سانحہ ساہیوال میں ملوث درندوں کو سرعام پھانسی دی جائے حمزہ شہباز

آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں شہباز شریف انشاء اللہ سرخرو ہوں گے ہمیں انصاف کی توقع ہے، حمزہ شہباز


ویب ڈیسک January 29, 2019
آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں شہباز شریف انشاء اللہ سرخرو ہوں گے کیوں کہ ہمیں انصاف کی توقع ہے، حمزہ شہباز (فوٹو : فائل)

لاہور: پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ سانحہ ساہیوال میں جو درندے ملوث ہیں انہیں اسی جگہ پر سر عام پھانسی دی جائے۔

لاہور ہائیکورٹ میں شہباز شریف کی آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کیس میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ میاں شہباز شریف کو صاف پانی کیس کے سلسلے میں بلایا گیا تھا اور ان کی گرفتاری آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں کی گئی، انہوں نے ایک ایک انچ زمین بیچی نہ ہی کسی کو ایک روپیہ دیا۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر روکنا کھلنڈروں کی سوچ ہو سکتی ہے، جمہوری روایات کی ترجمانی نہیں، اس طرح کی گیدڑ بھپکیوں سے ہم نہیں گھبراتے، تمام اپوزیش جماعتیں اور جمہوری قوتیں اس مسئلہ پر ایک پیچ پر ہیں، آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں شہباز شریف انشاء اللہ سرخرو ہوں گے، ہمیں انصاف کی توقع ہے کیوں کہ ہمارا دامن صاف ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ 50 لوگوں کو گرفتار کرکے قائد کا پاکستان نہیں بنے گا اور نہ ہی الزامات اور ناجائز مقدمات بنانے سے نیا پاکستان بن سکتا ہے، 35 فیصد ڈالر مہنگا ہوگیا 5 ماہ میں 24 ارب کے نئے قرضے لیے گئے ملکی معاشی صورتحال انتہائی خراب ہے۔

حمزہ شہباز نے کہا نیازی صاحب سانحہ ساہیوال کے مقتول خلیل کی فیملی نے مزید نئے تحفظات کا اظہار ہے، پولیس والوں کو کون گواہی دینے آئے گا، معصوم بچوں کا کیس لڑیں گے، اس سانحہ پر قوم انصاف چاہتی ہے، ہم پہلےانسان پھر سیاستدان ہیں، انسانیت کا قتل کسی صورت قابل قبول نہیں تقاضا کرتا ہوں کہ پہلے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے اور جو درندے اس سانحہ میں ملوث ہیں انہیں اسی جگہ پر سر عام پھانسی دی جائے۔

حمزہ شہباز نے مزید کہا کہ عمران نیازی میاں شہباز شریف کی بات کرتے ہیں وہ بتائیں خلیل کی فیملی کو انصاف کون فراہم کرے گا، اس پر منہ پر تالے کیوں لگ گئے ہیں 72 گھنٹے میں آنے والی رپورٹ کہاں ہے، ہم حکومت کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے جب تک اریبہ اور اس کی فیملی کو انصاف نہیں مل جاتا، یہی وجہ ہے کہ اب خلیل کی فیملی نے بھی جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |