گٹکے کا استعمال منہ کے کینسر کا بڑا سبب ہے ڈاکٹر انوار
مین پوری، 2100 انسانی صحت کیلیے انتہائی مضر ہے، سیمینار سے دیگر ماہرین کا بھی خطاب
گٹکا، مین پوری، 2100 پڑی و دیگر نشہ آور اشیا انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر ہیں۔
خصوصاً گٹکا کھانے والے افراد کو منہ اور گلے کا کینسر ہونے کے 100 فیصد امکانات موجود ہوتے ہیں، آئے دن اسپتالوں میں گلے اور منہ کے کینسر کے مریض نظر آتے ہیں جو مذکورہ منشیات کے استعمال کا نتیجہ ہیں، اسی حوالے سے ڈگری پریس کلب میں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ڈگری کی جانب سے عوام کو نشہ آور اشیا سے بچانے اور اس کے استعمال سے پرہیز کرنے کے موضوع ''نشہ آور اشیا انسانی جان کے لیے خطرہ'' پر ایک سیمینار ڈاکٹر انوار الدین کھتری کی سربراہی میں منعقد کیا گیا۔ ڈگری شہر میں دوسری جانب حکومتی اداروں کی بے حسی عروج پر ہےْ
رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں بھی مرکزی شاہراؤں، اندرون شہر گنجان آبادیوں اور نواحی قصبوں میں گٹکا، مین پوری اور دیگر نشہ آور منشیات جس میں شراب، چرس، افیون اور دیگر منشیات شامل ہیں سرعام فروخت ہورہی ہیں، اس حوالہ سے سول انتظامیہ ناکام دکھائی دیتی ہے، پولیس اور دیگر منشیات کنٹرول کرنے والے ادارے مبینہ طور پر ان کی سرپرستی کرتے نظر آتے ہیں۔ اس موقع پر موجود عوامی اور ساجی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر گرینڈ آپریشن کریں اور گٹکا اور دیگر منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے نئی نسل کو اس لعنت سے بچایا جائے۔
خصوصاً گٹکا کھانے والے افراد کو منہ اور گلے کا کینسر ہونے کے 100 فیصد امکانات موجود ہوتے ہیں، آئے دن اسپتالوں میں گلے اور منہ کے کینسر کے مریض نظر آتے ہیں جو مذکورہ منشیات کے استعمال کا نتیجہ ہیں، اسی حوالے سے ڈگری پریس کلب میں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ڈگری کی جانب سے عوام کو نشہ آور اشیا سے بچانے اور اس کے استعمال سے پرہیز کرنے کے موضوع ''نشہ آور اشیا انسانی جان کے لیے خطرہ'' پر ایک سیمینار ڈاکٹر انوار الدین کھتری کی سربراہی میں منعقد کیا گیا۔ ڈگری شہر میں دوسری جانب حکومتی اداروں کی بے حسی عروج پر ہےْ
رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں بھی مرکزی شاہراؤں، اندرون شہر گنجان آبادیوں اور نواحی قصبوں میں گٹکا، مین پوری اور دیگر نشہ آور منشیات جس میں شراب، چرس، افیون اور دیگر منشیات شامل ہیں سرعام فروخت ہورہی ہیں، اس حوالہ سے سول انتظامیہ ناکام دکھائی دیتی ہے، پولیس اور دیگر منشیات کنٹرول کرنے والے ادارے مبینہ طور پر ان کی سرپرستی کرتے نظر آتے ہیں۔ اس موقع پر موجود عوامی اور ساجی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر گرینڈ آپریشن کریں اور گٹکا اور دیگر منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے نئی نسل کو اس لعنت سے بچایا جائے۔