بلاول بھٹو زرداری کے پاس اسٹریٹ پاور ہے نہ عوامی حمایت تجزیہ کار
سانحہ ساہیوال کی درست تحقیقات کے نتائج حکومت کو شرمندہ کریں گے اور وہ یہ نہیں چاہتی۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کے پاس اسٹریٹ پاور ہے نہ عوامی حمایت۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''ایکسپرٹس'' کی میزبان دعا جمیل سے گفتگو کرتے ہوئے فہد حسین نے کہا کہ یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ اس کیس میں سب لوگوں کو ٹرک کی بتی کے پیچھے کیوں لگایا جا رہا ہے؟۔
سینئر تجزیہ کار فہد حسین نے کہا ہے کہ اس نظام کی اس سے بڑی ناکامی کیا ہو گی کہ دن دیہاڑے 4 افراد کو قتل کیا گیا اور اس کے چند دن بعد ان کے لواحقین کو اسلام آباد جاکر انصاف کی بھیک مانگنی پڑ رہی ہے۔ اس سے بڑی ستم ظریفی اور کیا ہو سکتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری کے پاس اسٹریٹ پاور ہے نہ انہیں عوامی حمایت حاصل ہے۔
سینیئر تجزیہ کار بریگیڈیر (ر) سعد محمد نے کہا سانحہ ساہیوال کی صحیح تحقیق میں تمام ملوث لوگ سامنے آ جائیں گے تو تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ سانحہ ساہیوال کیپر پردہ ڈالنے کی جو کوششیں اب تک نظر آ رہی ہیں اس سے تو یوں لگتا ہے کہ جیسے سارا کام ہی مشکوک تھا۔
تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہاگر ہم چاہتے ہیں کہ مستقبل میں بچے سفاکانہ انداز میں یتیم نہ ہوں تو قانون سازی کر کے فوری انصاف کی عدالت بنائیں اور ان پولیس اہلکاروں کو پھانسی پر لٹکا دیں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''ایکسپرٹس'' کی میزبان دعا جمیل سے گفتگو کرتے ہوئے فہد حسین نے کہا کہ یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ اس کیس میں سب لوگوں کو ٹرک کی بتی کے پیچھے کیوں لگایا جا رہا ہے؟۔
سینئر تجزیہ کار فہد حسین نے کہا ہے کہ اس نظام کی اس سے بڑی ناکامی کیا ہو گی کہ دن دیہاڑے 4 افراد کو قتل کیا گیا اور اس کے چند دن بعد ان کے لواحقین کو اسلام آباد جاکر انصاف کی بھیک مانگنی پڑ رہی ہے۔ اس سے بڑی ستم ظریفی اور کیا ہو سکتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری کے پاس اسٹریٹ پاور ہے نہ انہیں عوامی حمایت حاصل ہے۔
سینیئر تجزیہ کار بریگیڈیر (ر) سعد محمد نے کہا سانحہ ساہیوال کی صحیح تحقیق میں تمام ملوث لوگ سامنے آ جائیں گے تو تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ سانحہ ساہیوال کیپر پردہ ڈالنے کی جو کوششیں اب تک نظر آ رہی ہیں اس سے تو یوں لگتا ہے کہ جیسے سارا کام ہی مشکوک تھا۔
تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہاگر ہم چاہتے ہیں کہ مستقبل میں بچے سفاکانہ انداز میں یتیم نہ ہوں تو قانون سازی کر کے فوری انصاف کی عدالت بنائیں اور ان پولیس اہلکاروں کو پھانسی پر لٹکا دیں۔