وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع7 وزراء اور 3 مشیر بھی مستعفی

وزیر اعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے والے تینوں ارکان کا تعلق ان ہی کی جماعت پیپلز پارٹی سے ہے۔


ویب ڈیسک July 22, 2013
چوہدری عبدالمجید 2010 میں ہونے والے انتخابات کے بعد آزاد کشمیر کے وزیر اعظم بنے تھے۔ فوٹو: فائل

آزاد کشمیر میں پیپلز پارٹی کے ارکان کی جانب سے ان ہی کی جماعت کے وزیراعظم چوہدری عبدالمجید کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی گئی ہے جبکہ کابینہ میں شامل 7 وزراء اور 3 مشیر بھی مستعفی ہوگئے۔


آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں وزیر اعظم چوہدری عبدالمجید کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیپلز پارٹی کے عبدالماجد خان، اکبر ابراہیم اور محمد حسین سرگالہ نے جمع کرائی ، جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم چوہدری عبدالمجید آازاد کشمیر کی ترقی میں کوئی بھی کردار ادا کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہے ہیں،انہوں نے اپنے 3 سالہ دور میں مسئلہ کشمیر کو موثر انداز میں بھی اجاگر نہیں کیا، اس کے علاوہ وزیر اعظم پر کئی ترقیاتی منصوبوں میں خرد برد کا بھی الزام ہے۔ تحریک کنندہ نے بیرسٹر سلطان احمد کو بطور متبادل وزیر اعظم بھی نامزد کیا ہے۔

اسپیکر اسمبلی نے عدم اعتماد کی قرارداد کے ساتھ اجلاس بلانے کی ریکوزیشن شامل نہ ہونے کی بنا پر اجلاس طلب کرنے کے لئے قرارداد سیکرٹری قانون کے ذریعے صدر آزاد کشمیر کو بھجوا دی ہے، جو آزاد کشمیرکے عبوری آئین کے تحت 7 روز میں قرارداد پر رائے شماری کے لئے قانون سازاسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کے پابند ہیں۔

تحریک عدم اعتماد سامنے آنے کے بعد حکومت میں شامل 7 وزراء اور 3 مشیروں نے وزیر اعظم چوہدری عبدالمجید کا ساتھ چھوڑ کر کابینہ سے استعفی دے دیا ہے، جن وزرا اور مشیران نے استعفیٰ دیا ہے ان میں عبدالماجد خان، اکبر ابراہیم ، محمد حسین سرگالہ، افسر شاہد، اختر حسین ربانی، اظہر گیلانی ، چوہدری اخلاق حسین، اکمل حسین سرگانہ اور سردار امتیاز شامل ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں