گھریلو ملازمہ عظمیٰ کو قتل کرنے والی خواتین کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

سنگ دل خواتین نے سالن سے گوشت چننے پر گھریلو ملازمہ کو بے دردی سے قتل کر کے لاش گندے نالے میں بہا دی تھی۔


Numainda Khususi January 29, 2019
سالن سے گوشت چننے پر گھریلو ملازمہ کو بے دردی سے قتل کر کے لاش گندے نالے میں بہا دی گئی تھی۔ فوٹو:ایکسپریس

علامہ اقبال ٹاون میں 15 سالہ گھریلو ملازمہ کو بیدردی سے قتل کرکے اس کی لاش گندے نالے میں پھینکنے والی 3 خواتین کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا اور انہیں 7 فروری کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

لاہور کے علاقہ علامہ اقبال ٹاؤن میں گھریلو ملازمہ کے قتل کا معاملہ حل ہوگیا۔ واردات میں ملوث بینک آفیسر ماہ رخ، اس کی بیٹی آئمہ اور نند ریحانہ کو انوسٹی گیشن پولیس نے واردات کے اگلے روز ہی گرفتار کر لیا۔ سنگ دل خواتین نے سالن سے گوشت چننے پر گھریلو ملازمہ کو بے دردی سے قتل کر کے لاش گندے نالے میں بہا دی تھی۔

پولیس کے مطابق ملزمہ ماہ رخ نے 15 سالہ عظمیٰ کے سر پر برتنوں کے وار کئے۔ ملازمہ کی حالت غیر ہوئی تو اسپتال منتقلی کے بجائے بیٹی اور نند کی مدد سے گلے میں پھندا ڈال کر بے دردی سے قتل کر دیا اور لاش گندے نالے میں بہا دی۔



ماہ رخ کو حراست میں لے کر تفتیش کی گئی تو ملزمہ نے اعتراف جرم کر لیا۔ اس کی نشاندہی پر اس کی بیٹی اور نند کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔ اس حوالے سے پولیس کا مزید کہنا تھا کہ مقتولہ عظمیٰ ہنجروال کی رہائشی تھی جو 4 ہزار روپے ماہوار پر ملازمہ رکھی گئی تھی، گرفتار خواتین کے دورانِ تفتیش اعتراف جرم پر انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔