دلیپ کماراور راج کپور کے آبائی گھروں کو محفوظ بنانے کا منصوبہ کھٹائی میں پڑگیا

پشاور میں بھارتی لیجنڈ اداکار دلیپ کمار اور راج کپور کے آبائی گھر خستہ حالت اختیار کرچکے ہیں


احتشام بشیر January 29, 2019
پشاور میں بھارتی لیجنڈ اداکار دلیپ کمار اور راج کپور کے آبائی گھر خستہ حالت اختیار کرچکے ہیں فوٹوفائل

بالی ووڈ اداکاروں دلیپ کمار اور راج کپور کے گھروں کو محفوظ بنانے کا منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا جس کے باعث دونوں لیجنڈ اداکاروں کے گھر خستہ حالت اختیار کرگئے ہیں۔

محکمہ آثار قدیمہ کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث اندرون شہر میں تاریخی اور پرانی عمارتوں کو اجاگر کرنے کا منصوبہ بھی تاخیر کا شکار ہوگیا ہے، تحصیل گور گھٹری سے گھنٹہ گھر تک کروڑوں روپے مالیت کی لاگت سے ہیرٹیج ٹریل تو بنالی گئی ہے لیکن قدیم عمارتوں کو اسی حالت میں چھوڑ دیا گیا ہے۔

پشاور کے علاقہ محلہ خداداد میں بھارتی لیجنڈ اداکار دلیپ کمار اور ڈھکی نعلبندی میں راج کپور کے آبائی گھر خستہ حالت اختیار کرچکے ہیں ان گھروں کو 2014 میں قومی ورثہ قراردیا گیا تھا لیکن اس کے باوجود ان گھروں کو محفوظ نہیں بنایا جاسکا۔ قومی ورثہ قرار دینے کے بعد ایکویٹی ایکٹ کے تحت اسے مسمار کرنا اور ازخود سے اس کی مرمت و تعمیر کرنا قانوناً جرم ہے لیکن محکمہ آثار قدیمہ بھی ان تاریخی گھروں کو محفوظ بنانے کے منصوبے پر عمل نہیں کر رہی۔



محکمہ آثار قدیمہ خيبرپختونخوا کی جانب سے بازار کلاں، محلہ سیٹھیان اور تحصیل گورگھٹری ميں پرانی اور تاریخی عمارتوں کو محفوظ بنانے کا منصوبہ بھی بنایا گیا جس میں سیاحوں کو راغب کرنے اور شہریوں کی تفریخ کے لیے ہیرٹیج بھی بنائی گئی۔ کروڑوں روپے مالیت سے ہیرٹیج تو بنالی گئی لیکن قدیم اور پرانی عمارتوں کو اسی حالت چھوڑ دیا گیا ہے جس کے باعث عمارتوں کے مالکان تذبذب کا شکار ہوگئے ہیں کہ اگر اس کی مرمت کی جاتی ہے تو محکمہ آثار قدیمہ کے جانب سے ان کے خلاف کارروائی کی جائےگی۔

محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے سروے کے مطابق تحصیل گور گھٹری سے گھنٹہ گھر تک تین تاریخی اور 75 پرانی عمارتیں ہیں۔ محلہ سیٹھیان کے علاوہ بازار کلاں میں پرانی اور قدیم عمارتوں پر کام چھوڑ دیا گیا ہے اور قدیم عمارتوں کو محفوظ بنانے کا منصوبہ کھٹائی کا شکارہوگیا ہے۔



دوسری جانب محکمہ آرکیالوجی کے ترجمان نواز احمد نے بتایا کہ ہیرٹیج میں آنے والی قدیم عمارتوں کو محفوظ بنایا جائے گا اس حوالے سے منصوبہ ختم نہیں کیا گیا جبکہ پورے صوبے میں بھی قدیم عمارتوں کو محفوظ بنایا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں