اچھا پروجیکٹ جہاں سے بھی آفر ہوگا ضرور کام کرونگی وینا مالک

بحران کا شکار پاکستان فلم انڈسٹری کے لیے کچھ کرنے کی بجائے لوگوں کو میرے بھارت میں کام کرنے کی پریشانی لاحق رہتی ہے.


Qaiser Iftikhar July 23, 2013
بحران کا شکار پاکستان فلم انڈسٹری کے لیے کچھ کرنے کی بجائے لوگوں کو میرے بھارت میں کام کرنے کی پریشانی لاحق رہتی ہے فوٹو: فائل

بھارت میں مقیم اداکارہ وینا ملک نے کہا ہے کہ پاکستان میں ایک ٹرینڈ بہت پرانا ہے کہ لوگ اپنا کام کرنے کی بجائے دوسروں پرتنقیدکرنا اپنا اہم فریضہ سمجھتے ہیں۔

پاکستان فلم انڈسٹری اس وقت شدیدبحران کا شکارہے لیکن اس سے وابستہ لوگوں کو اس کی بہتری اوربحالی کے لیے کام کرنے کی بجائے میرے بھارت میں کام کرنے کی پریشانی لاحق رہتی ہے۔ یہ لوگ صرف بیان بازی کرتے ہیں اگریہی وقت یہ فلم انڈسٹری کی بحالی پراستعمال میں لائیں توہوسکتا ہے کہ یہ مردہ فلم انڈسٹری زندہ ہوجائے۔ اکثرکہا جاتا ہے کہ میرے بھارت میں کام کرنے کی وجہ سے پاکستان کی بدنامی ہورہی ہے لیکن یہ بات کہنے والے کبھی اپنے گریبان میں نہیں جھانکتے کہ ان کے انتہائی غیرمعیاری کام کی وجہ سے ملک تباہی کے دہانے پرپہنچ گیا ہے۔

ان کی ''اعلیٰ'' کارکردگی پر توپھر انھیں ''ایوارڈ اوراعزاز'' سے نوازنا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہاروینا ملک نے فون پر'' ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ میں ایک اداکارہ ہوں اورمجھے دنیا میں جہاں سے بھی کوئی اچھا پروجیکٹ آفرہوگا میں اس میں ضرور کام کرونگی۔ ویسے بھی فن اورفنکارکی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔



اگرایسا ہوتا توہالی وڈ میں کام کرنے والے فنکارصرف امریکا میں ہی پسند کیے جاتے۔ اسی طرح موسیقی کے شعبے کی بات کرلیں توپاکستان کے معروف قوال استادنصرت فتح علیخاں مرحوم کے فن کوپسندکرنیوالے صرف پاکستانی یا مسلمان ہی نہیں تھے بلکہ دنیا کے بیشترممالک ، مذاہب کے لوگ شامل تھے۔ اسی طرح مائیکل جیکسن سمیت دیگرگلوکاروںکی مثالیں ہمارے سامنے ہیں لیکن ہمارے ہاں اس پرکوئی توجہ نہیں دیتا۔

میں بھارت میں کام کرتے ہوئے کبھی کسی پاکستانی پرتنقید نہیں کرتی۔ اس وقت بھارت میں متعدد پاکستانی فنکارکام کررہے ہیں لیکن اس سلسلہ میں میرا کوئی بیان بھارتی میڈیا کی زینت نہیں بنا لیکن پاکستان اوربھارت میں میرے خلاف شوبز کے چند ایسے منافق لوگوںکے بیان شائع ہوتے رہتے ہیں جوخود کو''تیس مارخان''سمجھتے ہیں لیکن فلم انڈسٹری کی بحالی کے لیے کچھ نہیں کرتے۔ میں اس طرح کے بہت سے ہدایتکاروں، فنکاروں کوجانتی ہوں جنہوں نے بہت سے لوگوں کو ''سبزباغ''دکھاکرلوٹا ہے۔ کروڑوں روپے لینے کے باوجود ایسی غیرمعیاری فلمیں بنائیں کہ اب وہ لوگ دوبارہ سرمایہ کاری کرنے کا سوچتے بھی نہیں ہے۔ میں سمجھتی ہوں کہ پاکستان فلم انڈسٹری کی بحالی اس وقت تک ممکن نہیں ہوسکتی جب تک ان لوگوں کو اس سے دور نہیں کیا جاتا جوصرف بیان بازی کرنے کواپنا مقصد بنا بیٹھے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں