شہبازشریف کی نااہلیدرخواست11سال بعد سماعت کیلیے مقرر
چیف جسٹس نے جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں3رکنی بینچ تشکیل دیدیا.
وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف کی نااہلیت کے لیے دائرآئینی پٹیشن 11سال بعدسماعت کے لیے مقررکردی گئی۔
درخواست گزار شاہد اورکزئی نے پٹیشن 2002 کے عام انتخابات میں شہبازشریف کونااہل قرار دینے کے لیے سپریم کورٹ میں دائرکی تھی جس میں مؤقف اپنایاگیاتھاکہ عدالت عظمٰی پرحملہ کرنے کیلیے ہجوم کوپنجاب ہاؤس میں جمع کیاگیاتھا۔اس ضمن میں تمام انتظام شہبازشریف نے کیا تھا۔ درخواست کے مطابق ان لوگوں کوپنجاب بھر سے اکٹھا کیااور انھیں پنجاب ہاؤس میں رکوایاگیا،ان لوگوں کوبعد میں نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کے مقدمے کی سماعت کے موقع پرسپریم کورٹ پہنچایاگیا۔
تمام منصوبے کی سرپرستی اورانتظام شہبازشریف نے خود کیاتھا۔ عدالت سے انھیں نااہل قراردینے کی استدعا کی گئی تھی۔ شہبازشریف کی نااہلیت کے لیے دائر یہ درخواست چندابتدائی سماعتوں کے بعدطویل عرصہ تک زیرالتوارہی۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے بدھ 24جولائی کوآئینی پٹیشن نمبر 1661/2002جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں3 رکنی بینچ کے سامنے سماعت کے یے مقرر کر دی ہے۔بینچ کے دیگرجج صاحبان میں جسٹس اعجاز افضل اور جسٹس سرمد جلال عثمانی شامل ہیں۔
درخواست گزار شاہد اورکزئی نے پٹیشن 2002 کے عام انتخابات میں شہبازشریف کونااہل قرار دینے کے لیے سپریم کورٹ میں دائرکی تھی جس میں مؤقف اپنایاگیاتھاکہ عدالت عظمٰی پرحملہ کرنے کیلیے ہجوم کوپنجاب ہاؤس میں جمع کیاگیاتھا۔اس ضمن میں تمام انتظام شہبازشریف نے کیا تھا۔ درخواست کے مطابق ان لوگوں کوپنجاب بھر سے اکٹھا کیااور انھیں پنجاب ہاؤس میں رکوایاگیا،ان لوگوں کوبعد میں نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کے مقدمے کی سماعت کے موقع پرسپریم کورٹ پہنچایاگیا۔
تمام منصوبے کی سرپرستی اورانتظام شہبازشریف نے خود کیاتھا۔ عدالت سے انھیں نااہل قراردینے کی استدعا کی گئی تھی۔ شہبازشریف کی نااہلیت کے لیے دائر یہ درخواست چندابتدائی سماعتوں کے بعدطویل عرصہ تک زیرالتوارہی۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے بدھ 24جولائی کوآئینی پٹیشن نمبر 1661/2002جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں3 رکنی بینچ کے سامنے سماعت کے یے مقرر کر دی ہے۔بینچ کے دیگرجج صاحبان میں جسٹس اعجاز افضل اور جسٹس سرمد جلال عثمانی شامل ہیں۔