آج ارکان کی اکثریت نے بیک اسٹاپ میں ترمیم سے ڈیل کی حمایت کی، برطانوی وزیراعظم تھریسامے۔ فوٹو: سوشل میڈیا
برطانوی پارلیمنٹ میں بریگزیٹ ڈیل کیلیے رائے شماری کی گئی جس میں 5 ترامیمی بل مسترد جب کہ 2 کو منظور کرلیا گیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں بریگزیٹ ڈیل کیلیے رائے شماری کے دوران 7 مختلف ترامیمی بل پیش کیے گئے جس میں سے 5 ترامیمی بل مسترد جب کہ 2 کو منظور کرلیا گیا۔
برطانوی پارلیمنٹ میں دوبارہ بریگزٹ کیلیے پہلی ترمیم نامنظور ہوئی، اس ترمیم کی مخالفت میں327 اور حمایت میں296ووٹ ڈالے گئے۔ اسی طرح دوسری ترمیم بھی ناکام ہوئی۔ بعدازاں تیسری ترمیم بھی مسترد کردی گئی جس کی مخالفت میں321 جب کہ حمایت میں301ووٹ ڈالےگئے، یہ ترمیم ایم پیز کو متبادل ڈھونڈنے کیلیے مزید وقت دینے سے متعلق تھی۔
برطانوی میڈیا کے مطابق بریگزٹ ڈیل کی رائے شماری کیلیے برطانوی پارلیمنٹ نے 5ویں ترمیم بھی مسترد کردی، ریوزترمیم کی حمایت میں290 اور مخالفت میں322ووٹ پڑے۔ اس کے علاوہ اسکاٹ لینڈ کو یورپی یونین سے زبردستی نکالنے سے روکنے کی ترمیم نامنظور ہوئی جب کہ جریمی کاربن کی بغیر ڈیل کیے بریگزٹ پرپابندی سے متعلق ترمیم بھی مسترد کردی گئی۔
بریگزیٹ ڈیل کیلیے رائے شماری کے دوران برطانوی پارلیمنٹ نے ساتواں ترمیمی بل بھی منظورکرلیا، ترمیم کی حمایت میں317 اور مخالفت میں301ووٹ ڈالے گئے۔
واضح رہے کہ بل یورپی یونین سےعلیحدگی کے پلان بی میں ترمیم سے متعلق ہے اکثریتی ارکان کی بیک اسٹاپ میں تبدیلی کے ساتھ بریگزٹ ڈیل پرحمایت پارلیمنٹ نےانخلاایگریمنٹ کو 2 ہفتے قبل مسترد کیا تھا۔
دوسری جانب برطانوی وزیراعظم تھریسامے کا کہنا تھا کہ آج ارکان کی اکثریت نے بیک اسٹاپ میں ترمیم سے ڈیل کی حمایت کی، انہوں نے کہا کہ بریگزٹ ڈیل کے ساتھ یورپی یونین سےعلیحدگی کاراستہ موجودہے۔
تھریسامے کا مزید کہنا تھا کہ آئرلینڈ اور شمالی آئرلینڈ میں بارڈرقوانین میں نرمی کی اجازت ہوگی جب کہ یورپی یونین کےساتھ مذاکرات آسان نہیں ہوں گے۔