وینزویلا نے اپوزیشن لیڈر کیخلاف کارروائی کی تو بھرپور جواب دیا جائے گا امریکا
خوان گوئیدو اور قومی اسمبلی کے خلاف تشدد کو قانون پر حملہ تصور کیا جائے گا، جان بولٹن
امریکا نے وینزویلا کی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے اپنے اپوزیشن رہنما خوان گوئیدو اور امریکی سفارت کاروں کے خلاف کوئی قدم اٹھایا تو اسے بھر پور جواب دیا جائے گا۔
امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ وینزویلا میں امریکی سفارت کاروں، ملک کے جمہوری رہنما خوان گوئیدو اور قومی اسمبلی کے خلاف کوئی تشدد یا دھمکی آمیز رویہ اختیار کیا گیا تو اسے قانون کی حکمرانی پر حملہ تصور کیا جائے گا اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔
امریکا اور 20 سے زیادہ ممالک نے وینزویلا کے اپوزیشن رہنما خوان گوائیدو کو وینزویلا کا نگراں صدر تسلیم کرلیا ہے، جنہوں نے حکومت مخالف مظاہروں کا اعلان بھی کردیا ہے۔
قومی اسمبلی ارکان کی اکثریت نے خوان گوائیدو کی حمایت کردی ہے جس کے بعد انہوں نے خود کو ملک کا عبوری صدر قرار دے دیا ہے تاہم صدر مدورو نے اقتدار ان کے حوالے کرنے سے انکار کردیا ہے، جس کے نتیجے میں ملک میں سیاسی بحران اپنے عروج پر پہنچ چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وینزویلا میں صدر کے خلاف بغاوت کی تحریک میں 13 افراد ہلاک
مخالفین کی جانب سے مدورو کو اقتدار سے الگ کرنے کی کوششیں کی جاری ہیں۔ گزشتہ ہفتے ان کے خلاف بغاوت بھی ہوئی تھی جو ناکام ہوگئی جس میں 14 افراد ہلاک ہوگئے۔ ادھر مدورو نے امریکا سے سفارتی تعلقات منقطع کرتے ہوئے امریکی سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ صدر مدورو نے 2013 میں ہوگو شاویز کے انتقال کے بعد اقتدار سنبھالا تھا۔
امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ وینزویلا میں امریکی سفارت کاروں، ملک کے جمہوری رہنما خوان گوئیدو اور قومی اسمبلی کے خلاف کوئی تشدد یا دھمکی آمیز رویہ اختیار کیا گیا تو اسے قانون کی حکمرانی پر حملہ تصور کیا جائے گا اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔
امریکا اور 20 سے زیادہ ممالک نے وینزویلا کے اپوزیشن رہنما خوان گوائیدو کو وینزویلا کا نگراں صدر تسلیم کرلیا ہے، جنہوں نے حکومت مخالف مظاہروں کا اعلان بھی کردیا ہے۔
قومی اسمبلی ارکان کی اکثریت نے خوان گوائیدو کی حمایت کردی ہے جس کے بعد انہوں نے خود کو ملک کا عبوری صدر قرار دے دیا ہے تاہم صدر مدورو نے اقتدار ان کے حوالے کرنے سے انکار کردیا ہے، جس کے نتیجے میں ملک میں سیاسی بحران اپنے عروج پر پہنچ چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وینزویلا میں صدر کے خلاف بغاوت کی تحریک میں 13 افراد ہلاک
مخالفین کی جانب سے مدورو کو اقتدار سے الگ کرنے کی کوششیں کی جاری ہیں۔ گزشتہ ہفتے ان کے خلاف بغاوت بھی ہوئی تھی جو ناکام ہوگئی جس میں 14 افراد ہلاک ہوگئے۔ ادھر مدورو نے امریکا سے سفارتی تعلقات منقطع کرتے ہوئے امریکی سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ صدر مدورو نے 2013 میں ہوگو شاویز کے انتقال کے بعد اقتدار سنبھالا تھا۔