب سندھ اسمبلی کے ایڈیشنل سیکریٹری حبیب سمیجو سے رابطہ کیا گیا جن کے پاس سندھ اسمبلی کے ڈرائنگ اینڈ ڈسبرسمنٹ آفیسر (ڈی ڈی او) کے اختیارات بھی ہیں تو انھوں نے بتایا کہ صوبائی اسمبلی کے رکارڈ میں کہیں بھی معزز اراکین اسمبلی کو کنٹریکٹ ملازم نہیں لکھا گیا۔

انھوں نے بتایا کہ معزز اراکین اسمبلی سرکاری ملازمین نہیں ہیں اس لیے سندھ اسمبلی اپنے رکارڈ میں انھیں سرکاری ملازم کی کسی بھی کیٹیگری میں کیونکر شامل کرے گی، ان کا کہنا تھا کہ اراکین اسمبلی کیلیے ''کنٹریکٹ ملازمین'' کی کیٹیگری اے جی سندھ نے اپنی سہولت کے مطابق اپنے رکارڈ کے لیے بنائی ہے، اراکین اسمبلی کیونکہ سرکاری ملازمین کے زمرے میں نہیں آتے اس لیے اے جی سندھ نے انکی تنخواہوں اور دیگر سہولیات کے بلز پاس کرنے کے لیے اپنے طور پر ان کیلیے ''کنٹریکٹ ملازمین'' کی کیٹیگری بنادی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں