صدارتی انتخاب رکوانے کی درخواست لاہورہائیکورٹ کے بینچ کاسماعت سے انکار
عدالت کا آئین کے آرٹیکل63 کی تشریح اوراس حوالے سے عدالتی فیصلہ آنے تک صدارتی انتخاب روکنے کاحکم دے۔
لاہور:
لاہورہائیکورٹ کے جسٹس ناصر سعید شیخ پرمشتمل 2رکنی بینچ نے صدارتی انتخابات رکوانے کیلیے دائرمتفرق درخواست کی سماعت سے انکار کردیا۔
لاہورہائیکورٹ کے جسٹس ناصرسعید شیخ اور جسٹس شاہدوحید پر مشتمل 2رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کے درخواست گزار اظہرصدیق ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ سابق صدر پرویزمشرف نے غیرآئینی طورپر صدارتی انتخاب رولز1988کی شق 5میں ترمیم کر کے صدارتی امیدواروں پر آئین کے آرٹیکل63 کے اطلاق کوختم کردیا تھا۔
انھوںنے عدالت کو بتایاکہ صدارتی امیدوار کی نااہلی کی شق ختم کرنے سے دہری شہریت، جعلی ڈگری ہولڈر اورٹیکس نادہندہ امیدواربھی عہدہ صدارت پربراجمان ہوسکتا ہے۔ لہٰذا عدالت آئین کے آرٹیکل63 کی تشریح اوراس حوالے سے عدالتی فیصلہ آنے تک صدارتی انتخاب روکنے کاحکم دے۔
لاہورہائیکورٹ کے جسٹس ناصر سعید شیخ پرمشتمل 2رکنی بینچ نے صدارتی انتخابات رکوانے کیلیے دائرمتفرق درخواست کی سماعت سے انکار کردیا۔
لاہورہائیکورٹ کے جسٹس ناصرسعید شیخ اور جسٹس شاہدوحید پر مشتمل 2رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کے درخواست گزار اظہرصدیق ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ سابق صدر پرویزمشرف نے غیرآئینی طورپر صدارتی انتخاب رولز1988کی شق 5میں ترمیم کر کے صدارتی امیدواروں پر آئین کے آرٹیکل63 کے اطلاق کوختم کردیا تھا۔
انھوںنے عدالت کو بتایاکہ صدارتی امیدوار کی نااہلی کی شق ختم کرنے سے دہری شہریت، جعلی ڈگری ہولڈر اورٹیکس نادہندہ امیدواربھی عہدہ صدارت پربراجمان ہوسکتا ہے۔ لہٰذا عدالت آئین کے آرٹیکل63 کی تشریح اوراس حوالے سے عدالتی فیصلہ آنے تک صدارتی انتخاب روکنے کاحکم دے۔