رمضان کرکٹ سپر اوور میں شکست کے بعد زیڈ ٹی بی ایل کی چھٹی
کامیابی کےلیےدرکار 5 رنز کیلیے علی خان نے آخری گیند پر چھکا جڑکر کے آرایل کو فتح دلادی، عبدالرازق ہیرو سے زیرو بن گئے.
پی سی بی رمضان کپ ٹی ٹوئنٹی نائٹ کرکٹ ٹورنامنٹ میں دلچسپ مقابلے کے بعد ٹائی ہونے والے میچ کے سپر اوور میں کے ایل آر نے کامیابی حاصل کر کے زیڈ ٹی بی ایل کو ایونٹ سے باہر کر دیا.
46 کی اننگز داغنے کے بعد ٹیسٹ آل راؤنڈر عبدالرزاق فیصلہ کن اوور میں اپنی ٹیم کی شکست کاسبب بن گئے، کے ایل آر نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 131 رنز بنائے، جواب میں حریف ٹیم نے 6وکٹیں کھو کر اتنے ہی رنز بناکر میچ ٹائی کردیا لیکن سپر اوور میں 15 رنز کا ہدف آخری اوور کی گیند پر چھکا لگا کرپورا کرتے ہوئے جیت اپنے نام کرلی، تفصیلات کے مطابق نیشنل اسٹیڈیم میںگزشتہ شب گروپ بی کے میچ میں ٹاس ہارنے کے بعد پہلے بیٹنگ کرنے والی کے ایل آر کو پہلی وکٹ کے لیے 49رنز کا اچھا اسٹارٹ ملا،14 رنز بنانے والے محمد یاسین کو بابر اعظم نے ایل بی ڈبلیو کیا۔
74 رنز پر دوسری وکٹ اس وقت گر گئی جب عالمگیر خان نے زین عباس کو رن آؤٹ کر دیا، زین نے 37 گیندوں پر 4چوکوں کی مدد سے 36جوڑے، تیسرا نقصان 94رنز پر سعید انور جونیئر کے آؤٹ ہونے پر ہوا جو 16گیندوں پر19رنز کا حصہ ڈالنے کے بعد بابر اعظم کی گیند پر شرجیل خان کو کیچ دے کر پویلین چلتے بنے، بعدازاں 126رنز کے مجموعی اسکور پر چوتھی وکٹ بھی گر گئی،جب کاشف داؤد کی گیند پر نوید یاسین کا کیچ محمد خالد کے ہاتھوں میں آگیا،نوید کے 13 رنز میں ایک چھکا بھی شامل تھا،مقررہ اوورز کے خاتمے پرٹیم نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 131رنز جوڑے، شعیب احمد 31 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے، 28 گیندوں کا سامنا کرنے والے شعیب نے 3چوکے بھی لگائے،علی خان نے آؤٹ ہوئے بغیر 2 رنز بنائے، بابر اعظم نے 20 رنز دے کر 2 وکٹیں اپنے نام کیں جبکہ کاشف داؤد نے14 رنز کے عوض ایک کھلاڑی کو قابو کیا۔
جواب میں زیڈ ٹی بی ایل کو تیسرے اوور کی پہلی گیند پر پہلا دھچکہ لگا،13 رنز کے مجموعی اسکور پر6 رنز بنانے والے شرجیل خان نے راحت علی کی گیند پر علی خان کو کیچ دے دیا،بعد ازاں ٹیسٹ کرکٹرز عمران نذیر اور عبدالرزاق نے اسکور 61 رنز تک پہنچا دیا، اسی اسکور پر عمران نذیر کو نعمان علی نے ایل بی ڈبلیوآؤٹ کر دیا،انھوں نے 23گیندوں پر 2 چوکوں کی مدد سے 14رنز جوڑے، 76رنز کے مجموعی اسکور پر عبدالرزاق آؤٹ ہونے پر تیسرے کھلاڑی ثابت ہوئے، انھوں نے 2 چھکوں اور4 چوکوں کی مدد سے اپنی ٹیم کا سب سے زیادہ اسکور46 رنز بنایا، چوتھی وکٹ 84 رنز پر گری جب حسین طلعت(4)کا راحت علی نے اسامہ میر کی گیند پر کیچ تھام لیا، ایک رن میںاضافہ کے بعد ہی دوسری گیند کا سامنا کرنے والے عاطف اشرف(صفر) کو ذوالفقار جان نے رن آؤٹ کر دیا، 9 رنز بنانے والے ظفرگوہر جب زین عباس کی گیند پر ذوالفقار جان کے ہاتھوں اسٹمپڈ آؤٹ ہوئے توبینک کا اسکور 6 وکٹوں کے نقصان پر 112رنز ہو چکا تھا۔
آخری دو اوورز میں کامیابی کے لیے زیڈ ٹی بی ایل کو 21 رنز درکار تھے جبکہ آخری اوور میں 13 رنز کے حصول کی جستجو میں آخری گیند پر3 رنز درکار تھے،مگر اعظم خان کے اسٹروک پر دو رنزبنے اورمیچ ٹائی ہو گیا،بابر اعظم نے ناقابل شکست 31 رنز بنائے جس میں ایک چھکا اور ایک چوکا بھی شامل تھا،عالمگیر خان نے 5 گیندوں پرایک چوکے کی مدد سے 9 رنز بنائے اور آؤٹ نہیں ہوئے، نعمان علی نے 20 رنز دے کر 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ راحت علی، عثمان میر اور زین عباس کے حصہ میں 1،1وکٹ آئی، میچ کو فیصلہ کن بنانے کے لیے کھیلے جانے والے سپر اوور میں زیڈ ٹی بی ایل نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے ایک وکٹ گنوا کر 15رنز بنائے،عبدالرزاق 2 رنز بناکراونچی شاٹ پرکیچ دے بیٹھے، جواب میں ہدف کے تعاقب میں کے ایل آر پہلی 3 گیندوں پر 5 رنز بناسکی،اس موقع پر عبدالرزاق نے ایک آسان کیچ بھی چھوڑ دیا۔
بعد ازاں علی خان نے ایک چوکا رسید کرنے کے بعد اگلی گیند پر 2 رنز بھی بنالیے، آخری گیند پر کامیابی کے لیے 5 رنز درکار تھے، علی خان نے شاندار چھکا لگا کر اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کر دیا،اپنے تیسرے میچ میں دوسری کامیابی کے بعد کے ایل آر کے 4 پوائنٹس ہو گے جبکہ زیڈ ٹی بی ایل اپنے تین میچوں میں محض 2 پوائنٹس حاصل کرنے کے بعد ایونٹ سے باہر ہوگئی،کے آر ایل کے زین عباس پلیئر آف دی میچ رہے، پیر کوگروپ کے آخری میچ میں زیڈ ٹی بی ایل اور این بی پی کے درمیان رسمی مقابلہ ہوگا، واضح رہے کہ گروپ بی سے پورٹ قاسم اتھارٹی پہلے ہی سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرچکی ہے جبکہ سوئی نادرن گیس اور کے ایل آر کے میچ کی فاتح فائنل فور میں شامل ہوگی، پہلا سیمی فائنل منگل کو جبکہ دوسرا بدھ کو کھیلا جائیگا، فائنل جمعرات کو شیڈول ہے۔
46 کی اننگز داغنے کے بعد ٹیسٹ آل راؤنڈر عبدالرزاق فیصلہ کن اوور میں اپنی ٹیم کی شکست کاسبب بن گئے، کے ایل آر نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 131 رنز بنائے، جواب میں حریف ٹیم نے 6وکٹیں کھو کر اتنے ہی رنز بناکر میچ ٹائی کردیا لیکن سپر اوور میں 15 رنز کا ہدف آخری اوور کی گیند پر چھکا لگا کرپورا کرتے ہوئے جیت اپنے نام کرلی، تفصیلات کے مطابق نیشنل اسٹیڈیم میںگزشتہ شب گروپ بی کے میچ میں ٹاس ہارنے کے بعد پہلے بیٹنگ کرنے والی کے ایل آر کو پہلی وکٹ کے لیے 49رنز کا اچھا اسٹارٹ ملا،14 رنز بنانے والے محمد یاسین کو بابر اعظم نے ایل بی ڈبلیو کیا۔
74 رنز پر دوسری وکٹ اس وقت گر گئی جب عالمگیر خان نے زین عباس کو رن آؤٹ کر دیا، زین نے 37 گیندوں پر 4چوکوں کی مدد سے 36جوڑے، تیسرا نقصان 94رنز پر سعید انور جونیئر کے آؤٹ ہونے پر ہوا جو 16گیندوں پر19رنز کا حصہ ڈالنے کے بعد بابر اعظم کی گیند پر شرجیل خان کو کیچ دے کر پویلین چلتے بنے، بعدازاں 126رنز کے مجموعی اسکور پر چوتھی وکٹ بھی گر گئی،جب کاشف داؤد کی گیند پر نوید یاسین کا کیچ محمد خالد کے ہاتھوں میں آگیا،نوید کے 13 رنز میں ایک چھکا بھی شامل تھا،مقررہ اوورز کے خاتمے پرٹیم نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 131رنز جوڑے، شعیب احمد 31 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے، 28 گیندوں کا سامنا کرنے والے شعیب نے 3چوکے بھی لگائے،علی خان نے آؤٹ ہوئے بغیر 2 رنز بنائے، بابر اعظم نے 20 رنز دے کر 2 وکٹیں اپنے نام کیں جبکہ کاشف داؤد نے14 رنز کے عوض ایک کھلاڑی کو قابو کیا۔
جواب میں زیڈ ٹی بی ایل کو تیسرے اوور کی پہلی گیند پر پہلا دھچکہ لگا،13 رنز کے مجموعی اسکور پر6 رنز بنانے والے شرجیل خان نے راحت علی کی گیند پر علی خان کو کیچ دے دیا،بعد ازاں ٹیسٹ کرکٹرز عمران نذیر اور عبدالرزاق نے اسکور 61 رنز تک پہنچا دیا، اسی اسکور پر عمران نذیر کو نعمان علی نے ایل بی ڈبلیوآؤٹ کر دیا،انھوں نے 23گیندوں پر 2 چوکوں کی مدد سے 14رنز جوڑے، 76رنز کے مجموعی اسکور پر عبدالرزاق آؤٹ ہونے پر تیسرے کھلاڑی ثابت ہوئے، انھوں نے 2 چھکوں اور4 چوکوں کی مدد سے اپنی ٹیم کا سب سے زیادہ اسکور46 رنز بنایا، چوتھی وکٹ 84 رنز پر گری جب حسین طلعت(4)کا راحت علی نے اسامہ میر کی گیند پر کیچ تھام لیا، ایک رن میںاضافہ کے بعد ہی دوسری گیند کا سامنا کرنے والے عاطف اشرف(صفر) کو ذوالفقار جان نے رن آؤٹ کر دیا، 9 رنز بنانے والے ظفرگوہر جب زین عباس کی گیند پر ذوالفقار جان کے ہاتھوں اسٹمپڈ آؤٹ ہوئے توبینک کا اسکور 6 وکٹوں کے نقصان پر 112رنز ہو چکا تھا۔
آخری دو اوورز میں کامیابی کے لیے زیڈ ٹی بی ایل کو 21 رنز درکار تھے جبکہ آخری اوور میں 13 رنز کے حصول کی جستجو میں آخری گیند پر3 رنز درکار تھے،مگر اعظم خان کے اسٹروک پر دو رنزبنے اورمیچ ٹائی ہو گیا،بابر اعظم نے ناقابل شکست 31 رنز بنائے جس میں ایک چھکا اور ایک چوکا بھی شامل تھا،عالمگیر خان نے 5 گیندوں پرایک چوکے کی مدد سے 9 رنز بنائے اور آؤٹ نہیں ہوئے، نعمان علی نے 20 رنز دے کر 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ راحت علی، عثمان میر اور زین عباس کے حصہ میں 1،1وکٹ آئی، میچ کو فیصلہ کن بنانے کے لیے کھیلے جانے والے سپر اوور میں زیڈ ٹی بی ایل نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے ایک وکٹ گنوا کر 15رنز بنائے،عبدالرزاق 2 رنز بناکراونچی شاٹ پرکیچ دے بیٹھے، جواب میں ہدف کے تعاقب میں کے ایل آر پہلی 3 گیندوں پر 5 رنز بناسکی،اس موقع پر عبدالرزاق نے ایک آسان کیچ بھی چھوڑ دیا۔
بعد ازاں علی خان نے ایک چوکا رسید کرنے کے بعد اگلی گیند پر 2 رنز بھی بنالیے، آخری گیند پر کامیابی کے لیے 5 رنز درکار تھے، علی خان نے شاندار چھکا لگا کر اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کر دیا،اپنے تیسرے میچ میں دوسری کامیابی کے بعد کے ایل آر کے 4 پوائنٹس ہو گے جبکہ زیڈ ٹی بی ایل اپنے تین میچوں میں محض 2 پوائنٹس حاصل کرنے کے بعد ایونٹ سے باہر ہوگئی،کے آر ایل کے زین عباس پلیئر آف دی میچ رہے، پیر کوگروپ کے آخری میچ میں زیڈ ٹی بی ایل اور این بی پی کے درمیان رسمی مقابلہ ہوگا، واضح رہے کہ گروپ بی سے پورٹ قاسم اتھارٹی پہلے ہی سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرچکی ہے جبکہ سوئی نادرن گیس اور کے ایل آر کے میچ کی فاتح فائنل فور میں شامل ہوگی، پہلا سیمی فائنل منگل کو جبکہ دوسرا بدھ کو کھیلا جائیگا، فائنل جمعرات کو شیڈول ہے۔