کراچی میں شادی ہال مالکان نے ہڑتال کا فیصلہ واپس لے لیا

شادی ہال مالکان کا ایس بی سی اے کے دفتر کے باہر دھرنا اور شدید احتجاج


ویب ڈیسک January 26, 2019
شادی ہال مالکان کا ایس بی سی اے کے دفتر کے باہر دھرنا اور شدید احتجاج فوٹو:فائل

وزیربلدیات سندھ سعید غنی کی یقین دہانی کے بعد شادی ہال ایسوسی ایشن نے کل سے ہڑتال کرنے کا فیصلہ موخر کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق شادی ہال ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے وزیر بلدیات سعید غنی سے ملاقات کی اور اپنے تحفظات و مطالبات سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں وزیربلدیات نے وفد کو شادی ہالز کے خلاف پیر سے کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد شادی ہال ایسوسی ایشن نے کل سے ہڑتال کرنے کے اعلان کو واپسی لے لیا۔

سعید غنی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات ہمارے لئے سر آنکھوں پر ہیں اور قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی جب کہ جن پلاٹوں کو کمرشلائز کیا گیا ہے اس کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ شادی ہالز کے خلاف اگر کارروائی کی گئی تو مہلت بھی دی جائے گی۔

جنرل سیکرٹری شادی ہال ایسوسی ایشن خواجہ طارق نے بتایا کہ اتوار سے شادی ہال بند کرنے کا فیصلہ موخر کر دیا ہے۔

قبل ازیں شادی ہال مالکان نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے مرکزی دفتر سوک سینٹر کے باہر دھرنا دیا، مالکان اور ملازموں نے قانونی کمرشل شادی ہالز کو غیر قانونی قرار دینے کے خلاف شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔

یہ پڑھیں: کراچی میں اربوں روپے مالیت کے 930 رہائشی پلاٹس پر کمرشل سرگرمیاں، رپورٹ تیار
شادی ہال مالکان نے کہا کہ ایس بی سی اے نے ہال منتقل کرنے کے لیے 3 دن کا نوٹس دیا ہے ہم کہاں کام کریں؟۔ مالکان نے احتجاجاً کل سے شادی ہال بند کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ کل ہونے والی تقاریب منسوخ سمجھی جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کی کم از کم 500 عمارتیں گرانا ہوں گی، سپریم کورٹ

سپریم کورٹ کے حکم پر ایس بی سی اے نے کمرشل پلاٹس پر قائم شادی ہالز کو نوٹس دینے کی کارروائی تیز کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق ایس بی سی اے 28 جنوری سے شادی ہالز کے خلاف آپریشن شروع کرے گی اور اس سلسلے میں ضلع شرقی اور ضلع وسطی میں پلاٹس کو کمرشل سرگرمیاں ختم کرنے کے نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے کراچی میں کارساز، شاہراہ فیصل، راشد منہاس پر قائم تمام شادی ہالز اور کنٹونمنٹ ایریاز میں تمام سینما گھروں، کمرشل پلازے اور مارکیٹس گرانے کا حکم دیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔