ورلڈ کپ سے قبل کپتان تبدیل کرنا صحیح نہیں ہوگا وسیم اکرم
سرفراز احمد کے نسل پرستانہ جملے کے مسئلے کو دنیا سے زیادہ پاکستانیوں نے اچھالا، سابق ٹیسٹ کپتان
سابق ٹیسٹ کپتان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ ورلڈ کپ سے قبل کپتان تبدیل کرنا صحیح نہیں ہوگا جب کہ بورڈ کو مستقل بنیادوں پر نائب کپتان بنانا چاہیے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق لیجنڈ کرکٹر وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ چوتھے ون ڈے میں شعیب ملک نے اچھی کپتانی کی مگر یہ قیادت کا مستقل حل نہیں، ورلڈ کپ سے قبل کپتان تبدیل کرنا صحیح نہیں ہوگا، کپتانی شارٹ ٹرم نہیں، مستقل بنیادوں پر ہونی چاہیے جب کہ ٹیم کے لیے مستقل نائب کپتان وقت کی اہم ضرورت ہے۔
وسیم اکرم نے پاکستان کی جنوبی افریقہ کے خلاف چوتھے ون ڈے کی پرفارمنس کو سراہا اور شاہین شنواری کی تعریف کی، ان کا کہنا تھا کہ فاسٹ بولنگ میں پاکستان کے پاس بہترین ٹیلنٹ ہے جب کہ پی ایس ایل فور میں دلچسپ مقابلے متوقع ہیں لیکن لیگ کے لیے ابھی تک ردھم نہیں بن سکا، لیگ کی نئی مینجمنٹ سے بھی فرق پڑا ہے۔
سابق کرکٹر نے کہا کہ شکستوں پر کوچ لوریاں نہیں سنائے گا بلکہ ڈانٹے گا ہی، ایک میچ سے کپتانی کا اندازہ نہیں لگا سکتے، شعیب ملک پہلے ہی کہہ چکے ہیں وہ ون ڈے سے ریٹائرمنٹ لے رہے ہیں، کپتان کی تبدیلی کا وقت اب نکل چکا ہے، ٹیم کی باتیں میڈیا کو بتانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، سرفراز جزبے سےسرشار کپتان ہے، عالمی کپ کے لیے ابھی سے پلان کرنا ہوگا، وقت کم رہ گیا ہے، اگر سرفراز کی جگہ کوئی اور ہے تو بتا دیں۔
وسیم اکرم نے کہا کہ آخری ون ڈے میں پاکستان جیتے تو خوشی ہوگی، مقابلہ کرکے ہاریں تو کوئی بات نہیں، ہار جیت کھیل کا حصہ ہے، فواد عالم ٹیم میں جگہ بنانے کا مستحق ہے، پی سی بی کو باتیں چھپانے کی ضرورت نہیں، کھلاڑیوں کو حقائق بتا دینا چاہیے، لوگوں کو تعلیم دینا بورڈ کا کام نہیں۔
وسیم اکرم نے کپتان سرفراز احمد کی طرف سے جنوبی افریقہ کے کھلاڑی کے خلاف ادا کیے جانے والے نسل پرستانہ جملے کے حوالے سے کہا کہ سرفراز احمد کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ اس مسئلے کو دنیا سے زیادہ پاکستانیوں نے اچھالا، امید ہے کہ سرفراز آئندہ ایسی غلطی نہیں کرے گا لیکن سرفراز کو واپس بلانا درست نہیں، سرفراز غلطی پر شرمندہ اور معافی مانگ چکاہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق لیجنڈ کرکٹر وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ چوتھے ون ڈے میں شعیب ملک نے اچھی کپتانی کی مگر یہ قیادت کا مستقل حل نہیں، ورلڈ کپ سے قبل کپتان تبدیل کرنا صحیح نہیں ہوگا، کپتانی شارٹ ٹرم نہیں، مستقل بنیادوں پر ہونی چاہیے جب کہ ٹیم کے لیے مستقل نائب کپتان وقت کی اہم ضرورت ہے۔
وسیم اکرم نے پاکستان کی جنوبی افریقہ کے خلاف چوتھے ون ڈے کی پرفارمنس کو سراہا اور شاہین شنواری کی تعریف کی، ان کا کہنا تھا کہ فاسٹ بولنگ میں پاکستان کے پاس بہترین ٹیلنٹ ہے جب کہ پی ایس ایل فور میں دلچسپ مقابلے متوقع ہیں لیکن لیگ کے لیے ابھی تک ردھم نہیں بن سکا، لیگ کی نئی مینجمنٹ سے بھی فرق پڑا ہے۔
سابق کرکٹر نے کہا کہ شکستوں پر کوچ لوریاں نہیں سنائے گا بلکہ ڈانٹے گا ہی، ایک میچ سے کپتانی کا اندازہ نہیں لگا سکتے، شعیب ملک پہلے ہی کہہ چکے ہیں وہ ون ڈے سے ریٹائرمنٹ لے رہے ہیں، کپتان کی تبدیلی کا وقت اب نکل چکا ہے، ٹیم کی باتیں میڈیا کو بتانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، سرفراز جزبے سےسرشار کپتان ہے، عالمی کپ کے لیے ابھی سے پلان کرنا ہوگا، وقت کم رہ گیا ہے، اگر سرفراز کی جگہ کوئی اور ہے تو بتا دیں۔
وسیم اکرم نے کہا کہ آخری ون ڈے میں پاکستان جیتے تو خوشی ہوگی، مقابلہ کرکے ہاریں تو کوئی بات نہیں، ہار جیت کھیل کا حصہ ہے، فواد عالم ٹیم میں جگہ بنانے کا مستحق ہے، پی سی بی کو باتیں چھپانے کی ضرورت نہیں، کھلاڑیوں کو حقائق بتا دینا چاہیے، لوگوں کو تعلیم دینا بورڈ کا کام نہیں۔
وسیم اکرم نے کپتان سرفراز احمد کی طرف سے جنوبی افریقہ کے کھلاڑی کے خلاف ادا کیے جانے والے نسل پرستانہ جملے کے حوالے سے کہا کہ سرفراز احمد کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ اس مسئلے کو دنیا سے زیادہ پاکستانیوں نے اچھالا، امید ہے کہ سرفراز آئندہ ایسی غلطی نہیں کرے گا لیکن سرفراز کو واپس بلانا درست نہیں، سرفراز غلطی پر شرمندہ اور معافی مانگ چکاہے۔