شمالی وزیرستان میں آپریشن پارلیمنٹ کی قرارداد سے انحراف ہوگا فضل الرحمن
فرقہ وارانہ واقعات میںبیرونی ہاتھ ملوث ہے، ایم ایم اے کی فعالیت کے حوالے سے جلد خوشخبری دینگے،صحافیوںسے گفتگو
جے یوآئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ ملک میں فرقہ واریت کے حوالے سے ناخوشگوار واقعات میں بیرونی ہاتھ کے ملوث ہونے کو خارج ازامکان قرار نہیں دیا جا سکتا، یہ واقعات ملک میں انتشارپھیلانے کی سازش ہے،شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن پارلیمنٹ کی قراردادوں سے روگردانی بھی ہوگی اس کاکوئی جواز نہیں اس سے ملک کے حالات پرمنفی اثرات مرتب ہوںگے متحدہ مجلس عمل کی فعالیات کیلیے جلد ہی جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) کی میزبانی میں اتحادمیں شامل قائدین کا اجلاس ہوگا۔
عیدالفطرکے موقع پرعبدالخیل میں اپنی رہائش گاہ پراسلام آباد اورڈیرہ کے صحافیوں سے گفتگو میںانھوںنے کہا کہ سابق صدرمشرف کے دورمیں بھی مختلف علاقے دس سال تک فوجی کارروائیوںکی زد میں رہے اسی طرح پیپلزپارٹی کی حکومت کے 4 سال میں بھی سوات،ملاکنڈ اورقبائلی علاقوں میں فوجی کارروائیاںہوئیںقوم کوان کارروائیوںکی کامیابیوں سے آگاہ کیاجائے کیونکہ حالات تو پہلے سے زیادہ خراب ہیں،اہم محفوظ مقامات دہشت گردوں کے نشانے پرہیں اس کا مطلب ہے دہشت گردی بڑھی ہے حکمران اگر چاہیں تو ملک میں دہشت گردی رک سکتی ہیں اس کیلیے انھیںملک وقوم کامفاد مقدم رکھنا ہوگا باہرکی ڈکٹییشن کونظراندازاور بیرونی دبائوکومستردکرتے ہوئے پارلیمنٹ کی قراردادوں پر عملدر آمدکرنا ہوگا۔
انھوں نے کہاکہ جب حکمران پارلیمنٹ کی قراردادوں پرعملدرآمد نہیں کرتے تو اس لیے عدالت عظمی کہتی ہے پارلیمنٹ کی بالادستی دم توڑ رہی ہے۔ایک سوال پر انھوں نے کہاکہ ایم ایم اے کی فعالیت کیلیے کوششیں جاری ہیں یہ اتحادختم نہیںہوا،بات چیت کا سلسلہ جاری ہے قوم کوخوشخبری سنائیں گے۔
عیدالفطرکے موقع پرعبدالخیل میں اپنی رہائش گاہ پراسلام آباد اورڈیرہ کے صحافیوں سے گفتگو میںانھوںنے کہا کہ سابق صدرمشرف کے دورمیں بھی مختلف علاقے دس سال تک فوجی کارروائیوںکی زد میں رہے اسی طرح پیپلزپارٹی کی حکومت کے 4 سال میں بھی سوات،ملاکنڈ اورقبائلی علاقوں میں فوجی کارروائیاںہوئیںقوم کوان کارروائیوںکی کامیابیوں سے آگاہ کیاجائے کیونکہ حالات تو پہلے سے زیادہ خراب ہیں،اہم محفوظ مقامات دہشت گردوں کے نشانے پرہیں اس کا مطلب ہے دہشت گردی بڑھی ہے حکمران اگر چاہیں تو ملک میں دہشت گردی رک سکتی ہیں اس کیلیے انھیںملک وقوم کامفاد مقدم رکھنا ہوگا باہرکی ڈکٹییشن کونظراندازاور بیرونی دبائوکومستردکرتے ہوئے پارلیمنٹ کی قراردادوں پر عملدر آمدکرنا ہوگا۔
انھوں نے کہاکہ جب حکمران پارلیمنٹ کی قراردادوں پرعملدرآمد نہیں کرتے تو اس لیے عدالت عظمی کہتی ہے پارلیمنٹ کی بالادستی دم توڑ رہی ہے۔ایک سوال پر انھوں نے کہاکہ ایم ایم اے کی فعالیت کیلیے کوششیں جاری ہیں یہ اتحادختم نہیںہوا،بات چیت کا سلسلہ جاری ہے قوم کوخوشخبری سنائیں گے۔