حجاب کا ہماری اقدار سے کوئی تعلق نہیں فرانسیسی وزیر داخلہ
فرانس کے وزیر داخلہ نے حجاب پر پابندی کے حوالے سے بنائے گئے قانون کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون اسلام کے خلاف نہیں ہے بلکہ خواتین کے لئے ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اس قانون کے تحت کوئی بھی خاتون فرانس میں حجاب کر کے نہیں گھوم سکتی اور یہ قانون حجاب پر مکمل پابندی عائد کرتا ہے کیونکہ حجاب کا ہماری اقدار اور روایات سے کوئی تعلق نہیں، انہوں نے کہا کہ حجاب پر پابندی کے قانون کے خلاف ہونے والے مظاہروں پر قابو پا لیا گیا ہے۔
اس سے قبل فرانس کے شہر ٹریپس میں جمعرات کو پولیس اہلکار کی جانب سے ایک نقاب پوش خاتون کو روکے جانے پر خاتون کے شوہر نے پولیس اہلکار کی پٹائی کر دی جس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ واقعے کے بعد جمعہ کے روز ٹریپس میں 400 سے زائد افراد سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے پولیس اسٹیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ مظاہرین نے بس اسٹاپس پر توڑ پھوڑ کی، سرکاری املاک کو آگ لگائی اور پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا، مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی، احتجاج کا سلسلہ 2 روز تک جاری رہا۔
واضح رہے کہ فرانس میں اپریل 2011 میں حجاب پر پابندی کے لئے قانون نافذ کیا گیا تھا لیکن قانون کے نفاذ کے پہلے سال ہی تقریبأ 300 خواتین حجاب لگا کر باہر نکلیں اور قانون کی خلاف ورزی کی، قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں پر 150 یوروز جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔