سندھ حکومت کا مختلف وزارتوں کو ضم کرنے کا اصولی فیصلہ

تعلیم اور صحت کی وزارتوں کو دو الگ الگ حصوں میں تقسیم کیا جارہا ہے جبکہ کول انرجی اور توانائی 2 علیحدہ محکمے ہوں گے

محکمہ بلدیات میں ہاؤسنگ، ٹاؤن پلاننگ، دیہی ترقیات اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی وزارتوں کو ضم کرنے کا فیصلہ کیا ہے،. فوٹو: وکی پیڈیا

سندھ حکومت نے مختلف وزارتوں کو آپس میں ضم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے نتیجے میں وزارتوں کی تعداد 47 سے کم ہوکر 37 ہوجائے گی۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے مختلف وزارتوں کو ایک دوسرے میں ضم کرنے کی منظوری دے دی ہے جس کا باقاعدہ نوٹی فکیشن آئندہ چند روز میں جاری کردیا جائےگا، سندھ حکومت کی جانب سے کئے گئے فیصلے کے تحت محکمہ بلدیات میں ہاؤسنگ، ٹاؤن پلاننگ، دیہی ترقیات اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی وزارتوں کو ضم کیا جارہا ہے، محکمہ زراعت میں سپلائی اینڈ پرائسز کو ضم کیا جائے گا، ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ ایک محکمہ ہوگا۔ کول انرجی اور توانائی 2 علیحدہ محکمے ہوں گے تاہم متبادل توانائی کا محکمہ ختم کردیا جائے گا۔ صنعت اور افرادی قوت کی وزارتوں کو بھی ایک بار پھر ضم کیا جارہا ہے، جنگلی حیات اور ماحولیات کے قلمدان ختم کرکے انہیں محکمہ جنگلات میں شامل کیا جارہا ہے اس کے علاوہ ثقافت، سیاحت اور نوادرات پر مشتمل ایک وزارت ہوگی۔

سندھ میں محکمہ تعلیم دوحصوں پر مشتمل ہوگا، محکمہ تعلیم کا ایک حصہ اسکول ایجوکیشن اور ہائرایجوکیشن پرمشتمل ہوگاجبکہ محکمہ تعلیم کا دوسرا حصہ ٹیکنیکل اور ریسرچ ایجوکیشن پر مشتمل ہوگا، اسی طرح صحت بھی دو حصوں پرائمری ہیلتھ اور سیکنڈری ہیلتھ میں تقسیم ہوگا جبکہ سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ کے ماتحت ہوں گے۔
Load Next Story