چیف جسٹس نے فاٹا میں سحر وافطار کے دوران طویل لوڈشیڈنگ کا نوٹس لےلیا
فاٹا میں روزانہ 22 ،22 گھنٹےبجلی بندرہتی ہے، درخواست گزار سینیٹر ہلال الرحمان
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے فاٹا کے علاقوں میں سحر وافطار کے دوران طویل لوڈشیڈنگ کا نوٹس لے لیا۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے مہمند ایجنسی سے سینیٹر ہلال الرحمن کی درخواست پر ازخود نوٹس لے لیا، سینیٹر ہلال الرحمان نے سپریم کورٹ میں درخواست دائرکی تھی کہ فاٹا میں روزانہ 22 ،22 گھنٹےبجلی بندرہتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی جانب سے سحر اور افطار میں بجلی بند نہ کرنے کے احکامات کے باوجود سحرو افطار کے اوقات میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، درخواست میں مزید کہا گیا کہ پیسکو مہمند ایجنسی کو اس کا حصہ نہیں دے رہا، فاٹا کا بجلی کا کوٹہ پیسکو کے کوٹے کا 3 فیصد ہے، اگر ہمیں وہی مل جائے تو حالات بہتر ہو سکتے ہیں۔
اس موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان نے قبائلی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین این ٹی ڈی سی سے رپورٹ طلب کر لی۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے مہمند ایجنسی سے سینیٹر ہلال الرحمن کی درخواست پر ازخود نوٹس لے لیا، سینیٹر ہلال الرحمان نے سپریم کورٹ میں درخواست دائرکی تھی کہ فاٹا میں روزانہ 22 ،22 گھنٹےبجلی بندرہتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی جانب سے سحر اور افطار میں بجلی بند نہ کرنے کے احکامات کے باوجود سحرو افطار کے اوقات میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، درخواست میں مزید کہا گیا کہ پیسکو مہمند ایجنسی کو اس کا حصہ نہیں دے رہا، فاٹا کا بجلی کا کوٹہ پیسکو کے کوٹے کا 3 فیصد ہے، اگر ہمیں وہی مل جائے تو حالات بہتر ہو سکتے ہیں۔
اس موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان نے قبائلی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین این ٹی ڈی سی سے رپورٹ طلب کر لی۔