سانحہ ساہیوال متاثرین نے جے آئی ٹی مسترد کردی جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے وزیراعظم کو جوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے خط لکھ دیا


ویب ڈیسک January 29, 2019
سینیٹ کمیٹی کے اجلاس میں لواحقین کی شرکت، پارلیمنٹیرینز نے انصاف کی یقین دہانی کرائی فوٹو:سہیل چوہدری

ساہیوال مقتولین کے اہل خانہ نے پارلیمنٹ ہاوٴس میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی اور انصاف کا مطالبہ کیا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا جس میں سانحہ ساہیوال کے متاثرہ خاندانوں نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں شرکت کرنے والے افراد میں ذیشان کی والدہ، بھائی احتشام، برادر نسبتی ساجد، خلیل کے دونوں بھائی جلیل اور جمیل بھی شامل تھے۔



ارکان کمیٹی نے جاں بحق افراد کے لیے فاتحہ خوانی کی، لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا اور انہیں انصاف کی فراہمی و تحفظ کی یقین دہانی کرائی۔ چیرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے واقعے کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام افراد کو ناحق قتل کیا گیا، جو لوگ مارے گئے وہ شہید ہیں۔



لواحقین نے مطالبہ کیا کہ سی ٹی ڈی کی طرف سے جاں بحق افراد کے خلاف درج ایف آئی آر خارج کی جائے۔ انہوں نے جے آئی ٹی کو مسترد کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کیا۔ لواحقین نے کہا کہ سی ٹی ڈی کے ایس ایس پی جواد قمر کا نام ایف آئی آر میں درج کیا جائے اور سانحہ کے ذمہ دار افسروں کے نام ای سی ایل میں شامل کئے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ ساہیوال؛ پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی

اجلاس کے دوران اس وقت بدمزگی پیدا ہوگئی جب سینیٹر جاوید عباسی نے واقعہ میں حکومت کو ملوث قرار دیا جس پر کمیٹی کے اراکین آپس میں الجھ پڑے۔ سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ حکومت ملوث نہیں ہے اور آپ کی خواہشات پر کام نہیں ہو سکتا۔



حکومت پر الزام لگانے پر اعظم سواتی نے بھی برہم ہوتے ہوئے کہا کہ یہ انسانی المیہ ہے، اسے خاص رخ نہ دیا جائے، وزیراعظم نے بھی کہا ہے کہ جیسے چاہیں تحقیقات کر لیں۔

چیرمین کمیٹی رحمان ملک نے کہا کہ ہم آپس میں لڑیں گے تو یہ متاثرین کیا تاثر لے کر جائیں گے، آپس میں نہ لڑیں ورنہ میں کارروائی معطل کر دوں گا۔

سینیٹر کلثوم پروین نے متاثرین سے کہا کہ جب بینظیر کے قاتل نہیں پکڑے جا سکے تو آپ کو کیا انصاف ملے گا تاہم کوشش کریں گے کہ آپ کو انصاف فراہم کر سکیں۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہ رحمان ملک نے کہا کہ وزیراعظم کو جوڈیشل کمیشن کیلئے خط لکھا ہے، عمران خان جلد از جلد جوڈیشل کمیشن بنانے کا اعلان کریں، ایوان میں بھی یہ معاملہ اٹھایا جائے گا۔

اجلاس سے قبل ذیشان کی والدہ نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں وزیراعظم عمران خان سے انصاف چاہتی ہوں، میر ے بیٹے پر دہشتگردی کا لیبل لگانا انصافی ہے، ہمارا ایک ہی سہارا تھا جو چھین لیا گیا، ان لوگوں نے ہمیں جیتے جی ماردیا۔

https://twitter.com/Kamran0175/status/1090147285554683905

خلیل کے رشتہ دار نے کہا کہ ہمیں جے آئی ٹی پر اعتماد نہیں ہے کیونکہ جو مارنے والی پولیس ہے وہی جے آئی ٹی میں شامل ہے، ہم چاہتے ہیں کہ عدالتی کمیشن بنے۔

خلیل کے بھائی نے بتایا کہ رحمان ملک کے بلانے پر کمیٹی اجلاس میں شرکت کے لئے آئے ہیں، پتہ نہیں کیوں ہمیں میڈیا سے دور رکھا جارہا ہے، ہمیں ان لوگوں نے ذہنی مریض بنادیا ہے، عینی شاہدین ڈر کے مارے بیان ریکارڈ کرانے پولیس اسٹیشن نہیں جارہے، متاثرہ گاڑی میں بھی ٹمپرنگ اور گڑبڑ کی گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |