لاہورسمیت بالائی پنجاب میں موسلادھاربارش سے نظام زندگی درہم برہم
مون سون بارشوں کا حالیہ سلسلہ شدت اختیار کرگیا ہے جو پیر تک مزید بارشوں کا سبب بنے گا، محکمہ موسمیات
لاہور سمیت بالائی پنجاب کے مختلف حصوں میں ہونے والی مون بارش نے جہاں ایک جانب شہریوں کو گرمیوں سے عارضی چھٹکارا دلادیا وہیں روز مرہ معمولات زندگی بھی بری طرح متاثر ہوئے۔
لاہور میں علی الصبح سے ہی موسم ابر آلود تھا تاہم 10 بجے کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ شروع ہوا جس نے تھوڑی ہی دیر میں ہر جانب جل تھل کردی۔ چند ہی گھنٹوں میں شہر کی ہر اہم سڑکیں ندی اور پارک تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں، شہر کے بعض علاقوں میں 60 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی ہے، موسلادھار بارش کے باعث شہر کے نشیبی علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہوگیا ہے، جی پی او چوک، لکشمی چوک، بوہروالاچوک، حسین چوک، گلبرگ اور انارکلی کے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ سڑکوں اور زیر زمین راہ داریوں میں کئی فٹ پانی جمع ہونے کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا جب کہ کئی مقامات پر گاڑیاں خراب ہونے کی وجہ سے ٹریفک جام نے لوگوں کی مشکلات میں بھی اضافہ کردیا ، دوسری جانب شہر میں 100 سے زائد فیڈر ٹرپ کرگئے، لیسکو حکام نے بارش بند ہونے تک کسی بھی فیڈر کی بحالی سے معذرت کرلی ہے۔
سیالکوٹ اور گوجرنوالہ میں بھی صورت حال کچھ مختلف نہیں، موسلا دھار بارش سے سیالکوٹ کی تحصیل پسرور میں سبز پیر کے علاقے میں مکان کی چھت گرنے سے دو خواتین جاں بحق جبکہ ایک شخص شدید زخمی ہو گیا۔ نالہ ڈیک میں طغیانی کے باعث اطراف کی آبادیوں میں بارش کا پانی جمع ہوگیا۔ گوجرانوالہ میں بھی موسلادھار بارش سے نشیبی علاقوں سمیت پوش علاقے بھی زیرآب آ گئے، مکانات کی چھتیں گرنے سے 5 افراد زخمی ہوگئے جبکہ پیپلز کالونی انڈر بائی پاس میں بارش کا پانی جمع ہونے کے باعث ایمبولینس پھنس گئی تاہم اس میں سوار پانچ افراد کو باحفاظت نکال لیا گیا۔پھالیہ، کامونکی، قصور، شیخوپورہ، ملکوال اور دیگر علاقوں میں بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہناہے کہ ملک میں مون سون بارشوں کا حالیہ سلسلہ شدت اختیار کرگیا ہے جو پیر تک مزید بارشوں کا سبب بنے گا جب کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران کشمیر،اسلام آباد،گوجرانوالہ ،لاہور، ہزارہ ڈویژن میں اکثرمقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش ہوگی تاہم جنوبی پنجاب ، سندھ اور بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہے گا۔
لاہور میں علی الصبح سے ہی موسم ابر آلود تھا تاہم 10 بجے کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ شروع ہوا جس نے تھوڑی ہی دیر میں ہر جانب جل تھل کردی۔ چند ہی گھنٹوں میں شہر کی ہر اہم سڑکیں ندی اور پارک تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں، شہر کے بعض علاقوں میں 60 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی ہے، موسلادھار بارش کے باعث شہر کے نشیبی علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہوگیا ہے، جی پی او چوک، لکشمی چوک، بوہروالاچوک، حسین چوک، گلبرگ اور انارکلی کے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ سڑکوں اور زیر زمین راہ داریوں میں کئی فٹ پانی جمع ہونے کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا جب کہ کئی مقامات پر گاڑیاں خراب ہونے کی وجہ سے ٹریفک جام نے لوگوں کی مشکلات میں بھی اضافہ کردیا ، دوسری جانب شہر میں 100 سے زائد فیڈر ٹرپ کرگئے، لیسکو حکام نے بارش بند ہونے تک کسی بھی فیڈر کی بحالی سے معذرت کرلی ہے۔
سیالکوٹ اور گوجرنوالہ میں بھی صورت حال کچھ مختلف نہیں، موسلا دھار بارش سے سیالکوٹ کی تحصیل پسرور میں سبز پیر کے علاقے میں مکان کی چھت گرنے سے دو خواتین جاں بحق جبکہ ایک شخص شدید زخمی ہو گیا۔ نالہ ڈیک میں طغیانی کے باعث اطراف کی آبادیوں میں بارش کا پانی جمع ہوگیا۔ گوجرانوالہ میں بھی موسلادھار بارش سے نشیبی علاقوں سمیت پوش علاقے بھی زیرآب آ گئے، مکانات کی چھتیں گرنے سے 5 افراد زخمی ہوگئے جبکہ پیپلز کالونی انڈر بائی پاس میں بارش کا پانی جمع ہونے کے باعث ایمبولینس پھنس گئی تاہم اس میں سوار پانچ افراد کو باحفاظت نکال لیا گیا۔پھالیہ، کامونکی، قصور، شیخوپورہ، ملکوال اور دیگر علاقوں میں بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہناہے کہ ملک میں مون سون بارشوں کا حالیہ سلسلہ شدت اختیار کرگیا ہے جو پیر تک مزید بارشوں کا سبب بنے گا جب کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران کشمیر،اسلام آباد،گوجرانوالہ ،لاہور، ہزارہ ڈویژن میں اکثرمقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش ہوگی تاہم جنوبی پنجاب ، سندھ اور بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہے گا۔