مرغیوں سے ادویاتی انڈوں کے حصول میں پیش رفت
ایڈنبرا یونیورسٹی میں جینیاتی تبدیلی کے بعد مرغیوں سے ادویاتی پروٹین والے انڈے حاصل کیے گئے ہیں
برطانوی ماہرین نے جینیاتی طور پر تبدیل شدہ مرغیوں سے ایسے انڈے حاصل کرنے میں کامیابی کا دعویٰ کیا ہے جن میں دو عدد پروٹین موجود ہیں جو ہمیں کئی امراض سے بچاسکتے ہیں۔
عام طور پر ادویاتی پروٹین حاصل کرنے کے لیے جو طریقہ رائج ہے وہ بہت مہنگا اور گمبھیر ہوتا ہے۔ اس کے برخلاف ایڈنبرا کے روزلِن انسٹی ٹیوٹ میں مرغیوں کو جینیاتی تبدیلی سے گزارا گیا اور اب وہ ایسے انڈے دے رہی ہیں جن میں اینٹی وائرل اور اینٹی کینسر اثرات والا IFNalpha2a اور میکروفیج سی ایس ایف پروٹین پایا جاتا ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ ایسے انڈوں کی سفیدی سے پروٹین نکالنے کا طریقہ بہت سادہ ہے ورنہ دیگرطریقوں میں یہ بہت وقت طلب عمل ہوتا ہے۔ مرغیاں عام انداز سے انڈے دیتی ہیں جبکہ صرف تین انڈوں کی سفیدی بھی پروٹین کی خاطرخواہ مقدار حاصل کی جاسکتی ہے۔
قبل ازیں ماہرین جینیاتی طور پر تبدیل شدہ بکریوں، خرگوشوں اور خنزیروں سے انسانی ضرورت کے معالجاتی پروٹین حاصل کرتے رہے ہیں تاہم مرغیوں والا طریقہ ان میں سب سے مؤثر اور سادہ ہے۔
انسٹی ٹیوٹ کی سینئر سائنس داں پروفیسر ہیلن سینگ نے بتایا کہ ابھی مرغیوں کے پروٹین سے براہِ راست دوا تو نہیں بنائی گئی لیکن تجارتی پیمانے پر ان سے جلد ہی پروٹین کا حصول ممکن ہوجائے گا۔
عام طور پر ادویاتی پروٹین حاصل کرنے کے لیے جو طریقہ رائج ہے وہ بہت مہنگا اور گمبھیر ہوتا ہے۔ اس کے برخلاف ایڈنبرا کے روزلِن انسٹی ٹیوٹ میں مرغیوں کو جینیاتی تبدیلی سے گزارا گیا اور اب وہ ایسے انڈے دے رہی ہیں جن میں اینٹی وائرل اور اینٹی کینسر اثرات والا IFNalpha2a اور میکروفیج سی ایس ایف پروٹین پایا جاتا ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ ایسے انڈوں کی سفیدی سے پروٹین نکالنے کا طریقہ بہت سادہ ہے ورنہ دیگرطریقوں میں یہ بہت وقت طلب عمل ہوتا ہے۔ مرغیاں عام انداز سے انڈے دیتی ہیں جبکہ صرف تین انڈوں کی سفیدی بھی پروٹین کی خاطرخواہ مقدار حاصل کی جاسکتی ہے۔
قبل ازیں ماہرین جینیاتی طور پر تبدیل شدہ بکریوں، خرگوشوں اور خنزیروں سے انسانی ضرورت کے معالجاتی پروٹین حاصل کرتے رہے ہیں تاہم مرغیوں والا طریقہ ان میں سب سے مؤثر اور سادہ ہے۔
انسٹی ٹیوٹ کی سینئر سائنس داں پروفیسر ہیلن سینگ نے بتایا کہ ابھی مرغیوں کے پروٹین سے براہِ راست دوا تو نہیں بنائی گئی لیکن تجارتی پیمانے پر ان سے جلد ہی پروٹین کا حصول ممکن ہوجائے گا۔