کراچی میں وفاق کی زمینوں سے قبضہ ختم کرانے کا فیصلہ
پاکستان کوارٹرزمیں 254، ایف سی ایریا1987،جہانگیرایسٹ و ویسٹ734قابضین ہیں
وفاقی سیکریٹری برائے ہاؤسنگ اتھارٹی عمران زیب خان اور چیف سیکریٹری ممتاز علی شاہ کی سربراہی میں اہم اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں کراچی میں وفاق کی زمین پر قبضے کے معاملے پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیاکہ پاک کوارٹرز، جہانگیر روڈ، پٹیل پاڑا، لیاقت آباد، مارٹن روڈ پر وفاقی حکومت کے رہائشی کوارٹرز پر غیر قانونی طور پر لوگ مقیم ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کورٹ کے احکام کے تحت وفاقی سرکار کی کراچی میں زمینوں سے قبضہ ختم کیا جائے گا۔ وفاقی سیکریٹری ہاؤسنگ عمران زیب خان نے سندھ حکومت کو وفاقی کوارٹرز پر قبضے خالی کرانے پر سراہااورکہا کہ کراچی کے وفاقی افسران کے رہائشی منصوبوں پر 50 فیصد پر غیرقانونی طور پر لوگ قابض ہیں۔ پاکستان کوارٹرزمیں 254 قابضین ہیں۔ فیڈرل کیپیٹل ایریا میں 1987 جبکہ جہانگیر ایسٹ میں434 اور جہانگیر ویسٹ میں 300 کوارٹرز پر قبضہ ہے۔
اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ ممتاز علی شاہ نے کراچی افتخار احمد شیلوانی کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ آفس سے مل کر ایک رپورٹ بنائے جائیں کہ شہر میں وفاقی کوارٹرز اور زمین پر کہاں کہاں قبضے ہیں اور اس کے بعد کوارٹرز کو خالی کرانے کے لیے ایک جامع پالیسی بنائی جائے گی۔کوارٹرز کو خالی کراتے وقت انسانی حقوق کو بھی مد نظر رکھا جائے گا۔ اجلاس میں سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، کمشنر کراچی، سیکریٹری داخلہ سندھ اور وفاقی اسٹیٹ آفس کے افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں کراچی میں وفاق کی زمین پر قبضے کے معاملے پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیاکہ پاک کوارٹرز، جہانگیر روڈ، پٹیل پاڑا، لیاقت آباد، مارٹن روڈ پر وفاقی حکومت کے رہائشی کوارٹرز پر غیر قانونی طور پر لوگ مقیم ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کورٹ کے احکام کے تحت وفاقی سرکار کی کراچی میں زمینوں سے قبضہ ختم کیا جائے گا۔ وفاقی سیکریٹری ہاؤسنگ عمران زیب خان نے سندھ حکومت کو وفاقی کوارٹرز پر قبضے خالی کرانے پر سراہااورکہا کہ کراچی کے وفاقی افسران کے رہائشی منصوبوں پر 50 فیصد پر غیرقانونی طور پر لوگ قابض ہیں۔ پاکستان کوارٹرزمیں 254 قابضین ہیں۔ فیڈرل کیپیٹل ایریا میں 1987 جبکہ جہانگیر ایسٹ میں434 اور جہانگیر ویسٹ میں 300 کوارٹرز پر قبضہ ہے۔
اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ ممتاز علی شاہ نے کراچی افتخار احمد شیلوانی کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ آفس سے مل کر ایک رپورٹ بنائے جائیں کہ شہر میں وفاقی کوارٹرز اور زمین پر کہاں کہاں قبضے ہیں اور اس کے بعد کوارٹرز کو خالی کرانے کے لیے ایک جامع پالیسی بنائی جائے گی۔کوارٹرز کو خالی کراتے وقت انسانی حقوق کو بھی مد نظر رکھا جائے گا۔ اجلاس میں سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، کمشنر کراچی، سیکریٹری داخلہ سندھ اور وفاقی اسٹیٹ آفس کے افسران نے شرکت کی۔