بیرون ممالک پی آئی اے کے 4 اسٹیشنز فوری بند کرنیکا فیصلہ
مزید2روٹس ایمسٹرڈیم وفرینفکرٹ بھی بندکا فیصلہ، گلف پروازوں میں اضافہ کیا جائیگا
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن انتظامیہ نے بیرون ممالک میں قائم پی آئی اے کے 4 اسٹیشنوں کے دفاتروں کو فوری بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے احکامات جاری کردیے۔
ان اسٹیشنوں میں شگاگو،گلاسکو،سڈنی اور سعودی عرب کے شہر یمبوشامل ہیں،قومی ایئرلائن انتظامیہ نے یورپ کے مزید2روٹس بھی بندکرنے کا فیصلہ کرلیا ان میں ایمسٹرڈیم اور فرینفکرٹ شامل ہیں جبکہ گلف ریاستوں میں قومی ایئرلائن کی پروازوں میں مزید اضافے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن انتظامیہ نے یہ فیصلہ فضائی بیٹرے میں طیاروںکی شدیدکمی کی وجہ سے کیاہے۔واضح رہے کہ پی آئی اے انتطامیہ نے گزشتہ سال پاکستان سے قندھارجانے والے روٹ پرپروازیں بندکی تھیں جبکہ گزشتہ2سال کے دوران پی آئی اے نے استنبول،ماسکو، گلاسکو،کولمبو، شکاگوکے بھی روٹس بندکردیے جس کے بعدقومی ایئرلائن کو مزیدخسارے کا سامنا کرنا پڑا بتایا جاتا ہے بند کیے جانیوالے یورپی روٹس منافع بخش تھے تاہم پی آئی اے انتظامیہ نے طیاروں کی کمی کی وجہ سے یورپ کے مزید2روٹس بندکرنے کافیصلہ کیاہے ۔
پی آئی اے انتظامیہ نے گلف ریاستوں دبئی، ابوظبی،شارجہ، مسقط، دوہا،سعودی عرب، بحرین میں پروازوں کی تعداد میں اضافے کی بھی ہدایت دی ہے ۔پی آئی اے کے فضائی آپریشنل میں طیاروںکی کمی کی وجہ سے مسافروں کی بڑی تعداد نے نجی ایئرلائنوں کا رخ کرلیاہے ۔ پی آئی اے 2010 تک 72کروڑ روپے منافع حاصل کرنے والا ادارہ تھا، من پسند تعیناتیوں،ٹھیکوں ،حج اور عمرے کی سیٹوںکی فروخت کرکے قومی ادارے کو اربوں روپے نقصان کا سامنا کرنا پڑرہاہے جبکہ گزشتہ 2سال کے عرصے میں منافع بخش 5روٹس کوبند کرکے قومی ادارے کو تباہی کے دہانے پر پہنچادیا۔
ان اسٹیشنوں میں شگاگو،گلاسکو،سڈنی اور سعودی عرب کے شہر یمبوشامل ہیں،قومی ایئرلائن انتظامیہ نے یورپ کے مزید2روٹس بھی بندکرنے کا فیصلہ کرلیا ان میں ایمسٹرڈیم اور فرینفکرٹ شامل ہیں جبکہ گلف ریاستوں میں قومی ایئرلائن کی پروازوں میں مزید اضافے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن انتظامیہ نے یہ فیصلہ فضائی بیٹرے میں طیاروںکی شدیدکمی کی وجہ سے کیاہے۔واضح رہے کہ پی آئی اے انتطامیہ نے گزشتہ سال پاکستان سے قندھارجانے والے روٹ پرپروازیں بندکی تھیں جبکہ گزشتہ2سال کے دوران پی آئی اے نے استنبول،ماسکو، گلاسکو،کولمبو، شکاگوکے بھی روٹس بندکردیے جس کے بعدقومی ایئرلائن کو مزیدخسارے کا سامنا کرنا پڑا بتایا جاتا ہے بند کیے جانیوالے یورپی روٹس منافع بخش تھے تاہم پی آئی اے انتظامیہ نے طیاروں کی کمی کی وجہ سے یورپ کے مزید2روٹس بندکرنے کافیصلہ کیاہے ۔
پی آئی اے انتظامیہ نے گلف ریاستوں دبئی، ابوظبی،شارجہ، مسقط، دوہا،سعودی عرب، بحرین میں پروازوں کی تعداد میں اضافے کی بھی ہدایت دی ہے ۔پی آئی اے کے فضائی آپریشنل میں طیاروںکی کمی کی وجہ سے مسافروں کی بڑی تعداد نے نجی ایئرلائنوں کا رخ کرلیاہے ۔ پی آئی اے 2010 تک 72کروڑ روپے منافع حاصل کرنے والا ادارہ تھا، من پسند تعیناتیوں،ٹھیکوں ،حج اور عمرے کی سیٹوںکی فروخت کرکے قومی ادارے کو اربوں روپے نقصان کا سامنا کرنا پڑرہاہے جبکہ گزشتہ 2سال کے عرصے میں منافع بخش 5روٹس کوبند کرکے قومی ادارے کو تباہی کے دہانے پر پہنچادیا۔