قائمہ کمیٹیوں کے قیام پر اپوزیشن اتحاد اور سندھ حکومت میں ٹھن گئی
تحریک انصاف نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ نہ ملنے پر قائمہ کمیٹیوں کاحصہ نہ بننے کااعلان کردیا
سندھ میں قائمہ کمیٹیوں کے قیام کے معاملے پر اپوزیشن اتحاد اور سائیں سرکار میں ٹھن گئی۔
سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیں پیغام دیا ہے کہ ہر قائمہ کمیٹی میں ان کے 7ارکان ہوں گے جب کہ اپوزیشن کے 4 سے زیادہ ارکان نہیں ہوں گے۔ سندھ اسمبلی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ پی ٹی آئی کونہیں دیں گے۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ہر قائمہ کمیٹی میں اپوزیشن کو برابری کی نمائندگی ملنی چاہیے، یہ نہیں ہوسکتا کہ قائمہ کمیٹی میں پیپلزپارٹی کےارکان زیادہ ہوں، ایسی کسی قائمہ کمیٹی کو تسلیم نہیں کریں گے جس میں حکومتی اور حزب اختلاف کے ارکان کی تعداد برابر نہ ہو۔
فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ چارٹر آف ڈیموکریسی چارٹرآف چوری بن گیا، پیپلزپارٹی اپنی چوری چھپاناچاہتی ہے، سندھ اسمبلی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ پی ٹی آئی کاحق ہے، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ اپوزیشن اتحاد کو دی جائے، اگر ایسا نہ ہوا تو پی ٹی آئی قائمہ کمیٹیوں کاحصہ نہیں بنے گی۔
سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیں پیغام دیا ہے کہ ہر قائمہ کمیٹی میں ان کے 7ارکان ہوں گے جب کہ اپوزیشن کے 4 سے زیادہ ارکان نہیں ہوں گے۔ سندھ اسمبلی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ پی ٹی آئی کونہیں دیں گے۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ہر قائمہ کمیٹی میں اپوزیشن کو برابری کی نمائندگی ملنی چاہیے، یہ نہیں ہوسکتا کہ قائمہ کمیٹی میں پیپلزپارٹی کےارکان زیادہ ہوں، ایسی کسی قائمہ کمیٹی کو تسلیم نہیں کریں گے جس میں حکومتی اور حزب اختلاف کے ارکان کی تعداد برابر نہ ہو۔
فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ چارٹر آف ڈیموکریسی چارٹرآف چوری بن گیا، پیپلزپارٹی اپنی چوری چھپاناچاہتی ہے، سندھ اسمبلی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ پی ٹی آئی کاحق ہے، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ اپوزیشن اتحاد کو دی جائے، اگر ایسا نہ ہوا تو پی ٹی آئی قائمہ کمیٹیوں کاحصہ نہیں بنے گی۔