مقاصد کو حاصل کرنے کا آسان طریقہ
ایجائل میتھڈ اس بات پر زور دیتا ہے کہ کام کو چھوٹے حصوں میں تقسیم کرکے اور مستقل مزاجی کے ساتھ کیا جائے
انسان کو کامل یقین ہونا چاہئے کہ آنے والا کل، گزرے ہوئے کل سے بہتر ہوگا۔ حضرت ابو انیس محمد برکت علی کا قول ہے کہ ہر شے کی تکمیل ارادے پر مبنی ہوتی ہے۔ انسان جب کسی شے کا مصمّم ارادہ کر لیتا ہے، تو اللہ اسے پایہ تکمیل تک پہنچا دیتا ہے۔
یعنی انسان سے اللہ نے صرف کوشش مانگی ہے اور یہ کوشش وہ تبھی کرتا ہے اگر کوئی مقصد طے کیا ہو۔ بغیر مقصد کے زندگی گزارنا تو بے لگام گھوڑے کے مترادف ہے۔ مقصد کا تعین ہوجائے تو انسان کامیابی کی پہلی سیڑھی پر قدم رکھتا دیتا ہے۔ باقی مراحل تو ایسے پار ہوتے ہیں گویا اللہ کی ذات اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے منزل تک پہنچا دے۔
بامقصد لوگ کوشش کرتے ہیں کہ سال کے آغاز میں اپنے مقاصد کا تعین کرلیں۔ سال کی ابتدا کرنے کا اس سے بہتر انداز کوئی نہیں۔
جب آپ کوئی مقصد واضح کرتے ہیں تو یہ بھی قانون قدرت ہے کہ بے شمار امتحانات اس مقصد کے آڑے آتے ہیں۔ قدرت انسان کا امتحان لیتی ہے کہ کیا واقعی بندہ سنجیدہ بھی ہے یا نہیں۔
مقصد طے کرنے کے بعد اس پر قائم رہنا یقیناً مشکل کام ہے۔ بالخصوص آج کا دور اس لیے بھی کٹھن ہے کہ توجہ پھیرنے والی بے شمار چیزیں ہیں۔ جو وقت کام کےلیے متعین ہوتا ہے وہ موبائل، ٹی وی، انٹرنیٹ، سوشل میڈیا وغیرہ جیسی لذتیں پوری کرنے میں گزر جاتا ہے۔ آغاز میں تو ارادہ مضبوط، لیکن گردش ایام کا چکر مقصد سے دور کر دیتا ہے۔
اسی ضرورت کے پیش نظر اس بلاگ میں کوشش کروں گا کہ ایک آسان اور جامع طریقہ قارئین کو بتاؤں جس سے وہ اپنے مقاصد حاصل کرنے کا لائحہ عمل بنا کر انہیں بہ آسانی حاصل کر سکیں۔ اس مقصد کےلیے میں ''ایجائل طریقہ'' تجویز کروں گا۔
ایجائل کی تعریف
ایجائل کا لفظی معنی کسی بھی کام کو کم وقت میں بہتر انداز میں کرنا ہے۔ کمپنیوں کےلیے کسی بھی چیز کو بنانے میں سب سے بڑا چیلنج اسے جلدی اور بہتر انداز میں کرنا ہوتا ہے کیونکہ گاہک کی ضروریات اور مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ سے اسی صورت نمٹا جاسکتا ہے جب کم وقت میں معیاری چیز تیار ہو۔
اس ضرورت کے پیشِ نظر ماہرین نے ایک ضابطہ اخلاق مرتب کیا ہے جیسے ''ایجائل میتھڈ'' (Agile Method) کہتے ہیں۔ عمومی طور آئی ٹی کمپنیاں سافٹ ویئر بنانے کےلیے اس کے اصولوں کو استعمال کرتی ہیں لیکن دیگر صنعتوں میں بھی اس کا استعمال ہوتا ہے۔ مثلاً ٹویوٹا کمپنی بھی گاڑیاں بنانے کےلیے ایجائل ہی کے اصولوں کو استعمال کرتی ہے۔
2001 میں ماہرین نے ایجائل میتھڈ کے بارہ (12) اصول مرتب کیے۔ یہ اصول سافٹ ویئر کو بنانے کے طریقہ کار سے متعلق ہیں۔ اس لیے انہیں یہاں بیان کرنا غیرضروری ہوگا۔ قارئین میں سے اگر کوئی پڑھنا چاہے تو انہیں یہاں سے پڑھ سکتا ہے:
ایجائل کے 12 اصولوں کا خلاصہ اگر سادہ زبان میں بیان کیا جائے تو وہ ہے مستقل مزاجی۔ ایجائل اس بات پر زور دیتا ہے کہ کام کو چھوئے حصوں میں تقسیم کرکے اور مستقل مزاجی کے ساتھ کیا جائے۔ سب سے اہم بات کہ ان کاموں سے اجتناب کیجیے جن سے وقت برباد ہو۔
ذاتی زندگی میں ایجائل کیسے استعمال کریں؟
ایجائل کو ذاتی زندگی میں استعمال کرنے کےلیے آپ کو اپنا ہر مقصد ایک پروجیکٹ (project) کی نطر سے دیکھنا ہوگا، جسے آپ کو ایک محدود مدت میں پورا کرنا ہے۔ آپ کا ایک مقصد ہو یا ایک سے زیادہ، مناسب منصوبہ بندی سے آپ بہ آسانی حاصل کرسکتے ہیں۔
سب سے پہلے ہر مقصد کو لکھ لیجیے اور سوچ بچار کیجیے کہ اسے پورا کرنے کےلیے کیا کیا کام کرنے پڑیں گے۔
ان سب کاموں کو چھوٹے چھوٹے سنگ میل (milestone) میں تبدیل کر لیجیے۔ سنگ میل جتنا چھوٹا ہوگا، اتنا ہی بہتر ہے۔ اب ان کاموں کو ہفتوں اور دنوں میں تقسیم کر لیجیے۔ اس طرح آپ کو اندازہ ہو حائے گا کہ فلاں مقصد حاصل کرنے کےلیے روزانہ اتنی محنت درکار ہوگی۔ ساتھ ہی اس بات کا بھی اندازہ لگائیے کہ کون کونسے کام وقت کی بربادی کا باعث بن سکتے ہیں؛ ان سے اجتناب کرنے کی ہر ممکن کوشش کیجیے۔
اگر چاہیں تو ہر دن کے اختتام پر تجزیہ کریں لیکن ہر روز وقت نکالنا بعض مرتبہ مشکل ہوتا ہے۔ اگر کئی دن وقت نہ نکل پائے تو مایوس انسان دلبرداشتہ ہوسکتا ہے۔ بہتر ہے کہ ہفتے کے بعد تجزیہ کیجیے کہ آپ نے ہفتے کے کام پورے کرلیے ہیں یا نہیں۔ اگر نہیں ہوسکے تو اسباب تلاش کیجیے۔ جو کام رہ گیا اسے اگلے ہفتے میں لے جائیے۔ ہر مملکن کوشش کیجیے کہ کام اگلے ہفتے میں نہ جائے کیونکہ نامکمل کام کی وجہ سے آپ کا مقصد تاخیر کا شکار ہوسکتا ہے اس لیے جو کام طے کیے ہیں، وہ اسی ہفتے میں مکمل کر لیجیے۔ ابتداء میں مشکل ہوگی۔ وقت کے ساتھ ساتھ آپ محسوس کریں گے کہ آپ کے بہت سے کام نہ صرف جلدی بلکہ بہتر انداز میں ہوتے جا رہے ہیں۔
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
یعنی انسان سے اللہ نے صرف کوشش مانگی ہے اور یہ کوشش وہ تبھی کرتا ہے اگر کوئی مقصد طے کیا ہو۔ بغیر مقصد کے زندگی گزارنا تو بے لگام گھوڑے کے مترادف ہے۔ مقصد کا تعین ہوجائے تو انسان کامیابی کی پہلی سیڑھی پر قدم رکھتا دیتا ہے۔ باقی مراحل تو ایسے پار ہوتے ہیں گویا اللہ کی ذات اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے منزل تک پہنچا دے۔
بامقصد لوگ کوشش کرتے ہیں کہ سال کے آغاز میں اپنے مقاصد کا تعین کرلیں۔ سال کی ابتدا کرنے کا اس سے بہتر انداز کوئی نہیں۔
جب آپ کوئی مقصد واضح کرتے ہیں تو یہ بھی قانون قدرت ہے کہ بے شمار امتحانات اس مقصد کے آڑے آتے ہیں۔ قدرت انسان کا امتحان لیتی ہے کہ کیا واقعی بندہ سنجیدہ بھی ہے یا نہیں۔
مقصد طے کرنے کے بعد اس پر قائم رہنا یقیناً مشکل کام ہے۔ بالخصوص آج کا دور اس لیے بھی کٹھن ہے کہ توجہ پھیرنے والی بے شمار چیزیں ہیں۔ جو وقت کام کےلیے متعین ہوتا ہے وہ موبائل، ٹی وی، انٹرنیٹ، سوشل میڈیا وغیرہ جیسی لذتیں پوری کرنے میں گزر جاتا ہے۔ آغاز میں تو ارادہ مضبوط، لیکن گردش ایام کا چکر مقصد سے دور کر دیتا ہے۔
اسی ضرورت کے پیش نظر اس بلاگ میں کوشش کروں گا کہ ایک آسان اور جامع طریقہ قارئین کو بتاؤں جس سے وہ اپنے مقاصد حاصل کرنے کا لائحہ عمل بنا کر انہیں بہ آسانی حاصل کر سکیں۔ اس مقصد کےلیے میں ''ایجائل طریقہ'' تجویز کروں گا۔
ایجائل کی تعریف
ایجائل کا لفظی معنی کسی بھی کام کو کم وقت میں بہتر انداز میں کرنا ہے۔ کمپنیوں کےلیے کسی بھی چیز کو بنانے میں سب سے بڑا چیلنج اسے جلدی اور بہتر انداز میں کرنا ہوتا ہے کیونکہ گاہک کی ضروریات اور مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ سے اسی صورت نمٹا جاسکتا ہے جب کم وقت میں معیاری چیز تیار ہو۔
اس ضرورت کے پیشِ نظر ماہرین نے ایک ضابطہ اخلاق مرتب کیا ہے جیسے ''ایجائل میتھڈ'' (Agile Method) کہتے ہیں۔ عمومی طور آئی ٹی کمپنیاں سافٹ ویئر بنانے کےلیے اس کے اصولوں کو استعمال کرتی ہیں لیکن دیگر صنعتوں میں بھی اس کا استعمال ہوتا ہے۔ مثلاً ٹویوٹا کمپنی بھی گاڑیاں بنانے کےلیے ایجائل ہی کے اصولوں کو استعمال کرتی ہے۔
2001 میں ماہرین نے ایجائل میتھڈ کے بارہ (12) اصول مرتب کیے۔ یہ اصول سافٹ ویئر کو بنانے کے طریقہ کار سے متعلق ہیں۔ اس لیے انہیں یہاں بیان کرنا غیرضروری ہوگا۔ قارئین میں سے اگر کوئی پڑھنا چاہے تو انہیں یہاں سے پڑھ سکتا ہے:
https://agilemanifesto.org/principles.html
ایجائل کے 12 اصولوں کا خلاصہ اگر سادہ زبان میں بیان کیا جائے تو وہ ہے مستقل مزاجی۔ ایجائل اس بات پر زور دیتا ہے کہ کام کو چھوئے حصوں میں تقسیم کرکے اور مستقل مزاجی کے ساتھ کیا جائے۔ سب سے اہم بات کہ ان کاموں سے اجتناب کیجیے جن سے وقت برباد ہو۔
ذاتی زندگی میں ایجائل کیسے استعمال کریں؟
ایجائل کو ذاتی زندگی میں استعمال کرنے کےلیے آپ کو اپنا ہر مقصد ایک پروجیکٹ (project) کی نطر سے دیکھنا ہوگا، جسے آپ کو ایک محدود مدت میں پورا کرنا ہے۔ آپ کا ایک مقصد ہو یا ایک سے زیادہ، مناسب منصوبہ بندی سے آپ بہ آسانی حاصل کرسکتے ہیں۔
سب سے پہلے ہر مقصد کو لکھ لیجیے اور سوچ بچار کیجیے کہ اسے پورا کرنے کےلیے کیا کیا کام کرنے پڑیں گے۔
ان سب کاموں کو چھوٹے چھوٹے سنگ میل (milestone) میں تبدیل کر لیجیے۔ سنگ میل جتنا چھوٹا ہوگا، اتنا ہی بہتر ہے۔ اب ان کاموں کو ہفتوں اور دنوں میں تقسیم کر لیجیے۔ اس طرح آپ کو اندازہ ہو حائے گا کہ فلاں مقصد حاصل کرنے کےلیے روزانہ اتنی محنت درکار ہوگی۔ ساتھ ہی اس بات کا بھی اندازہ لگائیے کہ کون کونسے کام وقت کی بربادی کا باعث بن سکتے ہیں؛ ان سے اجتناب کرنے کی ہر ممکن کوشش کیجیے۔
اگر چاہیں تو ہر دن کے اختتام پر تجزیہ کریں لیکن ہر روز وقت نکالنا بعض مرتبہ مشکل ہوتا ہے۔ اگر کئی دن وقت نہ نکل پائے تو مایوس انسان دلبرداشتہ ہوسکتا ہے۔ بہتر ہے کہ ہفتے کے بعد تجزیہ کیجیے کہ آپ نے ہفتے کے کام پورے کرلیے ہیں یا نہیں۔ اگر نہیں ہوسکے تو اسباب تلاش کیجیے۔ جو کام رہ گیا اسے اگلے ہفتے میں لے جائیے۔ ہر مملکن کوشش کیجیے کہ کام اگلے ہفتے میں نہ جائے کیونکہ نامکمل کام کی وجہ سے آپ کا مقصد تاخیر کا شکار ہوسکتا ہے اس لیے جو کام طے کیے ہیں، وہ اسی ہفتے میں مکمل کر لیجیے۔ ابتداء میں مشکل ہوگی۔ وقت کے ساتھ ساتھ آپ محسوس کریں گے کہ آپ کے بہت سے کام نہ صرف جلدی بلکہ بہتر انداز میں ہوتے جا رہے ہیں۔
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 1,000 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کردیجیے۔