امریکی صدر ٹرمپ کا ملک میں شٹ ڈاؤن عارضی طور پر ختم کرنے کا اعلان
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپوزیشن کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے اور عارضی طور پر شٹ ڈاؤن ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ ٹرمپ نے شٹ ڈاؤن ختم کرنے کے بل پر دستخط کردیئے جس کے بعد ملک میں حکومتی امور بحال ہو گئے۔
واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران امریکی صدر نے ملک سے شٹ ڈاؤن عارضی طور پر ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ شٹ ڈاؤن عارضی طور پر ختم کرنے کیلیے معاہدہ ہوگیا، ڈیموکریٹس سے شٹ ڈاؤن کے عارضی خاتمے کیلیے ڈیل ہو گئی جب کہ شٹ ڈاؤن 3 ہفتوں کیلیے ختم ہوگا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کانگریس نے 15 فروری تک منصفانہ معاہدہ نہ کیا تو فیصلہ کروں گا، 15 فروری سے دوبارہ شٹ ڈاؤن ہوگا اور اپنے صوابدیدی اختیارات استعمال کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ حفاظتی دیوار کی تعمیر پر معاہدہ نہ ہوا تو نیا شٹ ڈاؤن ہوجائے گا۔
خبر ایجنسی کے مطابق عارضی ڈیل کے تحت میکسیکو سرحد پر دیوار کی فنڈنگ شامل نہیں، ایمرجنسی فنڈنگ کیلیے کانگریس سے منظوری کی ضرورت نہیں پڑے گی جب کہ امریکی صدر ٹرمپ کو میکسیکو سرحد پر ایمرجنسی لگا کر فنڈز کے اجرا کا اختیار حاصل ہے۔
اسپیکر پلوسی نے کہا کہ امریکی صدر کے اسٹیٹ آف یونین خطاب کے متعلق ابھی پلان نہیں کیا، شٹ ڈاؤن کے مکمل خاتمے تک اسٹیٹ آف دی یونین خطاب ممکن نہیں۔
دوسری جانب اپوزیشن کے ردعمل میں سینیٹر چک شومر کا کہنا تھا کہ امریکا میں طویل ترین شٹ ڈاؤن ختم ہوگیا، امریکی صدر ٹرمپ نے ہماری درخواست پر شٹ ڈاؤن ختم کیا۔
چک شومر کا مزید کہنا تھا کہ میکسیکو بارڈر سیکیورٹی پر بحث کا آغاز ہوگیا جب کہ امریکی عوام نے حکومتی رویئے کو پسند نہیں کیا، امید ہے کہ صدر ٹرمپ نے اپنے رویئے سے سبق سیکھا ہوگا۔
واضح رہے کہ 38 روزہ شٹ ڈاؤن کے نتیجے میں امریکی معیشت کو 34 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا۔