جعلی حکمرانوں کا تختہ الٹ کر رکھ دیں گے مولانا فضل الرحمان
موجودہ حکومت نے کہیں بھی کشمیریوں کے حقوق کی بات نہیں کی، مولانا فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جعلی حکمرانوں کو قوم پر مزید مسلط نہیں ہونے دیں گے ہمارا قافلہ چلتا رہے گا جس کا اختتام اسلام آباد میں ہو گا جو حکمرانوں کا تختہ الٹ کر رکھ دے گا۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے تحت منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک پر مسلط کئے گئے جعلی مینڈیٹ کو عوام نے مسترد کردیا ہے ہم نے پہلے بھی جعلی حکمرانوں کواور جعلی مینڈیٹ تسلیم نہیں کیا اگر دوبارہ مینڈیٹ چرانےکی کوشش کی گئی تو تمہاراحشرماضی کےحکمرانوں سےبھی بدترہوگا۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ جب سے یہ حکومت آئی ہے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں ہورہی ہیں، پی ٹی آئی کےرکن نے بھی پارلیمنٹ میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات کی، اسرائیل کوتسلیم کرنے کی بات کامطلب فلسطینی سرزمین پراسرائیلی قبضہ تسلیم کرناہے جب کہ عمران خان کی حکومت پر اسرائیل میں جشن منایا گیا، پہلی بار تل ابیب سے طیارہ عمان پر رکنےکےبعد اسلام آباد آتاہے یہ اسرائیلی طیارہ خفیہ کیوں آیا؟ دال میں کچھ کالا نہیں دال ہی کالی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ پہلی حکومت ہےجس کے پالیسی بیان میں کشمیر کا کوئی تذکرہ نہیں، ہم نے کشمیر کے حقوق کے لیے بھی لڑنا ہے، کشمیری خود کو تنہا نہ سمجھیں، بتایا جائے کشمیریوں کوایک دوسرے سے ملانے کے لیے راستہ کیوں نہیں کھولاجاتا؟
ڈیرہ اسماعیل خان میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے تحت منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک پر مسلط کئے گئے جعلی مینڈیٹ کو عوام نے مسترد کردیا ہے ہم نے پہلے بھی جعلی حکمرانوں کواور جعلی مینڈیٹ تسلیم نہیں کیا اگر دوبارہ مینڈیٹ چرانےکی کوشش کی گئی تو تمہاراحشرماضی کےحکمرانوں سےبھی بدترہوگا۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ جب سے یہ حکومت آئی ہے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں ہورہی ہیں، پی ٹی آئی کےرکن نے بھی پارلیمنٹ میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات کی، اسرائیل کوتسلیم کرنے کی بات کامطلب فلسطینی سرزمین پراسرائیلی قبضہ تسلیم کرناہے جب کہ عمران خان کی حکومت پر اسرائیل میں جشن منایا گیا، پہلی بار تل ابیب سے طیارہ عمان پر رکنےکےبعد اسلام آباد آتاہے یہ اسرائیلی طیارہ خفیہ کیوں آیا؟ دال میں کچھ کالا نہیں دال ہی کالی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ پہلی حکومت ہےجس کے پالیسی بیان میں کشمیر کا کوئی تذکرہ نہیں، ہم نے کشمیر کے حقوق کے لیے بھی لڑنا ہے، کشمیری خود کو تنہا نہ سمجھیں، بتایا جائے کشمیریوں کوایک دوسرے سے ملانے کے لیے راستہ کیوں نہیں کھولاجاتا؟
جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ جب سے نیا وزیراعظم آیامہنگائی دوسوفیصد بڑھ گئی اور روپے کی قدرگرگئی ہے، ایک کروڑنوکریاں دینےکی بات کی تھی لیکن اس سے زیادہ تو بےروزگارکردیے ہیں جب کہ 50 سال پہلے والا کراچی توآدھی آبادی کے خاتمے سے ہی سامنےآسکتاہے۔