ناقص معلومات دینے پروزیراعظم چیئرمین این ایچ اے پربرہم
ہفتے کاوقت دیتاہوں،تیاری کریں اورایک ہفتے بعددوبارہ بریفنگ دیں،وزیراعظم کی ہدایت
وزیراعظم نوازشریف نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے چیئرمین حامدعلی خان کی اپنے ادارے کے حوالے سے بریفنگ کے دوران ناقص معلومات دینے پرشدید ناراضی کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ چیئرمین صاحب! مجھے ایساکہتے ہوئے افسوس ہورہاہے کہ آپکی معلومات ناقص ہیں۔
مستقبل کے منصوبوں کے حوالے سے تیارکی گئی آپکی بریفنگ انتہائی غیرمعیاری ہے، میں آپکوایک ہفتے کاوقت دیتاہوں،تیاری کریںاورایک ہفتے بعدفالواپ میٹنگ میں دوبارہ بریفنگ دیں، جمعرات کووزارت منصوبہ بندی وترقیات میںوزیراعظم نوازشریف کودی جانے والی بریفنگ کے آغازمیںہی چیئرمین این ایچ اے حامدعلی خان اس وقت پریشان ہوگئے جب وہ کراچی سے لاہورتک موٹروے کی تعمیرکے حوالے سے پوچھے گئے وزیراعظم کے پہلے سوال کاجواب ہی نہ دے سکے، وزیراعظم نوازشریف نے ان سے دریافت کیاکہ آپ کے مجوزہ منصوبے کے درمیان کون کون سے شہرآتے ہیں، اس پرچیئرمین این ایچ اے کوئی اطمینان بخش جواب نہ دے سکے۔
وزیراعظم نے دوبارہ استفسار کیا''جناب! میںآپ سے پوچھ رہاہوں کہ آپ نے موٹروے کی تعمیرکایہ منصوبہ تجویزکرنے سے پہلے اپناہوم ورک کیاہوگااس کے مطابق کراچی سے لاہورتک راستے میںکون کون سے شہراس موٹروے سے مستفیدہوسکیں گے'' چیئرمین این ایچ اے کی جانب سے اس پربھی کوئی تسلی بخش جواب نہ بن پڑاتووزیراعظم نوازشریف نے کہاکہ آپکی تیاری ہی نہیں، نجانے کیوںہم سب کوبریفنگ دینے آ گئے ہیں، دوران بریفنگ چیئرمین این ایچ اے حامدعلی خان کودوسری باراس وقت ندامت کاسامناکرناپڑاجب وزیراعظم نوازشریف نے انھیںمخاطب کرتے ہوئے کہاکہ جناب چیئرمین ،موٹروے کی فیصل آبادپنڈی بھٹیاںسیکشن کی حالت انتہائی خراب ہے نہ سائن بورڈ نمایاںطورپرنظرآتے ہیںنہ روڈ کی باقاعدہ مرمت کی جاتی ہے۔
چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی حامدعلی خان نے اس بابت کوئی جواب نہ دیاتووزیراعظم نوازشریف نے انہیںمخاطب کرتے ہوئے پوچھا''کیاآپ کبھی وہاں خودگئے ہیں''؟ چیئرمین کی مسلسل خاموشی کے باعث وزیراعظم نے وزیراعظم آفس کے عملے کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اگرانھیںہیلی کاپٹرچاہیے تودیدیں، شایدیوںیہ فیصل آبادپنڈی بھٹیاںموٹروے کا فضائی جائزہ ہی لے لیں۔ اس موقع پرچیئرمین این ایچ اے حامدعلی خان نے اپنے ساتھ بیٹھے سینئرممبراین ایچ اے راجہ نوشیروان سے اشارتاً مددمانگی، راجہ نوشیروان نے اپنے ادارے کے سربراہ کی مددکرتے ہوئے صورتحال سنبھالی اوروزیراعظم کے سوالات کے جواب دیناشروع کردیئے،اس پرنوازشریف نے ان سے پوچھا کہ آپ کس ڈیپارٹمنٹ سے این ایچ اے میں آئے ہیں؟،راجہ نوشیروان نے کہاکہ میَں این ایچ اے سے ہی ہوں۔
مستقبل کے منصوبوں کے حوالے سے تیارکی گئی آپکی بریفنگ انتہائی غیرمعیاری ہے، میں آپکوایک ہفتے کاوقت دیتاہوں،تیاری کریںاورایک ہفتے بعدفالواپ میٹنگ میں دوبارہ بریفنگ دیں، جمعرات کووزارت منصوبہ بندی وترقیات میںوزیراعظم نوازشریف کودی جانے والی بریفنگ کے آغازمیںہی چیئرمین این ایچ اے حامدعلی خان اس وقت پریشان ہوگئے جب وہ کراچی سے لاہورتک موٹروے کی تعمیرکے حوالے سے پوچھے گئے وزیراعظم کے پہلے سوال کاجواب ہی نہ دے سکے، وزیراعظم نوازشریف نے ان سے دریافت کیاکہ آپ کے مجوزہ منصوبے کے درمیان کون کون سے شہرآتے ہیں، اس پرچیئرمین این ایچ اے کوئی اطمینان بخش جواب نہ دے سکے۔
وزیراعظم نے دوبارہ استفسار کیا''جناب! میںآپ سے پوچھ رہاہوں کہ آپ نے موٹروے کی تعمیرکایہ منصوبہ تجویزکرنے سے پہلے اپناہوم ورک کیاہوگااس کے مطابق کراچی سے لاہورتک راستے میںکون کون سے شہراس موٹروے سے مستفیدہوسکیں گے'' چیئرمین این ایچ اے کی جانب سے اس پربھی کوئی تسلی بخش جواب نہ بن پڑاتووزیراعظم نوازشریف نے کہاکہ آپکی تیاری ہی نہیں، نجانے کیوںہم سب کوبریفنگ دینے آ گئے ہیں، دوران بریفنگ چیئرمین این ایچ اے حامدعلی خان کودوسری باراس وقت ندامت کاسامناکرناپڑاجب وزیراعظم نوازشریف نے انھیںمخاطب کرتے ہوئے کہاکہ جناب چیئرمین ،موٹروے کی فیصل آبادپنڈی بھٹیاںسیکشن کی حالت انتہائی خراب ہے نہ سائن بورڈ نمایاںطورپرنظرآتے ہیںنہ روڈ کی باقاعدہ مرمت کی جاتی ہے۔
چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی حامدعلی خان نے اس بابت کوئی جواب نہ دیاتووزیراعظم نوازشریف نے انہیںمخاطب کرتے ہوئے پوچھا''کیاآپ کبھی وہاں خودگئے ہیں''؟ چیئرمین کی مسلسل خاموشی کے باعث وزیراعظم نے وزیراعظم آفس کے عملے کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اگرانھیںہیلی کاپٹرچاہیے تودیدیں، شایدیوںیہ فیصل آبادپنڈی بھٹیاںموٹروے کا فضائی جائزہ ہی لے لیں۔ اس موقع پرچیئرمین این ایچ اے حامدعلی خان نے اپنے ساتھ بیٹھے سینئرممبراین ایچ اے راجہ نوشیروان سے اشارتاً مددمانگی، راجہ نوشیروان نے اپنے ادارے کے سربراہ کی مددکرتے ہوئے صورتحال سنبھالی اوروزیراعظم کے سوالات کے جواب دیناشروع کردیئے،اس پرنوازشریف نے ان سے پوچھا کہ آپ کس ڈیپارٹمنٹ سے این ایچ اے میں آئے ہیں؟،راجہ نوشیروان نے کہاکہ میَں این ایچ اے سے ہی ہوں۔