حج سبسڈی نہ دینے پر وزیر مذہبی امور اجلاس چھوڑ کر چلے گئے
حج پر سبسڈی نہ دینے پر وزیر مذہبی امور نورالحق قادری حکومت سے ناراض ہوگئے اور اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں حج پالیسی 2019ء پیش کی گئی۔ حج اخراجات اور سہولیات سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اس سال وفاقی حکومت نے فی حاجی 45 ہزار سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے تاہم اس فیصلے کو مسترد کردیا گیا اور رواں برس سبسڈی نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ سبسڈی کی منظوری نہ ملنے پر وفاقی وزیر نورالحق اور سیکریٹری اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا حج سبسڈی نہ دینے کا فیصلہ
ذرائع کے مطابق وزارت مذہبی امور نے فی حاجی 45 ہزار روپے سبسڈی تجویز کی تھی تاہم وزارت خزانہ سمیت بعض وفاقی وزرا نےحج پیکیج پر سبسڈی پرمخالفت کی اور کہا کہ صاحب استطاعت حج کریں جونہیں جاسکتے نہ جائیں جس پر پر وزیر مذہبی امور نور الحق قادری ناراض ہوگئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر مذہبی امور حج پالیسی پر بریفنگ میں بھی شریک نہ ہوئے اور پہلی بار وزیر مذہبی امور کے بجائے وزیر اطلاعات نے حج پالیسی کا اعلان کیا۔