سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد کے متعلق حکومتی پالیسی طلب کرلی

حکومت نے پالیسی نہ بنائی تو عدالت فیصلہ کریگی جس سے سب کیلیے مسائل پیدا ہونگے


Numainda Express July 23, 2013
حکومت نے پالیسی نہ بنائی تو عدالت فیصلہ کریگی جس سے سب کیلیے مسائل پیدا ہونگے فوٹو فائل

سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد کے بارے میں حکومتی پالیسی طلب کرلی اوراٹارنی جنرل کوآج خود پیش ہوکررپورٹ دینے اورلاپتہ افرادکی مکمل فہرست پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ریمارکس دیے کہ ہم ایک مہذب ملک ہیں اوراس معاملے کومہذب اندازمیں حل ہوناچاہیے، حکومت نے لاپتہ افرادکے بارے کوئی واضح پالیسی نہیں بنائی تو پھرفیصلہ عدالت کرے گی لیکن اس سے سب کے لیے مسائل پیداہوں گے۔



چیف جسٹس کی سربراہی میں3 رکنی بینچ نے پیرکومٹہ سوات سے لاپتہ فضل ربی کے مقدمے کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ درخواست میںواضح طورپرکہاگیاکہ مذکورہ شخص کوفوج نے سیکیورٹی چیک پوسٹ پرگرفتارکیا، توچل میں چل والی پالیسی نہیں چلے گی لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کرنادرست طرزعمل نہیں۔

موجودہ حکومت سے لوگوں کی توقعات ہیں کہ وہ اس معاملے کوحل کرے گی۔ جسٹس جوادایس خواجہ نے کہاکہاس طرح کے خودسرعناصربڑے بڑے ملکوںمیںبھی ہوتے ہیں لیکن انھیں کنٹرول کرنے کاقاعدہ اورانتظام ہوتا ہے۔عدالت نے رپورٹ مستردکرکے آج فضل ربی سمیت تمام لاپتہ افراد کے متعلق جامع رپورٹ پیش کرنے کاحکم دیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں