نواب شاہ جعلی تقرری لیٹر جاری کرنے پر محکمہ تعلیم کے 4 کلرک معطل

سیکریٹری تعلیم سندھ نے لاکھوں روپے لیکر جعلی آرڈرز دینے کے واقع کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی.


Nama Nigar July 22, 2013
سیکریٹری تعلیم سندھ نے لاکھوں روپے لیکر جعلی آرڈرز دینے کے واقع کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔ فوٹو: فائل

محکمہ تعلیم نواب شاہ میں جعلی بھرتیوں اور5لاکھ روپے فی آرڈر رشوت لیکر تقرری لیٹر جاری کرنے کے انکشاف پر سیکریٹری تعلیم سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے 4 کلرکس کو معطل کرکے تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم نواب شاہ میں مبینہ طور پر کلرکس کی جانب سے 5 لاکھ روپے رشوت لیکر چوکیدار سمیت مختلف اسامیوں کے آفر آرڈر تقسیم کیے گئے تھے، لیکن امیدواروں کو تقرری نہ ملنے پر امیدواروں نے سیکریٹری تعلیم سندھ فضل اللہ پیچوہو کو درخواست دی جس کا نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری تعلیم سندھ نواب شاہ پہنچے اور انھوں نے مبینہ طور پر رشوت کے عیوض نوکری کے جعلی آرڈرز دینے والے محکمہ تعلیم نواب شاہ کے 4 کلرکس نبی بخش چانڈیو، منسب غوری، حنیف بھٹی اور رحیم کھوسو کو فوری طور پر معطل کردیا اور لاکھوں روپے لیکر جعلی آرڈرز دینے کے واقع کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔



ذرائع کے مطابق مزکورہ کلرکس نے 5 لاکھ روپے فی آرڈر لیکر مختلف اسامیوں کے 36 آرڈرز دیے ہیں۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذکورہ کلرکس نے این ٹی ایس ٹیسٹ پاس کرنے والے ایچ ایس ٹی، جی ایس ٹی اور پی ایس ٹی کے امیدواروں سے بھی کاغذات کی ویریفکیشن کے نام پر 3 ہزار روپے فی امیدوار وصول کیے۔

مذکورہ کلرکس نے حال ہی میں 50 لاکھ سے زائد روپے بٹورے ہیں جبکہ عدالت عظمیٰ کی جانب سے تقرری پر عائد پابندی کے دوران بھی تقرری کے آرڈرز نکالے جاتے رہے۔ دوسری طرف ایک ماہ سے محکمہ تعلیم ضلع بے نظیر آباد میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کی سیٹ خالی ہے، جس پر ایک ماہ قبل گھوٹکی سے تعلق رکھنے والے ایک افسر کو تعینات کیا گیا تھا، جنھوں نے چارج لیتے ہی لمبی رخصت بھی لے لی جبکہ ایس ڈی او فیمیل اینڈ میل سکرنڈ، ایس ڈی او فیمیل قاضی احمد، ایس ڈی او فیمیل نوابشاہ کی جگہیں بھی خالی ہیں ان اہم سیٹس پر سپروائزرز کو او پی ایس پر چارج دیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں