خیبر پختونخوا میں آئس نشہ بنانے والے کو سزائے موت دینے کی تجویز
محکمہ قانون نے بل تیار کرکے منظوری کے لیے وزیراعلی محمود خان کو بھجوادیا
لاہور:
خیبر پختونخوا میں آئس نشے کی روک تھام کے لیے قانون سازی کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
اس سلسلے میں محکمہ قانون نے بل تیار کرکے منظوری کے لیے وزیراعلی محمود خان کو بھجوادیا ہے۔ مجوزہ قانون کے تحت آئس بنانے والے کو پچاس لاکھ روپے جرمانہ اور سزائے موت جبکہ یہ نشہ فروخت کرنے والے کو پانچ لاکھ روپے جرمانہ اور پانچ سال قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔
مجوزہ قانون میں نشہ کرنے والے افراد کو بھی پچاس ہزار روپے جرمانہ اور ایک سال قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ قانون نے قانون سازی کے لیے ڈرافت تیار کرلیا ہے۔
ڈپٹی اسپیکر محمود جان نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ قانون سازی کے لیے محکمہ ایکسائز، سوشل ویلفیئر، اینٹی نارکوٹکس، ضلعی حکومت اور دیگر اداروں سے بھی مشاورت کی گئی ہے جس کے بعد مسودہ تیار کرکے منظوری کے لیے وزیراعلی کو بھجوا دیا گیا ہے۔
محمود جان نے کہا کہ مسودے کو جسے کابینہ میں پیش کیا جائے گا جس کے بعد اسمبلی سے منظوری لی جائے گی، اس خطرناک نشہ کے خاتمے کے لیے قانون میں سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں۔
خیبر پختونخوا میں آئس نشے کی روک تھام کے لیے قانون سازی کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
اس سلسلے میں محکمہ قانون نے بل تیار کرکے منظوری کے لیے وزیراعلی محمود خان کو بھجوادیا ہے۔ مجوزہ قانون کے تحت آئس بنانے والے کو پچاس لاکھ روپے جرمانہ اور سزائے موت جبکہ یہ نشہ فروخت کرنے والے کو پانچ لاکھ روپے جرمانہ اور پانچ سال قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔
مجوزہ قانون میں نشہ کرنے والے افراد کو بھی پچاس ہزار روپے جرمانہ اور ایک سال قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ قانون نے قانون سازی کے لیے ڈرافت تیار کرلیا ہے۔
ڈپٹی اسپیکر محمود جان نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ قانون سازی کے لیے محکمہ ایکسائز، سوشل ویلفیئر، اینٹی نارکوٹکس، ضلعی حکومت اور دیگر اداروں سے بھی مشاورت کی گئی ہے جس کے بعد مسودہ تیار کرکے منظوری کے لیے وزیراعلی کو بھجوا دیا گیا ہے۔
محمود جان نے کہا کہ مسودے کو جسے کابینہ میں پیش کیا جائے گا جس کے بعد اسمبلی سے منظوری لی جائے گی، اس خطرناک نشہ کے خاتمے کے لیے قانون میں سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں۔